اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو---برائے اصلاح

الف عین
@خلیل الر حمن
عظیم
فلسفی
-----------
بھائی انیس جان سے بڑی معذرت کے ساتھ
------------
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
-----------
اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو
کب کرو گے روشنی یہ دل جلانا سیکھ لو
----------------
ہے امانت یہ خدا کی جان میری اور تری
سامنے ہی اس خدا کے سر جھکانا سیکھ لو
-----------------
کس نے تم سے کہہ دیا ہے ملک چلتا ہی نہیں
یار میری بات مانو ہل چلانا سیکھ لو
-------------------
ہم تو پیدا ہی ہوئے ہی دل جلانے کے لئے
یار مجھ سے کہہ رہے ہیں مسکرانا سیکھ لو
-----------------
مطمئن ہوتے نہیں ہیں ہم کسی کے کام سے
چاہتے ہو چار پیسے پُل بنانا سیکھ لو
-----------
لوٹتے تھے جو وطن کو اب پڑے ہیں جیل میں
وقت ان سے کہہ رہا ہے پاک کھانا سیکھ لو
---------------
چاہتے ہیں لوگ ارشد کام سب اک رات میں
ان سے میں یہ کہہ رہا ہوں ٹل بجانا سیکھ لو
----------
 

عظیم

محفلین
اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو
کب کرو گے روشنی یہ دل جلانا سیکھ لو
----------------مطلع دو لخت ہے، پہلے مصرعے کا دوسرے سے ربط معلوم نہیں ہو رہا
اگر یوں کہیں
یا کسی کے غم میں تھوڑا مسکرانا سیکھ لو
تو کچھ بات بن سکتی ہے

ہے امانت یہ خدا کی جان میری اور تری
سامنے ہی اس خدا کے سر جھکانا سیکھ لو
-----------------ہے امانت کی جگہ 'یہ امانت ہے' اور 'میری اور تری' میں 'اور' کا 'ار' ہو جانا پسند نہیں آ رہا۔ 'میری یا تری' میں سمجھتا ہوں کہ بہتر رہے گا

کس نے تم سے کہہ دیا ہے ملک چلتا ہی نہیں
یار میری بات مانو ہل چلانا سیکھ لو
-------------------ہل چلانے سے ملک چلانے کا تعلق سمجھ میں نہیں آتا

ہم تو پیدا ہی ہوئے ہی دل جلانے کے لئے
یار مجھ سے کہہ رہے ہیں مسکرانا سیکھ لو
-----------------یہ شعر اچھا ہے

مطمئن ہوتے نہیں ہیں ہم کسی کے کام سے
چاہتے ہو چار پیسے پُل بنانا سیکھ لو
-----------اس کا بھی ہل چلانے والے شعر جیسا معاملہ ہے

لوٹتے تھے جو وطن کو اب پڑے ہیں جیل میں
وقت ان سے کہہ رہا ہے پاک کھانا سیکھ لو
---------------'پاک کھانا' مطلب پاکستان کو کھانا بہتر انداز بیان نہیں۔ اسی طرح شعر بھی نہیں بن پایا کہ دوسرا مصرع بے معنی لگتا ہے

چاہتے ہیں لوگ ارشد کام سب اک رات میں
ان سے میں یہ کہہ رہا ہوں ٹل بجانا سیکھ لو
----------ٹل بجانا سے کیا مراد ہے؟ کیا یہ کچھ جلدی کے کاموں میں شمار ہوتا ہے؟ شعر واضح نہیں ہے
 
الف عین
عظیم
دوبارا
---------------------
اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو
یا کسی کے غم میں تھوڑا مسکرانا سیکھ لو
-----------------
یہ امانت ہے خدا کی ،جان میری یا تری
سامنے ہی اس خدا کے سر جھکانا سیکھ لو
--------------
کس نے تم سے کہہ دیا ہے ملک چلتا ہی نہیں
یار سمجھو گر نہیں تو تم چلانا سیکھ لو
-------------
ہم تو پیدا ہی ہوئے ہی دل جلانے کے لئے
لوگ مجھ سے کہہ رہے ہیں مسکرانا سیکھ لو
-----------------
مطمئن ہوتے نہیں ہیں ہم کسی کے کام سے
عادتیں اچھی نہیں ہیں جاں چھڑانا سیکھ لو
---------------
لوٹتے تھے جو وطن کو اب پڑے ہیں جیل میں
وقت ان سے کہہ رہا ہے خود کا کھانا سیکھ لو
-------------
چاہتے ہیں لوگ ارشد کام سب اک رات میں
صبر کرنا سیکھ لو یا دل جلانا سیکھ لو
 

عظیم

محفلین
اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو
یا کسی کے غم میں تھوڑا مسکرانا سیکھ لو
-----------------میرے مشورے کے مطابق ہو گیا

یہ امانت ہے خدا کی ،جان میری یا تری
سامنے ہی اس خدا کے سر جھکانا سیکھ لو
--------------اب دیکھنے پر معلوم ہوا کہ اس میں شتر گربہ بھی ہے
دوسری بات جان کے ساتھ سر کٹانا زیادہ مناسب رہنا تھا

کس نے تم سے کہہ دیا ہے ملک چلتا ہی نہیں
یار سمجھو گر نہیں تو تم چلانا سیکھ لو
-------------یہ شعر اگر نکالنا چاہیں تو نکال دیں
پہلے مصرع میں 'ہے' کی نشست اور 'ہی' بھرتی کا معلوم ہو رہا ہے
اور دوسرا بے معنی

ہم تو پیدا ہی ہوئے ہی دل جلانے کے لئے
لوگ مجھ سے کہہ رہے ہیں مسکرانا سیکھ لو
-----------------ہی ہوئے ہی' میں ٹائپنگ کی غلطی ابھی بھی درست نہیں کی؟ اور یار کی جگہ لوگ اچھی تبدیلی ہے!

