شکیب جلالی ::::: اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر ::::: Shakeb Jalali

طارق شاہ

محفلین



شکیب جلالی
غزل

اب یہ وِیران دِن کیسے ہوگا بسر
رات تو کٹ گئی درد کی سَیج پر

بس یہیں ختم ہے پیار کی رہگزر
دوست اگلا قدم کچھ سمجھ سوچ کر

اُس کی آوازِ پا تو بڑی بات ہے
ایک پتّہ بھی کھڑکا نہیں رات بھر

گھر میں طوفان آئے زمانہ ہُوا
اب بھی کانوں میں بجتی ہے زنجیرِ در

اپنا دامن بھی اب تو میسّر نہیں
کتنے ارزاں ہُوئے آنسوؤں کے گُہر

یہ شِکستہ قدم بھی تِرے ساتھ تھے
اے زمانے ٹھہر، اے زمانے ٹھہر

اپنے غم پر تبسّم کا پردہ نہ ڈال
دوست! ہم ہیں سوار ایک ہی ناؤ پر

شکیب جلالی
 
سچ رات تو جیسے تیسے کٹ گئی دن کا کیا کریں بڑا جگرا چاہیے صدموں کو بھلانے کو۔۔۔بہت خوبصورت غزل ہے شکیب جلالی صاحب کی۔۔اور بھی غم ہیں اِک تیرے غم کے سوا۔۔دن ان میں گزار لیں گے۔۔۔روز رو ور کے تیرے لیے دعائیں کرنا معمول ہے مِرا۔۔آج بھی معمول کے مطابق تیرے ستم بھلا کر تجھے دعا دیں گے۔۔
 

باباجی

محفلین
ان کا ایک شعر مجھے یاد ہے کمی بیشی کی معذرت اور ہوسکے یہ مکمل کلام شیئر کیجیئے

گفتگو کیجیئے کہ یہ فطرتِ انساں ہے شکیب
جالے لگ جاتے ہیں بند ہوجائے جو مکاں
 

طارق شاہ

محفلین
ان کا ایک شعر مجھے یاد ہے کمی بیشی کی معذرت اور ہوسکے یہ مکمل کلام شیئر کیجیئے

گفتگو کیجیئے کہ یہ فطرتِ انساں ہے شکیب
جالے لگ جاتے ہیں بند ہوجائے جو مکاں
فراز بھائی مرے پاس، اور نیٹ ڈھونڈھنے سے بھی مطلوبہ کلام نہیں ملا
یہیں کہیں یہ شعر فاتح صاحب نے شیئر کیا تھا، ہو سکتا ہے ان کے پاس ہو
نیچے لنک دے رہا ہوں، جہاں شکیب جلالی صاحب کی غزلیں اور نظمیں اچھی خاصی تعداد میں ہیں
اور ساتھ ساتھ دوسرے شعراء کے بھی کلام ہیں ،
http://sukhansara.com/سخن-سرا-پر-خوش-آمدید/authors/شکیب-جلالی/
 

باباجی

محفلین
فراز بھائی مرے پاس، اور نیٹ ڈھونڈھنے سے بھی مطلوبہ کلام نہیں ملا
یہیں کہیں یہ شعر فاتح صاحب نے شیئر کیا تھا، ہو سکتا ہے ان کے پاس ہو
نیچے لنک دے رہا ہوں، جہاں شکیب جلالی صاحب کی غزلیں اور نظمیں اچھی خاصی تعداد میں ہیں
اور ساتھ ساتھ دوسرے شعراء کے بھی کلام ہیں ،
http://sukhansara.com/سخن-سرا-پر-خوش-آمدید/authors/شکیب-جلالی/
بہت بہت شکریہ شاہ جی
 
Top