احتجاج ریکارڈ کروائیں

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بظاہر یہی لگتا ہے کہ آئین کی خلاف ورزی ہے اور صریح خلاف ورزی ہے لیکن یہ ون سائیڈڈ سٹوری ہے جس پر سارے آئین پرست ایمان لے آئے ہیں۔ دوسری طرف والے بھی یہی کہتے ہیں کہ انہوں نے یہ سارے کام آئین کے تابع اور آئینی شقوں کے مطابق کیے ہیں۔ اور کیا صحیح کیا غلط ہے اس کا فیصلہ پاکستانی سپریم کورٹ نے ابھی کرنا ہے لیکن ہم سب اپنا اپنا فیصلہ دراصل پہلے ہی کر چکے ہیں سو اس فیصلے کو بھی آدھے مانیں گے اور آدھے نہیں مانیں گے!
سپریم کورٹ ہر دور میں نظریہِ ضرورت کی بنا پر فیصلے کرنے پر اس قدر بدنام ہو چکی ہے کہ ہمارے ملک کی اکثریت کو ان کے فیصلوں پر یقین ہی نہیں آتا۔
 

علی وقار

محفلین
سپریم کورٹ ہر دور میں نظریہِ ضرورت کی بنا پر فیصلے کرنے پر اس قدر بدنام ہو چکی ہے کہ ہمارے ملک کی اکثریت کو ان کے فیصلوں پر یقین ہی نہیں آتا۔
اس مرتبہ جو معاملہ عدالت کے پیش نظر ہے، اس میں بظاہر ایک ہی فیصلہ آ سکتا ہے کہ اسپیکر کی رولنگ خلافِ آئین تھی۔ تاہم، ایسی نظیریں موجود ہیں کہ غلط فیصلے کو تو ریورس کر دیا گیا مگر اس غلط فیصلے کے نتیجے کے بعد جو کچھ ہوتا چلا گیا، اسے بوجوہ قانونی قرار دے دیا گیا۔یعنی، معاملہ اگلے عام انتخابات کی طرف ہی بڑھتا دکھائی دیتا ہے۔ تاہم، اگر خلاف توقع یہ فیصلہ آ گیا کہ رولنگ کو آئین کے مطابق قرار دے دیا گیا تو اپوزیشن احتجاج کے باوجود اسے مانے گی کیونکہ کم از کم اس کے بعد عام انتخابات تو ہوں گے مگر عدالت ایسا فیصلہ اس لیے کرنے سے گریز کرے گی کہ اس طرح اپوزیشن پر غداری کا الزام آئے گا اس لیے اس رولنگ کو آئین کے مطابق قرار دینے کی ہمت عدالت میں نہیں ہے۔۔۔ یا نہایت خلافِ توقع فیصلہ آ گیا کہ اسپیکر کی رولنگ اور ما بعد اقدامات کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا گیا تو ملک میں نیا بحران سر اٹھائے گا اور ڈیڑھ سال تک اپوزیشن کو حکومت میں آ کر شاید بد نامیاں ہی سمیٹنی پڑیں گی۔ اس صورت میں عمران خان کو بعض کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم سیاسی حوالے سے ان کی پوزیشن مزید مضبوط ہو سکتی ہے۔ ایک ڈیڑھ سال میں حکومت عمران اینڈ کمپنی کے خلاف کیسز کھولنے کے علاوہ کیا معرکہ مار لے گی؟
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایک ڈیڑھ سال میں حکومت عمران اینڈ کمپنی کے خلاف کیسز کھولنے کے علاوہ کیا معرکہ مار لے گی؟
حتی الامکان کوشش تو ہو گی کہ عمران اینڈ کمپنی کی ہر بے ضابطگی اور کرپشن کو سامنے لائیں۔ خان صاحب کی وجہ سے اب ریاست کے راز گلی چوراہوں پہ سنائی دیں گے۔
اور اس کے علاوہ مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ حالیہ اپوزیشن اپنے اپنے نااہلی کا بوجھ اٹھانے والے ساتھیوں کا بوجھ ہلکا کرائے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین

محمد وارث

لائبریرین
آج تو ایک اور نیا کام ہو گیا۔ جس نے آئین نہیں توڑا وہ غدار کہلایا جا رہا ہے
اس ملک میں غدار کون نہیں ہے؟ اور کس کو نہیں کہا گیا؟

