احباب دانش سے اصلاح کی درخواست ہے

Khaaki

محفلین
درد میں بھی اک مزا ہوتا ہے
عشق والوں کو پتا ہوتا ہے

اپنے زخموں پہ مسکرا دینا
یہ ہنر سب میں کہا ہوتا ہے

پوچھتے ہو کہ کیا ہے محبت
ہر انگ سلگتا ہے اور کیا ہوتا ہے

اک سرور ملتا ہے تنہائی میں
بندہ ہوتا ہے اور خدا ہوتا ہے

عشق کر کے محبوب کیا ملنا
انسان تو خود سے جدا ہوتا ہے

جو بکے ہوتے ہیں نہیں بکتے
جو نہیں بکتا وہ بکا ہوتا ہے

رِند سبھی ہوش میں ہوتے ہیں
یہاں ہر زاہد جام پیا ہوتا ہے

فقیر مست ہیں ہواؤں میں
ہر شاہ ہی مگر گدا ہوتا ہے

سنتیں ادا کرتے ہیں جوش سے
فرض جو ہو رکن قضا ہوتا ہے
 
بہت اچھے خیالات ہیں مگر دوسرے شعر میں دراصل آپ کہنا چاہتے ہیں (یہ ہنر سب میں کہاں ہوتا ہے) لیکن آپ نے کہا سے جگہ پُر کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ دو مختلف الفاظ ہیں ۔کہا--کہنے کے معانی میں آتا ہے ۔ کوئی اور لفظ سوچیں یہ ویسے بھی وزن میں پورا نہیں۔۔ایک متبادل یہ ہے( اپنے زخموں پہ مسکرا دینا------اس میں بھی اک مزا ہوتا ہے )
 
اپنے زخموں پہ مسکرا دینا
یہ ہنر سب میں کہا ہوتا ہے
بھیا ہماری بھی ایک رائے ہے ،اگر اس شعر کو کچھ اس طرح بیاں کریں تو شاید زیادہ بامعنی ہو ۔
اپنے زخموں پر مسکرا دینا
یہ ہنر سب سے جدا ہوتا ہے
باقی استاد محترم الف عین ہی بہتر اصلاح فرمائیں گے ۔
 

عظیم

محفلین
بھیا ہماری بھی ایک رائے ہے ،اگر اس شعر کو کچھ اس طرح بیاں کریں تو شاید زیادہ بامعنی ہو ۔
اپنے زخموں پر مسکرا دینا
یہ ہنر سب سے جدا ہوتا ہے
باقی استاد محترم الف عین ہی بہتر اصلاح فرمائیں گے ۔
شعر بحر میں نہیں رہے گا
پہلا مصرع اگر بحر فاعلاتن فعِلاتن فعلن ہے تو بحر سے خارج ہو جائے گا
 

عظیم

محفلین
درد میں بھی اک مزا ہوتا ہے
عشق والوں کو پتا ہوتا ہے

اپنے زخموں پہ مسکرا دینا
یہ ہنر سب میں کہا ہوتا ہے

پوچھتے ہو کہ کیا ہے محبت
ہر انگ سلگتا ہے اور کیا ہوتا ہے

اک سرور ملتا ہے تنہائی میں
بندہ ہوتا ہے اور خدا ہوتا ہے

عشق کر کے محبوب کیا ملنا
انسان تو خود سے جدا ہوتا ہے

جو بکے ہوتے ہیں نہیں بکتے
جو نہیں بکتا وہ بکا ہوتا ہے

رِند سبھی ہوش میں ہوتے ہیں
یہاں ہر زاہد جام پیا ہوتا ہے

فقیر مست ہیں ہواؤں میں
ہر شاہ ہی مگر گدا ہوتا ہے

سنتیں ادا کرتے ہیں جوش سے
فرض جو ہو رکن قضا ہوتا ہے
مطلع کا دوسرا مصرع فاعلاتن فعلاتن فعلن پر تقطیع ہو رہا ہے جب کہ بقیہ اشعار کسی ایک بحر میں معلوم نہیں ہوتے۔ ایک آدھ مصرع فاعلاتن مفاعلن فعلن پر ہے
تمام اشعار کسی ایک بحر میں ڈھالنے کی کوشش کریں
مثال کے طور پر
درد میں جو بھی مزا ہوتا ہے
عشق والوں کو پتا ہوتا ہے
 
Top