اب ڈاکٹر بنیں تو کیسے! داستان کراچی

سید رافع

محفلین
ٹبہ ہسپتال کراچی میں ایم بی بی ایس کی تنخواہ 70 ہزار ماہانہ ہے۔ جی اتنی سخت مشقت کی تعلیم کے بعد صرف 70 ہزار اور وہ بھی عید تک کی چھٹیوں میں رات کی ڈیوٹی کے بعد۔

ڈاکٹر بننے کے لیے آپ کو میڈیکل کالج میں 5 سال گزارتے ہیں اور دو سال ہاوس جاب کرتے ہیں۔ میڈیکل کالج میں داخل ہونے کے لیے آپ کو MDCAT ٹیسٹ پاس کرنا پڑتا ہے اور یہ امتحان ہر سال 40 ہزار طلبا دیتے ہیں۔ MDCAT آپ کو کراچی کے 4 میڈیکل کالجوں کے لیے اہل بناتا ہے جہاں آپ یا تو MBBS، BDS، PDP یا DPharama پڑھنے کے اہل ہو جاتے ہیں۔ لیکن یہ اس صورت میں کہ اگر آپ نے میٹرک، انٹر اور MDCAT میں 80% نمبر حاصل کیے اور آپ کے پاس صحیح ڈومیسائل ہے۔ جی جناب! ڈومیسائل۔ سندھی نشستیں، خصوصی نشستیں، کراچی کی نشستیں وغیرہ وغیرہ ۔ نشستوں کےاتنے حصے بقرے ہیں کہ کراچی کے میڈیکل کالجوں میں کراچی کے لوگوں کا داخلہ مشکل دکھائی دیتا ہے۔

ٹبہ ہسپتال میں 70 ہزار تنخواہ حاصل کرنے کے آپ کے امکانات زیادہ تاریک سے تاریک تر ہوتے جاتے ہیں کیونکہ پیپر لیک ہو جاتا ہے۔ کراچی سے حکومتی رقابت زیادہ سندھیوں کو داخلہ دینے پر منتحج ہوئی ہے۔ اس سال بھی واٹس ایپ پر دو بار پیپر لیک ہوا تھا۔ پہلے امتحان کے بعد پیپر لیک ہونے پر والدین عدالت گئے اور دوبارہ امتحان لیا گیا۔ دوسری بار کے امتحان سے پہلے ہی دوبارہ پیپر لیک ہو گیا اور والدین دوبارہ عدالت گئے۔ کیس ابھی سماعت کے لیے عدالت میں ہے۔

پہلا امتحان KU میں لیا گیا تھا اور آپ سڑک بلاک کا تصور کر سکتے ہیں جب 40 ہزار طلباء صبح 7 بجے مسکن چورنگی کراچی تک پہنچے۔ دوسرا امتحان ایکسپو سینٹر میں لیا گیا تھا اور آپ ٹریفک جام کا تصور کر سکتے ہیں جب 30 ہزار طلباء صبح 7 بجے وہاں پہنچے۔ MDCAT پاس کرنے کے لیے یا تو 5000 میں Maqsad ایپ استعمال کریں یا 50 ہزار میں انیس حسین کے سینٹر میں اندراج کریں۔

یہ بھی ایک تماشہ ہے کہ ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، پی ڈی پی اور ڈی فارما کے لیے آپ کو الگ الگ فارم بھرنا ہوں گے اور ہر ایک کے لیے 2500 فیس ادا کرنی ہوگی۔ ایسے مشکل حالات کی وجہ سے اگر طالب علم کا نام گورنمنٹ میڈیکل کالج کی فہرست میں نہیں آتا اور وہ ڈاکٹر بننے میں ناکام و نامراد ہوتا ہے تو یا تو وہ NED میں 45 سیٹوں اور 35 ہزار فی سمسٹر فیس کے ساتھ بائیو میڈیکل انجینئرنگ کی کوشش کر سکتا ہے یا ضیاء الدین جیسے پرائیویٹ میڈیکل کالج میں 1 کروڑ 7 لاکھ سالانہ فیس کے ساتھ جا سکتا ہے۔ آغا خان 1 کروڑ 50 لاکھ سالانہ فیس کے ساتھ۔ اگر فنانس کی وجہ سے باقی سب کچھ ناکام ہو جاتا ہے تو، ڈاکٹر بننا چاہتا ہے BBA اور پھر MBA پڑھ سکتا ہے یا بیرون ملک جا سکتا ہے جیسے روس، EU، چین وغیرہ میں ایک ساتھ کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے۔

