آگ گھروں تک آپہنچی ہے!

آصف اثر

معطل
55177.jpg


ربط
 

شاہد شاہ

محفلین
مقبول جان کو کوئی بتائے کہ برصغیرمیں بچہ بازی، کوٹھا کلچر مغربی فحش رسائل سے بہت پہلے کی بات ہے۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
عریاں مقبول جان کو کوئی بتائے کہ برصغیرمیں بچہ بازی، کوٹھا کلچر مغربی فحش رسائل سے بہت پہلے کی بات ہے۔

بالکل جناب۔ برصغیر میں بچہ بازی مغل ادوار اور درباروں میں جو ہوتی رہی اُس کے پیچھے کون ”لوگ“ تھے یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ مطالعہ کرکے اپنی تشنگی دور کرلیجیے۔
جب کہ برصغیر کے ذکر سے بیمار اور فحش مغربی کلچر پر پردہ نہیں ڈالاجاسکتا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
بالکل جناب۔ برصغیر میں بچہ بازی مغل ادوار اور درباروں میں جو ہوتی رہی اُس کے پیچھے کون ”لوگ“ تھے یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ مطالعہ کرکے اپنی تشنگی دور کرلیجیے۔
کیا وہ بھی مغربی پلے بوائے تھے؟ جب امریکی افواج نے افغانستان فتح کیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کس طرح وہاں مردوں اور کم سن لڑکوں کے مابین جنسی تعلقات عام تھے۔ یہ وہی مکروہ تعلقات ہیں جنکی مغرب میں سب سے سخت سزا ہوتی ہے۔
 

آصف اثر

معطل
کیا وہ بھی مغربی پلے بوائے تھے؟ جب امریکی افواج نے افغانستان فتح کیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کس طرح وہاں مردوں اور کم سن لڑکوں کے مابین جنسی تعلقات عام تھے۔ یہ وہی مکروح تعلقات ہیں جنکی مغرب میں سب سے سخت سزا ہوتی ہے۔
روس کے بعد اور امریکی حملوں سے پہلے کے درمیانی دور میں اس وقت کے طالبان حکومتی علاقوں میں تو ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔ اگر کسی حد تک انفرادی اور خفیہ طور پر یہ سب کچھ ہورہاتھا تو اسے اجتماعی طور پر پیش کرنے سے کیا مطلب اخذ کیا جائے۔ اور امریکی، نیٹو افواج کا انہیں کمانڈروں اور بچہ بازوں کی سرپرستی اور چشم پوشی کا خود انہیں کا میڈیا گواہ رہاہے۔ پُر امن معاشرے کو تباہ و برباد کرنے والی ان یہود اور یہود نواز اقوام کے کالے کرتوتوں پر تو کبھی آپ جیسے ”خیر خواہوں“ کو تکلیف نہیں ہوئی۔
 

امان زرگر

محفلین
اس سارے معاملے کی بنیادی وجہ دینِ اسلام سے ہماری دوری ہے۔ اسلام نہ صرف ان باتوں سے منع کرتا ہے بلکہ ان گناہوں کا ارتکاب کرنے والوں کے لئے سخت سزائیں تجویز کرتا ہے۔۔۔۔
 

شاہد شاہ

محفلین
روس کے بعد اور امریکی حملوں سے پہلے کے درمیانی دور میں اس وقت کے طالبان حکومتی علاقوں میں تو ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔ اگر کسی حد تک انفرادی اور خفیہ طور پر یہ سب کچھ ہورہاتھا تو اسے اجتماعی طور پر پیش کرنے سے کیا مطلب اخذ کیا جائے۔ اور امریکی، نیٹو افواج کا انہیں کمانڈروں اور بچہ بازوں کی سرپرستی اور چشم پوشی کا خود انہیں کا میڈیا گواہ رہاہے۔ پُر امن معاشرے کو تباہ و برباد کرنے والی ان یہود اور یہود نواز اقوام کے کالے کرتوتوں پر تو کبھی آپ جیسے ”خیر خواہوں“ کو تکلیف نہیں ہوئی۔
بچہ بازی کوئی نئی بات نہیں۔صدیوں سے افغان کلچر کا حصہ ہے۔ اور ظاہر ہے یہ سب کچھ اندر خانے ہوتا ہے۔ مقبول جان کے پاس جو اس فحاشی کا حل ہے وہ اسکو ڈھانپ دینا ہے بجائے اسکا خاتمہ کرنے کے
 

