فرخ منظور
لائبریرین
آیا ھے کون کیوں یہ ھوا مشکبار ھے
مو سم کا بھی مزاج بہت خوشگوار ھے
شبنم نے فرطِ شوق میں موتی لُٹائے ہیں
لبَریز گُل کے ہاتھ میں جامِ بہار ھے
میٹھا سا ایک گیت ہے موجوں کے شور میں
دریا کے پار کس کو مرا انتظار ھے
سرگوشیوں میں عہدِ وفا کر رھے ھو کیوں
لَوکہہ دیا نا! میں نے مجھے اعتبار ھے
گھر میرا کھوگیا ھے مگر یاد ہے مجھے
آنگن میں اسکے اک شجرِ سایہ دار ھے
تاجوں پہ جس نےکوئی قصیدہ نہیں لکھا
تختِ سُخن پہ آج وہی تاجدار ھے
تازہ غزل کہی ھے زمیں میں انیس کی
لہجے میں میرے آج غضب کا نکھار ھے
مونا یقین کی نہیں ایماں کی بات ھے
آلِ رسول پہ تو مری جاں نثار ھے
(مونا شہاب)
مو سم کا بھی مزاج بہت خوشگوار ھے
شبنم نے فرطِ شوق میں موتی لُٹائے ہیں
لبَریز گُل کے ہاتھ میں جامِ بہار ھے
میٹھا سا ایک گیت ہے موجوں کے شور میں
دریا کے پار کس کو مرا انتظار ھے
سرگوشیوں میں عہدِ وفا کر رھے ھو کیوں
لَوکہہ دیا نا! میں نے مجھے اعتبار ھے
گھر میرا کھوگیا ھے مگر یاد ہے مجھے
آنگن میں اسکے اک شجرِ سایہ دار ھے
تاجوں پہ جس نےکوئی قصیدہ نہیں لکھا
تختِ سُخن پہ آج وہی تاجدار ھے
تازہ غزل کہی ھے زمیں میں انیس کی
لہجے میں میرے آج غضب کا نکھار ھے
مونا یقین کی نہیں ایماں کی بات ھے
آلِ رسول پہ تو مری جاں نثار ھے
(مونا شہاب)