اب یقین نہیں رہاہے کہ کیا میڈیکل واقعی کراچی میں مقیم خاندانوں کے لیے ایک پیشہ ہے۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
اندرون سندھ میں کتنے میڈیکل کالج قائم ہیں؟
کراچی میں سرکاری اور نجی شعبے کی طرف قائم میڈیکل کالجوں کی فہرست
آغا خان یونیورسٹی
الطبری میڈیکل کالج
بحریہ یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
بقائی میڈیکل کالج
ڈاو انٹرنیشنل میڈیکل کالج
ہمدرد کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری
جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
لیاقت کالج آف میڈیکل اینڈ ڈینٹسٹری
شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج
سندھ میڈیکل کالج
سرسید کالج آف میڈیکل سائںسز
ضیاء الدین میڈیکل کالج
یونائٹڈ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
فضائیہ رتھ فاو میڈیکل کالج
بحوالہ: وکی پیڈیا
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
اندرون سندھ میں کتنے میڈیکل کالج قائم ہیں؟
کراچی میں سرکاری اور نجی شعبے کی طرف سے کل 17 میڈیکل کالج موجود ہیں
سندھ میں کوٹا سسٹم رائج ہے۔ اس سونے پر سہاگہ کہ کل پاکستان نے کراچی کو پسماندہ گوٹھ بنانے کی ٹھان لی ہے! سو اللہ اللہ خیر سلہ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
سندھ میں کوٹا سسٹم رائج ہے۔ اس سونے پر سہاگہ کہ کل پاکستان نے کراچی کو پسماندہ گوٹھ بنانے کی ٹھان لی ہے! سو اللہ اللہ خیر سلہ۔
یہ ایک جنرلائزڈ سٹیٹمنٹ ہے۔ مسئلہ صوبائی سطح پر ہے جس کو کل پاکستان نہ کہیے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اندرون سندھ میں کتنے میڈیکل کالج قائم ہیں؟
کراچی میں سرکاری اور نجی شعبے کی طرف قائم میڈیکل کالجوں کی فہرست
آغا خان یونیورسٹی
الطبری میڈیکل کالج
بحریہ یونیورسٹی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
بقائی میڈیکل کالج
ڈاو انٹرنیشنل میڈیکل کالج
ہمدرد کالج آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری
جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
لیاقت کالج آف میڈیکل اینڈ ڈینٹسٹری
شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج
سندھ میڈیکل کالج
سرسید کالج آف میڈیکل سائںسز
ضیاء الدین میڈیکل کالج
یونائٹڈ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج
فضائیہ رتھ فاو میڈیکل کالج
بحوالہ: وکی پیڈیا
کیا کراچی کے یہ سب میڈیکل کالج MDCAT کے تحت نہیں آتے؟
 

سید رافع

محفلین
یہ ایک جنرلائزڈ سٹیٹمنٹ ہے۔ مسئلہ صوبائی سطح پر ہے جس کو کل پاکستان نہ کہیے۔
صوبے کے تانے بانے کیا فوج، بیوروکریسی اور وفاق سے نہیں ملتے؟ گو ایم کیو ایم دودھ کے دھلے نہیں ہیں لیکن صوبے کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کھل کر کام ہی نہیں سکتی تو کیا اسکا دوش کل پاکستان کو نہیں جاتا؟ کیا وجہ ہے کہ پولیس اور فوج کے محکموں میں کراچی کی نمائندگی نہیں؟ ظاہر ہے کہ پاکستان کے مقتدرہ ادارے یہ نہیں چاہتے۔ کراچی سے دارلخلافہ اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے تب سے کبھی فاطمہ جناح کو کارنر کیا گیا، کبھی کراچی کے کسی علاقے کو اور اب پورے کراچی کو۔
 

الف نظامی

لائبریرین
صوبے کے تانے بانے کیا فوج، بیوروکریسی اور وفاق سے نہیں ملتے؟
مسئلہ متعلقہ صوبے کے حکمرانوں نے ہی حل کرنا ہے۔ تانے بانے آپ کہیں سے بھی جوڑ دیں۔
گو ایم کیو ایم دودھ کے دھلے نہیں ہیں لیکن صوبے کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کھل کر کام ہی نہیں سکتی تو کیا اسکا دوش کل پاکستان کو نہیں جاتا؟
مخصوص مسئلے کو آپ نے پھیلا دیا۔ میڈیکل کالجز تک بات رکھتے تو بہتر تھا۔ کُل پاکستان کو اس کا دوش نہیں جاتا صرف متعلقہ مقتدر لوگوں کی بات کیجیے یا سندھ سرکار سے مذاکرات کیجیے کہ وہ کراچی کے مسائل کو حل کرے۔ ایک عام فرد کے ہاتھ میں اختیار کہاں؟