مثال کے طور پر فضل الرحمٰن صاحب اور ان کے والد گرامی مولانا مفتی محمود صاحب عرصہ دراز تک سیاستدانوں کی زبانوں پر غدار رہے بالخصوص اس بیانیے کو وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے خوب اچھالا۔ اور آج کل سوشل میڈیا پر پرانی اخباروں کے تراشے گردش میں ہیں جن میں فضل الرحمٰن صاحب نواز شریف اور مسلم لیگ کو انڈین ایجنٹ اور غدار قرار دیتے ہیں۔

کہنا یہ چاہتا ہوں کہ 1947ء سے لے کر اب تک پاکستان میں غدراری کے الزام سے کوئی نہیں بچا، جو آج کل ساتھی ہیں وہ ماضی میں ایک دوسرے کو غدار کہتے آئے ہیں اور جو آج کل ایک دوسرے کو غدار کہہ رہے ہیں ممکن ہے کل ایک دوسرے کے ساتھی ہوں۔

سو یہ نیا کام نہیں ہے، جو اصل نیا کام ہوا ہے وہ یہ ہے کہ غدار کہہ کر آئین کو استعمال کیا گیا ہے، یہ واقعی نیا کام ہے اور غلط بھی ہے۔ باؤنسر تو باؤلر نے بڑا زور دار مارا ہے کہ حریف کا جبڑا ہلا دیا ہے لیکن ہے یہ نو بال۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ایک نیا احتجاج
حکومتِ وقت سے دست بستہ گذارش ہے کہ براہِ کرم امامِ عالی مقام حضرتِ حسین رضی اللہ عنہ کی عظیم قربانی کی مثالوں کو خود پر چسپاں کرنے سے گریز فرمائیں۔
آپ کی بات سے بالکل متفق۔ سیاست میں مذہب کو بالکل بھی استعمال نہیں کرنا چاہییے، چاہے وہ ریاست مدینہ کا نام ہو یا امام حسین کا نام، یا اسلام خطرے میں ہے کا بیانیہ یا مدرسوں کے بچوں سے سڑکوں پر احتجاج کروانا، وغیرہ وغیرہ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جی ہاں آئین صرف ہتھوڑے چھینی ہی سے توڑا جاتا ہے، نوٹوں کی بوریوں سے تو ماشاءاللہ سیمنٹ خرید کر آئین کو جوڑا جاتا ہے! :)
ہاہاہاہا۔۔۔۔
وارث بھائی! نوٹوں کی بوریوں کی باز پرس تو حکومت نے ہی کرنی تھی۔ حقائق لاتے، عدالت میں کیس کرتے۔ اب یہ تو بات تو نہ ہوئی نا کہ اسمبلی تحلیل کر کے ایک طرف ہو لیے۔
ویسے کیا آپ بتا سکتے ہیں 2018 کے الیکشن سے ایک دن پہلے بہت سے لوگوں کے "ایمان" کیوں جاگے تھے کہ وہ ن لیگ چھوڑ چھوڑ کر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے لگے یا تحریکِ انصاف کے ساتھ شمولیت اختیار کر لی تھی۔ کیا وہاں نوٹوں کی بوریاں نہیں چلیں تھی؟
 

