عثمان
محفلین
نئے ایکٹیو سٹ کی ضرورت نہیں ۔ پرانا سیاستدان ہی جب ووٹنگ سے بار بار واپس بھیجا جاتا ہے تو ایک وقت آتا ہے جب وہ ٹھہرنے اور آپ کا ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ یقیناً طویل اور صبر آزما ہے لیکن اس کی مثالیں آپ کو اپنی ملکی اور علاقائی سیاست میں مل جائیں گی۔جی!
ہمارے جیسے ملک میں جہاں سیاست دان طے شدہ انداز میں باریاں لگاتے ہیں وہاں حکومت کے خلاف ووٹ دینے سے کچھ بہتری نہیں آتی۔
اور اس سیاسی نظام میں کوئی نیا پولیٹیکل ایکٹیوسٹ (جو اس سیاست کی برائیوں سے خود کو بچا سکے) اوپر نہیں آ سکتا۔
حتیٰ کہ عمران خان بھی تبھی اوپر آنے میں کامیاب ہوئے جب اُنہوں نے روایتی سیاست کے حربے اپنائے۔
پاکستان کا سیاسی نظام اور سیاسی کلچر دیگر ممالک سے مختلف نہیں۔ حتی کہ دیگر ممالک میں بھی کئی لوگ اپنی ملکی سیاست کے بارے میں عین وہی رائے رکھتے ہیں جو اس وقت آپ کی ہے۔