محمداحمد
لائبریرین
ہم نے سوچا کہ اس تحریر کو ایک الگ دھاگے میں شامل کر دیا جائے۔ تاکہ دیگر احباب بھی اپنے تجربے سے اسی قسم کے واقعات و تاثرات شامل کر سکیں۔
یہ واقعات آپ کے اپنے الفاظ میں اور آپ کے اپنے تجربات سے ہونا چاہیے۔
یہ واقعات آپ کے اپنے الفاظ میں اور آپ کے اپنے تجربات سے ہونا چاہیے۔
آج صبح میں ایک صاحب کو دیکھ رہا تھا کہ وہ دو سڑکوں کے بیچ فُٹ پاتھ پر کھڑے ہیں اور انتظار کر ر ہے کہ ٹریفک کا زور کچھ کم ہو تو سڑک کراس کریں۔ کچھ دیر اُن کو انتظار کرنا پڑا پھر جیسے تیسے جان پر کھیل کر اُنہوں نے سڑک پار کی۔
اس طرف پہنچے تو ایک خاتون کو کھڑے پایا ۔ خاتون نے غالبا ً اُن سے درخواست کی (دور ہونے کی وجہ سے میں اُن کی گفتگو نہیں سُن سکا) کہ اُنہیں سڑک کے اُس پار جانا ہے سو وہ ( صاحب ) اُنہیں (اُن خاتون کو) سڑک پار کرو ا دیں۔ وہ صاحب کچھ سٹپٹائے۔ ایک آدھ جملوں کا مزید تبادلہ ہوا ۔ اور پھر میں نے دیکھا کہ وہ صاحب اُن خاتون کے ساتھ پھر سڑک کے اُس پار جانے کی کوشش کر رہے تھے جہاں سے وہ بامشکل یہاں پہنچے تھے۔ صبح کا وقت تھا ، اُن صاحب کو جلدی بھی ہوگی۔ لیکن پھر بھی اُنہوں نے انکار نہیں کیا ۔
بہت جی خوش ہوا حالیؔ سے مل کر
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں