محسن حجازی بھائی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے علم وعروض کو ایک طرف رکھ کر ایک بار پھر کچھ کہنے کی جسارت کی ہے ۔ اُمید ہے استادِ محترم سمیت دیگر احباب بھی میری رہنمائی فرمائیں گے ۔ شکریہ
اب کوئی آئینہ دیکھا نہیں جاتا
روز اپنا تماشہ دیکھا نہیں جاتا
اسکی وفاؤں کے تذکرے ہر جگہ
اور ہمارا گلہ دیکھا نہیں جاتا
تمام عمر اک سکوت میں گذری
شور ہر جگہ دیکھا نہیں جاتا
اندر قیامت کی گھٹن لیکن
باہر وا دریچہ دیکھا نہیں جاتا
سچ کتابوں میں پڑھا ظفر بہت
اب کہیں بولتا دیکھا نہیں جاتا