محمد وارث

لائبریرین
ہاہاہاہا۔۔۔۔
وارث بھائی! نوٹوں کی بوریوں کی باز پرس تو حکومت نے ہی کرنی تھی۔ حقائق لاتے، عدالت میں کیس کرتے۔ اب یہ تو بات تو نہ ہوئی نا کہ اسمبلی تحلیل کر کے ایک طرف ہو لیے۔
ویسے کیا آپ بتا سکتے ہیں 2018 کے الیکشن سے ایک دن پہلے بہت سے لوگوں کے "ایمان" کیوں جاگے تھے کہ وہ ن لیگ چھوڑ چھوڑ کر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے لگے یا تحریکِ انصاف کے ساتھ شمولیت اختیار کر لی تھی۔ کیا وہاں نوٹوں کی بوریاں نہیں چلیں تھی؟
جی چلیں تھیں، اور نہ جانے کب سے چلی آ رہی ہیں۔ یہ سارا کام ہی انتہائی گندا ہے بلکہ پنجابی میں اس سے بہتر الفاظ بھی اس کو بیان کرنے کے لیے موجود ہیں۔ :)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپ کی بات سے بالکل متفق۔ سیاست میں مذہب کو بالکل بھی استعمال نہیں کرنا چاہییے، چاہے وہ ریاست مدینہ کا نام ہو یا امام حسین کا نام، یا اسلام خطرے میں ہے کا بیانیہ یا مدرسوں کے بچوں سے سڑکوں پر احتجاج کروانا، وغیرہ وغیرہ۔
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
جس بھی زندگی کے پہلو کو مذہب سے جدا کیا جائے گا اس میں دنیا بھر کی غلاظتیں بھر جائیں گی۔ دین ایک ضابطہ ایک حد قائم کرتا ہے۔
میں نے امام حسین رضی اللہ عنہ کی مثالوں سے متعلق اس لیے کہا کہ ان لوگوں کے جو ساتھ ہے تو ٹھیک اور مد مقابل ہے سب کو یزیدی ٹولہ قرار دے رہے ہوتے ہیں۔
رات کو کربلا کی مثال دے رہا تھا اگلے دن قائم کردہ نظام (آئین) کی دھجیاں بکھیر دیں۔ جب کہ امامِ حسین رضی اللہ عنہ اسلام کے ٹوٹے ہوئے قانون (نظامِ خلافت) کو قائم کرنے کے لیے اٹھے تھے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
جی چلیں تھیں، اور نہ جانے کب سے چلی آ رہی ہیں۔ یہ سارا کام ہی انتہائی گندا ہے بلکہ پنجابی میں اس سے بہتر الفاظ بھی اس کو بیان کرنے کے لیے موجود ہیں۔ :)
یہ کسی طرف سے بھی ہو اس کی مذمت ہونی چاہیے۔ ویسے ڈسکلیمر دے دوں میں پی ڈی ایم کا طرفدار نہیں ہوں ۔ ایک نہایت عام سا پاکستانی ہونے کی ناطے اپنی تکالیف کا اظہار کر رہا ہوں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اور تیسرا اس کی ظاہری چال ڈھال میں شانِ استغنأ کچھ اس طرح سےدکھائی دے کہ دلوں کو موہ لے، گویا اس کی جاں پُرسوز ہو۔

جاں پرسوز سے ہم تو یہ سمجھتے تھے کہ رہبر و رہنما ایسا ہو کہ جو اپنی قوم کے مصائب کے باعث جلتا کڑھتا رہتا ہو۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
جس بھی زندگی کے پہلو کو مذہب سے جدا کیا جائے گا اس میں دنیا بھر کی غلاظتیں بھر جائیں گی۔ دین ایک ضابطہ ایک حد قائم کرتا ہے۔
میں نے امام حسین رضی اللہ عنہ کی مثالوں سے متعلق اس لیے کہا کہ ان لوگوں کے جو ساتھ ہے تو ٹھیک اور مد مقابل ہے سب کو یزیدی ٹولہ قرار دے رہے ہوتے ہیں۔
رات کو کربلا کی مثال دے رہا تھا اگلے دن قائم کردہ نظام (آئین) کی دھجیاں بکھیر دیں۔ جب کہ امامِ حسین رضی اللہ عنہ اسلام کے ٹوٹے ہوئے قانون (نظامِ خلافت) کو قائم کرنے کے لیے اٹھے تھے۔
معذرت کے ساتھ آپ کی اس بات سے متفق نہیں ہوں۔ یا تو اسلام کو سیاست میں مکمل طور پر بند کریں یا سب کو اجازت دیں۔ یہ تو نہیں ہو سکتا ہے کہ جو اسلامی بیانیہ سیاسی علما کو پسند آئے وہ تو جائز ہے اور جو مخالفین استعمال کر لیں وہ ناجائز ہے۔ یہاں تو ایسا بھی ہے کہ سیاسی علما نے ایک مذہبی بیانیہ پہلے اور طرح سے اپنایا اور بعد میں اور طرح سے۔ میں پرانی اور جنرل ایوب کے زمانے کی بات نہیں کرتا بلکہ اپنے دور کی کرتا ہوں، ہمارے سامنے عورت کی حکمرانی کے مسئلے پر سیاسی علما نے پہلے ایک بیانیہ اپنایا اور اس کو زور و شور سے اسلامی رنگ دے کر اچھالا اور پھر بعد میں اور آج کل اس کے بالکل مخالف چل رہےہیں؟

