حکومت کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ وہ عوام کو صحت کی اچھی سہولتیں فراہم کرے۔ مگر وہ تاحال اس میں ناکام ہے۔
وجہ ۔۔۔۔۔؟ وجہ صاف ظاہر ہے کہ یہ کام اس کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں۔ پاکستان میں جہاں اوسط 1734 افراد پہ ایک ڈاکٹر تعینات ہے وہاں اس کام کا پوٹینشل بہت زیادہ ہے۔
اچھا یہ بتائیں آپ کے محلے میں کتنے اتائی ڈاکٹر ہیں؟ کوئی آدھ درجن تو ہونگے ہی۔۔۔۔؟ تو کیا وہ رات کو خالی جیب لے کر اٹھتے ہیں یا سب کے سب خوشحال ہیں؟ میرا خیال ہے سب خوشحال ہی ہونگے۔ اور انہیں کام کرنے کی پوری آزادی ہے۔
آئے دن حکومت جو ان کے خلاف کریک ڈاؤن کا نعرہ مستانہ بلند کرتی ہے وہ ایک ڈھکوسلے کے سوا کچھ نہیں۔ کیا حکومت ان اتائیوں کو ختم نہیں کر سکتی۔۔۔؟ بالکل کر سکتی ہے مگر کرنا نہیں چاہتی اور وجہ؟ وجہ یہ کہ حکومت بھی جانتی ہے کہ صحت کا بجٹ تو ہم نے غیر ضروری ترقیاتی کاموں، عیاشیوں اور اپنے اللے تللوں پہ خرچ کرنا ہے تو کیوں نا اس "پرائیویٹ" سیکٹر کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔ اور چند چھوٹی موٹی کاروائیوں کے بعد یہ کریک ڈاؤن اپنے منطقی انجام کو پہنچ جاتا ہے۔
پورے پنجاب بھر میں سالانہ جو لوگ میڈیکل میں ایڈمیشن لیتے ہیں ان کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہیں۔ پنجاب میں سرکاری کالجز کی تعداد تقریباََ 12 ہے اور ہر یونیورسٹی میں چند سیٹیں بھی ہیں۔ جبکہ پرائیویٹ کالجز کی تعداد بھی تقریباََ اتنی ہی ہے مگر ان کی فیسیں اس قدر زیادہ ہیں کہ عام شہری تو دور کی بات ایک مڈل کلاس بندہ بھی وہاں پڑھنے کی استطاعت نہیں رکھتا۔۔۔۔ اور جو افراد میڈیکل میں ایڈمیشن لیتے ہیں ان میں سے بھی تکمیل پر کچھ لوگ اپنے کاروبار کی طرف نکل جاتے ہیں اور کچھ سی ایس ایس کر کے کوئی سروس جوائن کر لیتے ہیں۔
فی زمانہ سی ایس ایس کرنے والوں میں ڈاکٹرز کی تعداد کافی حد تک بڑھ چکی ہے۔ اس وجہ سے بھی اس فیلڈ میں پوٹینشل پیدا ہو رہا ہے۔ جو کہ روز بروز بڑھتی آبادی کی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہے۔
اب ہونا تو یہ چاہیے کہ اس فیلد میں دو طرح سے انٹری ہو۔ ایک ڈائریکٹ یعنی ایف ایس سی بعد جو مروجہ طریقہ ہے۔ اور دوسرا طریقہ یوں ہو کہ میٹرک کے بعد 3 سالہ ایسوسی ایٹ ڈپلومہ ہو۔۔۔۔ جس کے بعد دو سالہ سرٹیفیکیٹ ہو اور اس تعلیم یافتہ کو پریکٹس کی اجازت ہو۔ اور یہ کم از کم اتائیوں سے تو بہتر ہی رہے گا۔ پھر وہ جوں جوں آگے اس فیلڈ میں تعلیم حاصل کرتا رہے وہ اگلے لیول پہ چلا جائے۔ اور آخر کار اسے پھر تین سالہ کورس کے بعد باقاعدہ ڈاکٹری کی ڈگری عطا کر دی جائے جس کے بعد اسے ایف سی پی ایس کا موقعہ میرٹ پہ ملے۔ آپ دیکھیں گے کہ اس نہج پہ اگر کوئی حل نکالا جائے گا تو اس کے اثرات بڑے دیرپا اور مثبت نکلیں گے۔
یہ میری ناقص رائے ہے آپ کو اختلاف کا پورا حق ہے۔ اور آپ کے پاس اس سے بہتر کوئی پروگرام ہے تو وہ بھی شیئر کیجیے۔
 
Top