مطمئن ہوتے نہیں ہیں ہم کسی کے کام سے
عادتیں اچھی نہیں ہیں جاں چھڑانا سیکھ لو
---------------ٹھیک ہے

لوٹتے تھے جو وطن کو اب پڑے ہیں جیل میں
وقت ان سے کہہ رہا ہے خود کا کھانا سیکھ لو
-------------یہ بھی

چاہتے ہیں لوگ ارشد کام سب اک رات میں
صبر کرنا سیکھ لو یا دل جلانا سیکھ لو
۔۔۔دل جلانا کیوں؟ یہ سمجھ نہیں آتا۔
 

الف عین

لائبریرین
یہ امانت ہے خدا کی ،جان میری یا تری
سامنے ہی اس خدا کے سر جھکانا سیکھ لو
شتر گربہ کے علاوہ بھی میرے خیال میں دو غلطیاں مزید ہیں
دونوں مصرعوں میں 'خدا' کا لفظ
دوسرے مصرع میں 'ہی' اور 'اس' بھرتی کے الفاظ ہیں
 
الف عین
عظیم
اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو
یا کسی کے غم میں تھوڑا مسکرانا سیکھ لو
--------------
یہ امانت ہے خدا کی ،جان میری یا تری
سامنے ہی اس خدا کے سر کٹانا سیکھ لو
------------
ہم تو پیدا ہی ہوئے ہیں دل جلانے کے لئے
لوگ مجھ سے کہہ رہے ہیں مسکرانا سیکھ لو
-----------
مطمئن ہوتے نہیں ہیں ہم کسی کے کام سے
عادتیں اچھی نہیں ہیں جاں چھڑانا سیکھ لو
---------------
لوٹتے تھے جو وطن کو اب پڑے ہیں جیل میں
وقت ان سے کہہ رہا ہے خود کا کھانا سیکھ لو
-------------
مر نہ جائیں بھوک سے ہی سوچ لینا یہ ذرا
ہے ضرورت جان کی تو کچھ پکانا سیکھ لو
------------
پھیلتی ہی جا رہی ہے نفرتوں کی آگ اب
ان ہواؤں سے تو اپنا گھر بچانا سیکھ لو
--------------
حوصلے کے ساتھ ارشد بات لوگوں کی سُنو
ہر طرح کی بات سُن کے تم نبھانا سیکھ لو
------------
 

الف عین

لائبریرین
اب کسی کی یاد میں آنسو بہانا سیکھ لو
یا کسی کے غم میں تھوڑا مسکرانا سیکھ لو
-------------- درست

یہ امانت ہے خدا کی ،جان میری یا تری
سامنے ہی اس خدا کے سر کٹانا سیکھ لو
------------ عظیم کی یہ بات درست تھی کہ جان کے ساتھ سر کٹانا اچھا ہے لیکن شعر تو بے ربط ہو گیا۔ کہنا تو یہ چاہیے کہ اس امانت کی حفاظت کرو، نہ کہ یہ کہ لٹاتے پھرو!

ہم تو پیدا ہی ہوئے ہیں دل جلانے کے لئے
لوگ مجھ سے کہہ رہے ہیں مسکرانا سیکھ لو
----------- شتر گربہ کو عظیم بھول گئے
میں تو پیدا ہی ہوا ہوں.... کر دیں

مطمئن ہوتے نہیں ہیں ہم کسی کے کام سے
عادتیں اچھی نہیں ہیں جاں چھڑانا سیکھ لو
--------------- یہ شعر واضح نہیں

لوٹتے تھے جو وطن کو اب پڑے ہیں جیل میں
وقت ان سے کہہ رہا ہے خود کا کھانا سیکھ لو
-------------
مر نہ جائیں بھوک سے ہی سوچ لینا یہ ذرا
ہے ضرورت جان کی تو کچھ پکانا سیکھ لو
------------ یہ دونوں اشعار نکال ہی دیں

پھیلتی ہی جا رہی ہے نفرتوں کی آگ اب
ان ہواؤں سے تو اپنا گھر بچانا سیکھ لو
-------------- 'تو اپنا' کی جگہ 'تم اپنا' بہتر ہے

حوصلے کے ساتھ ارشد بات لوگوں کی سُنو
ہر طرح کی بات سُن کے تم نبھانا سیکھ لو
--------- دو لخت لگتا ہے
 

انیس جان

محفلین
یہ سیاسی شغل میلہ ہے شاعری کی پریکٹس کے لئے۔ غصّہ نہیں کرنا۔۔ویسے میں عمران خاں کا حامی بھی ہوں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کچھ لوگوں نے ہمارے وطن کو لوٹا ہے
 
Top