عباد اللہ
محفلین
پروردۂ مجبوری ہستی سے گزر جائیں؟؟
اب جی میں ہے کچھ ایسا ، خود ہی سے مکر جائیں
آجاؤ ذرا بہرِ آسودگیِ خاطر
مانند خس و خاشاک راہوں میں بکھر جائیں
ہے جاں کا وبال اب کے آوازۂ مہجوری
جز صبر نہیں چارہ جائیں تو کدھر جائیں
مقدور جو ہو کر لیں یہ کوشش لاحاصل
دو پل کو سہی ابھریں پھر ڈوب کے مر جائیں
کچھ اپنی طبیعت بھی وارفتۂ عزلت ہے
کچھ جگ میں ہے ہنگامہ سو کوچ ہی کر جائیں
عباد اللہ
اب جی میں ہے کچھ ایسا ، خود ہی سے مکر جائیں
آجاؤ ذرا بہرِ آسودگیِ خاطر
مانند خس و خاشاک راہوں میں بکھر جائیں
ہے جاں کا وبال اب کے آوازۂ مہجوری
جز صبر نہیں چارہ جائیں تو کدھر جائیں
مقدور جو ہو کر لیں یہ کوشش لاحاصل
دو پل کو سہی ابھریں پھر ڈوب کے مر جائیں
کچھ اپنی طبیعت بھی وارفتۂ عزلت ہے
کچھ جگ میں ہے ہنگامہ سو کوچ ہی کر جائیں
عباد اللہ