کیا وجہ ہے کہ پولیس اور فوج کے محکموں میں کراچی کی نمائندگی نہیں؟ ظاہر ہے کہ پاکستان کے مقتدرہ ادارے یہ نہیں چاہتے۔
اب آپ نے مقتدر ادارے پر الزام لگایا پہلے آپ کُل پاکستان کی بات کر رہے تھے اسی کو کہتے ہیں سپیسیفک بات کو جنرلائز کرنا ، جہاں مسئلہ سپیسیفک ہو آپ جنرلائز کر دیں تو عدل نہیں ہوگا
جنرل مظفر عثمانی کراچی سے ہی تھے
کراچی سے دارلخلافہ اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے
آپ ایوب خان کی بات کر رہے ہیں؟ یہاں بھی کُل پاکستان ذمہ دار نہیں۔
تب سے کبھی فاطمہ جناح کو کارنر کیا گیا، کبھی کراچی کے کسی علاقے کو اور اب پورے کراچی کو۔
یہ بھی ایک فرد کا پیدا کردہ مسئلہ ہے اس کو بھی پورے پاکستان کے سر منڈھنا درست نہیں

کراچی کے مجموعی سیاسی مسئلے کا حل شراکتی جمہوریت میں ہے
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
نہیں۔ صرف چار سرکاری کالج MDCAT کے تحت ہیں۔ بقیہ کے اپنے اپنے امتحانات ہیں۔
تو یہ مطالبہ کیجیے کہ ۱۴ میڈیکل کالجز کے داخلے ایم ڈی کیٹ کے تحت کیے جائیں کسی حد تک تو ریلیف ملے گا۔
دوسرا مطالبہ یہ ہو سکتا ہے کہ ان کالجز میں فیس کم کی جائے
تیسرا مطالبہ یہ ہو سکتا ہے کہ ڈاکٹروں کی طلب کا تخمینہ لگایا جائے اور اس تعداد کے مطابق داخلے کیے جائیں
کوٹہ سسٹم کے حوالے سے صوبے کے سٹیک ہولڈرز کے درمیان مذاکرات کیے جائیں
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
حکومت سندھ کس چڑیا کا نام ہے؟ شاید آپکے علم میں ہو لیکن کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں جماعت اسلامی نے جیتیں اور میئر پی پی پی کا بنا! یعنی ایم کیو ایم تو چھوڑیں کراچی کی دو نمبر کی جماعت نے حکومتی پارٹی کو ہرا دیا لیکن حکومت نا بنا پائی۔
جی مجھے معلوم ہے کہ کراچی کے مسائل میں حکومت سندھ کا کردار ہے۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
ٹھیک ہے بھائی آپ درست کہتے ہیں
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ جلد کوئی اردو بولنے والا وزیر اعظم پاکستان بنے تا کہ آپ کے گلے شکوے کم ہو سکیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
دوسرا مطالبہ یہ ہو سکتا ہے کہ ان کالجز میں فیس کم کی جائے
نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نےکہا ہےکہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی طرف سے ایم بی بی ایس کےلیے بڑھائی فیسیں غیر قانونی ہیں۔

وزیر صحت نےمزید کہا کہ انہیں تو پہلے سے موجود فیسوں پر بھی اعتراض تھا، جن میں مزید اضافہ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو خط لکھے کہ فیسوں میں کیا گیا اضافہ قانونی نہیں۔

ڈاکٹر ندیم جان نے یہ بھی کہا کہ متعدد پرائیویٹ میڈیکل کالجز نے از خود ہی سالانہ فیس میں 8 سے 9 لاکھ روپے تک اضافہ کر رکھا ہے۔
 
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ جلد کوئی اردو بولنے والا وزیر اعظم پاکستان بنے تا کہ آپ کے گلے شکوے کم ہو سکیں۔
اُردُو بولنے والا نہیں قابلیت رکھنے والا ، باصلاحیت اور قومی زندگی کے کسی بھی شعبے کا اعلیٰ درجہ کا ماہر جو کہہ سکے مجھے میرا پیسہ اور مال نہیں اپنے ہنر کا کمال یہاں پہنچاگیاتھااور عوام کہہ سکیں کہ واقعی اس جوہرِ قابل نے اپنا ہنر نذرِ پاکستان کیااور پاکستان کو کہاں سے کہاں پہنچادیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کاش!
 

الف نظامی

لائبریرین
اُردُو بولنے والا نہیں قابلیت رکھنے والا ، باصلاحیت اور قومی زندگی کے کسی بھی شعبے کا اعلیٰ درجہ کا ماہر جو کہہ سکے مجھے میرا پیسہ اور مال نہیں اپنے ہنر کا کمال یہاں پہنچاگیاتھااور عوام کہہ سکیں کہ واقعی اس جوہرِ قابل نے اپنا ہنر نذرِ پاکستان کیااور پاکستان کو کہاں سے کہاں پہنچادیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کاش!
ایک پڑھے لکھے آدمی کے پاس کیا ہے؟
 
Top