ع- کچھ علاج اس کا بھی اے شیشہ گراں ہے کہ نہیں؟
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
معذرت کے ساتھ آپ کی اس بات سے متفق نہیں ہوں۔ یا تو اسلام کو سیاست میں مکمل طور پر بند کریں یا سب کو اجازت دیں۔ یہ تو نہیں ہو سکتا ہے کہ جو اسلامی بیانیہ سیاسی علما کو پسند آئے وہ تو جائز ہے اور جو مخالفین استعمال کر لیں وہ ناجائز ہے۔ یہاں تو ایسا بھی ہے کہ سیاسی علما نے ایک مذہبی بیانیہ پہلے اور طرح سے اپنایا اور بعد میں اور طرح سے۔ میں پرانی اور جنرل ایوب کے زمانے کی بات نہیں کرتا بلکہ اپنے دور کی کرتا ہوں، ہمارے سامنے عورت کی حکمرانی کے مسئلے پر سیاسی علما نے پہلے ایک بیانیہ اپنایا اور اس کو زور و شور سے اسلامی رنگ دے کر اچھالا اور پھر بعد میں اور آج کل اس کے بالکل مخالف چل رہےہیں؟

ع- کچھ علاج اس کا بھی اے شیشہ گراں ہے کہ نہیں؟
میں ہرگز یہ نہیں کہہ رہا کہ علماء کو اجازت ہو اور غیر علماء کو نہ ہو۔ میں صرف کہہ رہا ہوں کہ مذہب کا استعمال کسی ذاتی غرض کی بنا پر نہ ہو۔ جیسا کہ مذکورہ بالا تمثیل میں کیا گیا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میں ہرگز یہ نہیں کہہ رہا کہ علماء کو اجازت ہو اور غیر علماء کو نہ ہو۔ میں صرف کہہ رہا ہوں کہ مذہب کا استعمال کسی ذاتی غرض کی بنا پر نہ ہو۔ جیسا کہ مذکورہ بالا تمثیل میں کیا گیا۔

ذاتی غرض تو آپ کہہ رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کہنے والے اپنے رہبر کو امیر المومنین سمجھ رہے ہوں۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
سپریم کورٹ ہر دور میں نظریہِ ضرورت کی بنا پر فیصلے کرنے پر اس قدر بدنام ہو چکی ہے کہ ہمارے ملک کی اکثریت کو ان کے فیصلوں پر یقین ہی نہیں آتا۔
بالکل درست بات! پاکستانی عدالتوں کی تاریخ انتہائی خوفناک اور تاریک ہے۔ امید ہے کہ اس بار کوئی درست فیصلہ کریں گے!
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ویسے بھی اصول ہے کہ جو معاملہ جتنا پیچیدہ ہو۔ اسی قدر غور و خوض سے اسے حل کیا جانا چاہیے۔ ہمارے ہاں الٹا ہی معاملہ پیچیدہ معاملات میں جھگڑ جھگڑ کے مر جائیں گے لیکن سنجیدگی سے سوچ کر اس کا حل نکالنا خود پر حرام کر لیا جائے گا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
پاکستانی سیاست میں معاملات اس قدر خراب ہیں کہ عمران خان کی ایک انتہائی فاش غلطی کو بھی یہ کہہ کر فراموش کیا جا سکتا ہے کہ باقی لوگ بھی اسی قسم کے اقدام کرتے رہے ہیں۔

عمران خان اپنی حکومت بچانے کے لئے آخری حد تک گئے اور اُن کے مخالفین بھی اُن سے اقتدار چھیننے کے لئے ہر حد پار کرتے رہے۔

مجبوراً ہم پاکستانی کہتے ہیں کہ عمران خان اکیلا ہے اور یہ سب خراب لوگ اکھٹے ہو گئے ہیں۔ اس لئے بہتر یہی ہے کہ ہم ایک کم خراب شخص کو سپورٹ کریں۔

ٹی وی پر کسی کا تبصرہ مجھے اچھا لگا تھا کہ عمران خان کے اقدامات ٹھیک تھے لیکن یہ سب دیر سے عمل میں لائے گئے۔ یعنی عثمان بزادار کی قربانی اگر دینی تھی تو پہلے دے جاتی۔ پرویز الٰہی وغیرہ سے سمجھوتہ کرنا تھا تو پہلے کر لیا جاتا۔ یا استعفیٰ ہی دینا تھا تو پہلے عزت کے ساتھ دے دیا جاتا۔

لیکن آخری گیند تک کھیلنے کے غلط فہمی کے باعث عمران خان صحیح وقت پر اننگ ڈکلئر نہیں کر سکے۔ اور نتائج کافی خوفناک ثابت ہوئے۔
 

سید عمران

محفلین
پوری پلاننگ پہلے سے طے شدہ ہے۔۔۔
اب کی بار عمران خان کو دو تہائی اکثریت ’’دلوائی‘‘ جائے گی۔۔۔
خان صاحب آئیں گے صدارتی نظام لائیں گے۔۔۔
اور عدالت اس کام میں پوری طرح استعمال ہوگی!!!
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top