محمد وارث
لائبریرین
صفحہ نمبر 262/1
"تب پھر تم سراغرساں کیسے ہو !"
"میں جاسوسی ناولوں کا سراغرساں نہیں ہوں، سردار صاحب، جسے ہمیشہ ایسے موافق حالات پیش آتے ہیں! جس کی مدد زمین و آسمان کرتے ہیں، جسے ہمیشہ ایسے ہی اتفاقات پیش آتے ہیں، جو اسے صحیح مجرم تک پہنچا دیں"
سردار داراب کچھ نہ بولا۔۔ عمران نے تھوڑی دیر بعد کہا "اب دوسری ہی صورت ہوسکتی ہے میرے خیال سے مجھے ایک ڈرامہ اسٹیج کرنا پڑے گا مگر وہ بھی آپ ہی کے اس خیال کی موافقت میں کہ بچھوؤں کا تعلق آپ کے وصیت نامے سے ہوسکتا ہے۔ آپ اسی خیال پر جمے ہوئے ہیں، لیکن شائد اس کی وجہ بتانے پر تیار نہیں"
"کیا ڈرامہ اسٹیج کرو گے"
"اپنے مشیرِ قانونی کو یہاں طلب کیجیے اور دوبارہ اس کا پروپیگنڈا کرائیے کہ آپ وصیت نامہ مرتب کرنے والے ہیں"
"اس سے کیا ہوگا"
"اب میں کسی بھی سوال کا جواب دینے کیلیے تیار نہیں" عمران نے کہا "آپ اگر ایسا کر سکتے ہیں تو کیجیئے ورنہ میں آج ہی یہاں سے روانہ ہو جاؤں گا"
سردار داراب تھوڑی دیر تک کچھ سوچتا رہا، پھر بولا۔۔ "اچھی بات ہے۔۔۔۔میں اسے آج ہی فون کرکے بلواؤں گا۔۔۔۔وہ سردار گڈھ ہی میں رہتا ہے، اور کچھ؟"
"نہیں فی الحال اتنا ہی۔"
(13)
شاہدہ کو شاید عمران کی اس تجویز کا علم ہوگیا تھا۔۔۔۔وہ اسکے پیچھے پڑگئی، وہ چاہتی تھی عمران اسے اپنے اس پروگرام کے مقصد سے آگاہ کردے۔ شائد سردار داراب ہی نے اسے اس کے متعلق بتایا تھا، ورنہ یہ گفتگو صرف انہیں دونوں کے درمیان ہوئی تھی، کوئی تیسرا وہاں موجود نہیں تھا۔
شاہدہ شاید اس کے معاملات میں بہت زیادہ دخیل تھی، پھر عمران نے بھی آہستہ آہستہ یہ بات مشہور کرنی شروع کردی کہ سردار داراب نے وصیت نامہ مرتب کرنے کیلیے اپنے قانونی مشیر کو کیسل میں طلب کیا ہے، اس سے اسکا مقصد یہ تھا کہ وہ داراب کے عزیزوں پر اس خبر کا ردِ عمل دیکھ سکے ۔۔ لیکن وہ سب ہی اس اس خبر کے سنتے ہی بے چین نظر آنے لگے تھے۔
۔
"تب پھر تم سراغرساں کیسے ہو !"
"میں جاسوسی ناولوں کا سراغرساں نہیں ہوں، سردار صاحب، جسے ہمیشہ ایسے موافق حالات پیش آتے ہیں! جس کی مدد زمین و آسمان کرتے ہیں، جسے ہمیشہ ایسے ہی اتفاقات پیش آتے ہیں، جو اسے صحیح مجرم تک پہنچا دیں"
سردار داراب کچھ نہ بولا۔۔ عمران نے تھوڑی دیر بعد کہا "اب دوسری ہی صورت ہوسکتی ہے میرے خیال سے مجھے ایک ڈرامہ اسٹیج کرنا پڑے گا مگر وہ بھی آپ ہی کے اس خیال کی موافقت میں کہ بچھوؤں کا تعلق آپ کے وصیت نامے سے ہوسکتا ہے۔ آپ اسی خیال پر جمے ہوئے ہیں، لیکن شائد اس کی وجہ بتانے پر تیار نہیں"
"کیا ڈرامہ اسٹیج کرو گے"
"اپنے مشیرِ قانونی کو یہاں طلب کیجیے اور دوبارہ اس کا پروپیگنڈا کرائیے کہ آپ وصیت نامہ مرتب کرنے والے ہیں"
"اس سے کیا ہوگا"
"اب میں کسی بھی سوال کا جواب دینے کیلیے تیار نہیں" عمران نے کہا "آپ اگر ایسا کر سکتے ہیں تو کیجیئے ورنہ میں آج ہی یہاں سے روانہ ہو جاؤں گا"
سردار داراب تھوڑی دیر تک کچھ سوچتا رہا، پھر بولا۔۔ "اچھی بات ہے۔۔۔۔میں اسے آج ہی فون کرکے بلواؤں گا۔۔۔۔وہ سردار گڈھ ہی میں رہتا ہے، اور کچھ؟"
"نہیں فی الحال اتنا ہی۔"
(13)
شاہدہ کو شاید عمران کی اس تجویز کا علم ہوگیا تھا۔۔۔۔وہ اسکے پیچھے پڑگئی، وہ چاہتی تھی عمران اسے اپنے اس پروگرام کے مقصد سے آگاہ کردے۔ شائد سردار داراب ہی نے اسے اس کے متعلق بتایا تھا، ورنہ یہ گفتگو صرف انہیں دونوں کے درمیان ہوئی تھی، کوئی تیسرا وہاں موجود نہیں تھا۔
شاہدہ شاید اس کے معاملات میں بہت زیادہ دخیل تھی، پھر عمران نے بھی آہستہ آہستہ یہ بات مشہور کرنی شروع کردی کہ سردار داراب نے وصیت نامہ مرتب کرنے کیلیے اپنے قانونی مشیر کو کیسل میں طلب کیا ہے، اس سے اسکا مقصد یہ تھا کہ وہ داراب کے عزیزوں پر اس خبر کا ردِ عمل دیکھ سکے ۔۔ لیکن وہ سب ہی اس اس خبر کے سنتے ہی بے چین نظر آنے لگے تھے۔
۔