Khaaki
محفلین
درد میں بھی اک مزا ہوتا ہے
عشق والوں کو پتا ہوتا ہے
اپنے زخموں پہ مسکرا دینا
یہ ہنر سب میں کہا ہوتا ہے
پوچھتے ہو کہ کیا ہے محبت
ہر انگ سلگتا ہے اور کیا ہوتا ہے
اک سرور ملتا ہے تنہائی میں
بندہ ہوتا ہے اور خدا ہوتا ہے
عشق کر کے محبوب کیا ملنا
انسان تو خود سے جدا ہوتا ہے
جو بکے ہوتے ہیں نہیں بکتے
جو نہیں بکتا وہ بکا ہوتا ہے
رِند سبھی ہوش میں ہوتے ہیں
یہاں ہر زاہد جام پیا ہوتا ہے
فقیر مست ہیں ہواؤں میں
ہر شاہ ہی مگر گدا ہوتا ہے
سنتیں ادا کرتے ہیں جوش سے
فرض جو ہو رکن قضا ہوتا ہے
عشق والوں کو پتا ہوتا ہے
اپنے زخموں پہ مسکرا دینا
یہ ہنر سب میں کہا ہوتا ہے
پوچھتے ہو کہ کیا ہے محبت
ہر انگ سلگتا ہے اور کیا ہوتا ہے
اک سرور ملتا ہے تنہائی میں
بندہ ہوتا ہے اور خدا ہوتا ہے
عشق کر کے محبوب کیا ملنا
انسان تو خود سے جدا ہوتا ہے
جو بکے ہوتے ہیں نہیں بکتے
جو نہیں بکتا وہ بکا ہوتا ہے
رِند سبھی ہوش میں ہوتے ہیں
یہاں ہر زاہد جام پیا ہوتا ہے
فقیر مست ہیں ہواؤں میں
ہر شاہ ہی مگر گدا ہوتا ہے
سنتیں ادا کرتے ہیں جوش سے
فرض جو ہو رکن قضا ہوتا ہے