ذوق اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے ۔ ذوق

فرخ منظور

لائبریرین
اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے

تم نے ٹھہرائی اگر غیر کے گھر جانے کی
تو ارادے یہاں کچھ اور ٹھہر جائیں گے

خالی اے چارہ گرو! ہوں گے بہت مرہم واں
پر مرے زخم نہیں ایسے کہ بھر جائیں گے

پہنچیں گے رہِ گزرِ یار تلک کیوں کر ہم
پہلے جب تک نہ دو عالم سے گزر جائیں گے

شعلۂ آہ کو بجلی کی طرح چمکاؤں
پر مجھے ڈر ہے کہ وہ دیکھ کے ڈر جائیں گے

ہم نہیں وہ جو کریں خون کا دعویٰ تجھ پر
بلکہ پوچھے گا خدا بھی تو مکر جائیں گے

آگ دوزخ کی بھی ہو جائے گی پانی پانی
جب یہ عاصی عرقِ شرم سے تر جائیں گے

نہیں پائے گا نشاں کوئی ہمارا ہرگز
ہم جہاں سے روشِ تیرِ نظر جائیں گے

ذوق جو مدرسے کے بگڑے ہوئے ہیں مُلا
ان کو مے خانے میں لے آؤ، سنور جائیں گے

(استاد ابراہیم ذوق)
 
وہاں تو انسان کا انگ انگ بولے گا
انسان کچھ چھپا ہی نہ پائے گا
پھر یہ ذوق کدھر جائے گا۔
دیکھیں ، شروع میں خود تو استاد ذوق مکر جائیں گے - مگر بعد میں (یعنی انکے مکرنے کے بعد) انکے اعضاء گواہی دینا شروع کریں گے -
لیکن شعر اتنے آگے تک کے حالات بیان نہیں کرتا ، جہاں شاعر کا مطلب پورا ہو جائے وہاں شاعر اپنا شعر ختم کر یتا ہے -
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ کیا شاعری ہے۔ مطلب نکالا اور بات ختم۔

اگر آپ کو کوئی شاعری پسند نہیں تو ناپسندیدگی کا بٹن دبا دیں۔ خواہ مخواہ کی بحث میں کیوں الجھ رہے ہیں۔

اب علامہ اقبال کے ایسے اشعار کو کیا کہیں گے؟
فارغ تو نہ بیٹھے کا محشر میں جنوں میرا
اپنا گریباں چاک یا دامنَ یزداں چاک

یا
ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
بتا کیا تو مرا ساقی نہیں ہے
سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم
بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے
 
واہ کیا شاعری ہے۔ مطلب نکالا اور بات ختم۔

تجمل بھائی غصہ نہیں کرتے ، جانے دیں -
اصل میں شاعر یہاں حشر کے میدان میں ہونے والے معاملات پر بحث نہیں کر رہا بلکہ دنیا میں ہی موجود اپنے محبوب کو یقین دلانا چاہتا ہے کہ،آپ کے عشق میں میں اس قدر آگے نکل آیا ہوں کے بیان سے باہر ہے - اس لیے مبالغے کا سہارا لے کر کہتا ہے کہ اگر تم مجھے قتل بھی کر دو تو یقین کرو میں ہر ممکن کوشش کروں گا کہ تمہیں اس جرم کی سزا نہ ملے باالفاظِ دیگر میں نے اپنا خون تم پر معاف کیا
 

تجمل حسین

محفلین
اگر آپ کو کوئی شاعری پسند نہیں تو ناپسندیدگی کا بٹن دبا دیں۔ خواہ مخواہ کی بحث میں کیوں الجھ رہے ہیں۔
محترم!
میں نے تو ازراہِ مذاق ایک بات کی تھی۔
لیکن اگر آپ کو بری لگی تو تہہ دل سے معذرت کا خواستگار ہوں۔

