اب تم سے محبت نہیں کرنا

khayal

محفلین
چلو یہ طے ہے اب تم سے محبت نہیں کرنا
روز و شب کی خواھشیں تمھارے نام نہیں کرنا

فضاؤں میں جو تمھارا ساتھ بن کر مھکے
دلکش منظر ایسے اور خواب دیکھا نھیں کرنا

یاد تمھاری آ آ کے دل کو ستائے تو
آہوں کے پیچھے انھیں چھپایا نھیں نھیں کرنا

سارے پتے بھی تھک کر زرد ہو چکے
درختوں پر اب تمھارا نام لکھا نھیں کرنا

چلو یہ طے ہے اب وہ شامیں پھر نھیں آنیں
چلو یہ طے ہے اب تم سے محبت نہیں کرنا
 
Top