اب بھی جذبوں میں جان ہے پیارے!

!عزیزانِ من، آداب و تسلیمات

ایک پرانی غزل کچھ ترمیم و اضافہ کے ساتھ آپ سب کی بصارتوں کی نذر. آپ کی آراء اور تبصروں کا انتظار رہے گا

دعا گو
،

راحلؔ
---------------------------------------------------

اب بھی جذبوں میں جان ہے پیارے
یہ تو وقتی تکان ہے پیارے

ہم ہیں وہ لوگ جن کی آہوں سے
کانپتا آسمان ہے پیارے

کیوں نہ طوفاں کا خوف ہو ہم کو
اپنا کچا مکان ہے پیارے

!تیرا ذکر، اور ان کی محفل میں
!تو بہت خوش گمان ہے پیارے

سب ہی کردار خوش ہیں شاداں ہیں
!یہ عجب داستان ہے پیارے

تیرے دشنام پر کہوں کیا اب
"اپنی اپنی زبان ہے پیارے"

صبر کر، وہ ترا مقدر ہے
یہ تو بس امتحان ہے پیارے

ماجرا کیا ہے؟َ آج کیوں تیری
اک الگ آن بان ہے پیارے

تو نے راحلؔ جو مڑ کے ناں دیکھا
!یہ انا کی ہی شان ہے پیارے
 
Top