بات یہ نہیں ہے کہ مجھے شاعری پسند نہیں بلکہ میں تو خود شاعری کو پسند کرتا ہوں اور کوشش ہوتی ہے کہ اچھے اچھے شعر اکٹھے کرسکوں۔
بہرحال ایک بار پھر معذرت۔
آئندہ خیال رکھوں گا ۔
آپ کا ۔۔۔۔ :)
میں نے پہلے ہی کہا تھا اسے مت پڑھیے گا۔:LOL:
 

تجمل حسین

محفلین
اصل میں شاعر یہاں حشر کے میدان میں ہونے والے معاملات پر بحث نہیں کر رہا بلکہ دنیا میں ہی موجود اپنے محبوب کو یقین دلانا چاہتا ہے کہ،آپ کے عشق میں میں اس قدر آگے نکل آیا ہوں کے بیان سے باہر ہے - اس لیے مبالغے کا سہارا لے کر کہتا ہے کہ اگر تم مجھے قتل بھی کر دو تو یقین کرو میں ہر ممکن کوشش کروں گا کہ تمہیں اس جرم کی سزا نہ ملے باالفاظِ دیگر میں نے اپنا خون تم پر معاف کیا
جناب اتنی سی شاعری تو ہمیں بھی سمجھ آہی جاتی ہے گوکہ کچھ خاص دھیان نہیں دیتے۔:)

تجمل بھائی غصہ نہیں کرتے ، جانے دیں -
بھلے لوگو!غصہ میں نے نہیں جناب! بلکہ انہوں نے شاید کیا ہے۔
غصہ تے میں ۔۔۔۔ کدّے وی نہ۔۔۔:LOL:
 
آخری تدوین:
محترم!
میں نے تو ازراہِ مذاق ایک بات کی تھی۔
لیکن اگر آپ کو بری لگی تو تہہ دل سے معذرت کا خواستگار ہوں۔

بات یہ نہیں ہے کہ مجھے شاعری پسند نہیں بلکہ میں تو خود شاعری کو پسند کرتا ہوں اور کوشش ہوتی ہے کہ اچھے اچھے شعر اکٹھے کرسکوں۔
بہرحال ایک بار پھر معذرت۔
آئندہ خیال رکھوں گا ۔

اس میں شک نہیں کہ میں نے آپ کو بہت خوش مزاج پایا ہے - مجھے حیرت ہو رہی تھی کہ آپ تو روکھی پھیکی بات کرنے والے انسان نہیں -
اصل میں آپ نے کوئی مسکراتی شکل نہیں لگائی نا اس لیے سمجھ نہیں آیا آپ کا انداز :doh:
 

یاسر شاہ

محفلین
اگر آپ کو کوئی شاعری پسند نہیں تو ناپسندیدگی کا بٹن دبا دیں۔ خواہ مخواہ کی بحث میں کیوں الجھ رہے ہیں۔

اب علامہ اقبال کے ایسے اشعار کو کیا کہیں گے؟
فارغ تو نہ بیٹھے کا محشر میں جنوں میرا
اپنا گریباں چاک یا دامنَ یزداں چاک

یا
ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
بتا کیا تو مرا ساقی نہیں ہے
سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم
بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے

اقبال کے سب اشعار کیا ضروری ہے کہ اچّھے ہوں -جگر صاحب نے کیا خوب جواب دیا ہے :

طلب کم 'جستجو کم 'تشنگی کم
نظر آئے نہ کیوں دریا بھی شبنم

یاسر
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اقبال کے سب اشعار کیا ضروری ہے کہ اچّھے ہوں -جگر صاحب نے کیا خوب جواب دیا ہے :
طلب کم 'جستجو کم 'تشنگی کم
نظر آئے نہ کیوں دریا بھی شبنم

یاسر

تری نگاہ فرومایہ ، ، ہاتھ ہے کوتاہ ،
تراگنہ ؟؟؟کہ نخیل ِ بلند کا ہ گناہ؟
 

باباجی

محفلین
واہ بہت ہی خوبصورت کلام استاد ذوق کا ۔۔ اب محفل پہ استادوں کا کلام پھر سے شیئر ہوا کرے گا

آگ دوزخ کی بھی ہو جائے گی پانی پانی
جب یہ عاصی عرقِ شرم سے تر جائیں گے
 
Top