ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
یاسر علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------------
آیا ہوں در پہ تیرے یا رب ہوں اک سوالی
جھولی مری کو بھر دے جاؤں نہ ہاتھ خالی
------------------
رکھے خیال سب کا ، اپنا نہ صرف سوچے
یا رب ہمیں عطا کر ، ایسا چمن کا مالی
---------------
چھوڑوں جو در میں تیرا ،جاؤں گا کس کے در پر
میں ہوں حقیر بندہ ،رتبہ ہے تیرا عالی
---------------
دل میں ہے اک تمنّا آؤں میں کام سب کے
کچھ مشکلیں ہیں حائل ، اکثر ہیں ان میں مالی
------------
مجھ پر کبھی کسی کی انگلی بھی اٹھ نہ پائے
یا رب مجھے عطا کر کردار اک مثالی
----------------
دنیا میں دین غالب میں پھر سے دیکھتا ہوں
کہتے ہیں لوگ مجھ سے تیری ہے خوش خیالی
--------------
ہے اک سوال یا رب گر تُو بُرا نہ مانے
کب تک رہے گی ہم پر غم کی یہ رات کالی
------------
تیرا فقیر بننا ہی چاہتا ہے ارشد
غیروں کے در پہ جائے بن کر نہ وہ سوالی
--------------
یاسر علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
------------------
آیا ہوں در پہ تیرے یا رب ہوں اک سوالی
جھولی مری کو بھر دے جاؤں نہ ہاتھ خالی
------------------
رکھے خیال سب کا ، اپنا نہ صرف سوچے
یا رب ہمیں عطا کر ، ایسا چمن کا مالی
---------------
چھوڑوں جو در میں تیرا ،جاؤں گا کس کے در پر
میں ہوں حقیر بندہ ،رتبہ ہے تیرا عالی
---------------
دل میں ہے اک تمنّا آؤں میں کام سب کے
کچھ مشکلیں ہیں حائل ، اکثر ہیں ان میں مالی
------------
مجھ پر کبھی کسی کی انگلی بھی اٹھ نہ پائے
یا رب مجھے عطا کر کردار اک مثالی
----------------
دنیا میں دین غالب میں پھر سے دیکھتا ہوں
کہتے ہیں لوگ مجھ سے تیری ہے خوش خیالی
--------------
ہے اک سوال یا رب گر تُو بُرا نہ مانے
کب تک رہے گی ہم پر غم کی یہ رات کالی
------------
تیرا فقیر بننا ہی چاہتا ہے ارشد
غیروں کے در پہ جائے بن کر نہ وہ سوالی
--------------