شاہد شاہ

محفلین
اس سارے معاملے کی بنیادی وجہ دینِ اسلام سے ہماری دوری ہے۔ اسلام نہ صرف ان باتوں سے منع کرتا ہے بلکہ ان گناہوں کا ارتکاب کرنے والوں کے لئے سخت سزائیں تجویز کرتا ہے۔۔۔۔
متفق۔ اسلام میں جنسی زیادتی، بچوں کیساتھ بدفعلی کی سخت سزائیں موجود ہیں اسلیے یہ سب کام اندر خانے ہونے کی وجہ سے بہت کم منظر عام پر آتے ہیں۔ یوں سزا سے بچ جاتے ہیں
 

آصف اثر

معطل
بچہ بازی کوئی نئی بات نہیں۔صدیوں سے افغان کلچر کا حصہ ہے۔ اور ظاہر ہے یہ سب کچھ اندر خانے ہوتا ہے۔ مقبول جان کے پاس جو اس فحاشی کا حل ہے وہ اسکو ڈھانپ دینا ہے بجائے اسکا خاتمہ کرنے کے
یہ افغان کلچر کا نہیں بعض طبقات، بازاروں اور آوارا لوگوں کا حصہ ہے۔ آپ دیگر اقوام کا ”خفیہ“ ڈیٹا نکال لیں تو ”حصے“ نظر آجائیں گے۔ شریعتِ مطہرہ سے دوری اور بے خبری ہی اس طرح کے مسائلِ غلیظہ کا سبب ہے۔
 
پاکستان میں بڑھتے ہوئے بظاہر، Awareness کے نام پرمیڈیا کے فحاشی پر مشتمل پروگرامز ، بازاروں میں جابجا عام دستیاب فحش ڈی وی ڈیز اور انٹرنیٹ کے مواد پر پی ٹی اے کی جانب سے کنٹرول نہ کر پانا اس گندگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ جب تک خس کم نہیں ہوگا جہاں بھی پاک نہیں ہو گا۔
 

شاہد شاہ

محفلین
یہ افغان کلچر کا نہیں بعض طبقات، بازاروں اور آوارا لوگوں کا حصہ ہے۔ آپ دیگر اقوام کا ”خفیہ“ ڈیٹا نکال لیں تو ”حصے“ نظر آجائیں گے۔ شریعتِ مطہرہ سے دوری اور بے خبری ہی اس طرح کے مسائلِ غلیظہ کا سبب ہے۔
بالکل۔ اور یہی حال مغرب کا ہے۔ یہاں ہر کوئی کھلے عام فحاشی کا مرتکب نہیں ہے۔ یہاں بھی افغان کلچر کی طرح بعض افراد اس گھناؤنی فحاشی کی انڈسٹری میں ملوث ہیں۔ انکی بنیاد پر پورے مغربی کلچر کو برا بھلا کہنا بھی غلط ہے۔
 

شاہد شاہ

محفلین
پاکستان میں بڑھتے ہوئے بظاہر، Awareness کے نام پرمیڈیا کے فحاشی پر مشتمل پروگرامز ، بازاروں میں جابجا عام دستیاب فحش ڈی وی ڈیز اور انٹرنیٹ کے مواد پر پی ٹی اے کی جانب سے کنٹرول نہ کر پانا اس گندگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ جب تک خس کم نہیں ہوگا جہاں بھی پاک نہیں ہو گا۔
لال مسجد اور طالبان والا "حل" بھی قابل قبول نہیں کہ ان فلموں، ڈی وی ڈیز کو پکڑ کر جلا دو۔ کل کلاں کو پھر واپس آ جائیں گی۔ نیز نیٹ پر فحاشی کو روکنا بھی کوئی آسان کام نہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ ایک علیحدہ بات ہے کہ 1971ء کی شرمناک شکست و ریخت کے بعد بھٹو نے دانستہ نرم سنسر کی پالیسی اپنائی تھی اور ملک میں میلوں ٹھیلوں سرکسوں کے کلچر کی بھی حوصلہ افزائی کی تھی تا کہ عوام کا دھیان کسی اور طرف بھی لگے، لیکن فاضل کالم نگار نے اس کالم میں دو فلموں کا بھی ذکر کیا ہے، دونوں فلمیں یو ٹیوب پر موجود ہیں، اس کالم کی اشاعت کے بعد ان فلموں کی سرچ میں کس قدر اضافہ ہوا ہوگا یہ ایک دلچسپ سٹڈی ہو سکتی ہے! :)
 
Top