سید عاطف علی
لائبریرین
یہ بات تو عمران کے حق میں اور بھی زیادہ جاتی نظر آتی ہے ۔مجھے تو لگتا ہے جو خان صاحب کو لائے وہی اکتا گئے۔ ورنہ کچھ بھی ہوتا "انہوں" نے اپوزیشن کو دن میں تارے دکھا دینے تھے۔
یہ بات تو عمران کے حق میں اور بھی زیادہ جاتی نظر آتی ہے ۔مجھے تو لگتا ہے جو خان صاحب کو لائے وہی اکتا گئے۔ ورنہ کچھ بھی ہوتا "انہوں" نے اپوزیشن کو دن میں تارے دکھا دینے تھے۔
"لانے" کے لیے حق میں جاتا ہے یا "اکتانے" کے لیےیہ بات تو عمران کے حق میں اور بھی زیادہ جاتی نظر آتی ہے ۔
مجھے تو لگتا ہے جو خان صاحب کو لائے وہی اکتا گئے۔ ورنہ کچھ بھی ہوتا "انہوں" نے اپوزیشن کو دن میں تارے دکھا دینے تھے۔
پاکستان میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ جمہوری جد و جہد صرف وہ کرتا ہے جو بندوق یا بوٹ کی نوک پر اقتدار سے نکالا جاتا ہے۔ اور جب اقتدار دوبارہ ملنے کی امید بندھ جاتی ہے تو پھر چاپلوسی اور جی حضوری کی اپنی پرانی ڈگر پر لوٹ آتے ہیں۔ جب جب نواز شریف کو اقتدار سے نکالا گیا اسے یہ جمہوری "دورہ" پڑا اور اب امید ہے کہ عمران خان کو بھی پڑے گا۔سنا ہے آج کچھ جلسے جلوسوں میں کارکنان کی جانب سے فوج کو بھی مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ اگر عمران خان یہ بیان دے دیں تو میں ان کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ جمہوری جدوجہد میں خوش آمدید کہوں گا۔
یہ سوال بھی ٹینجنٹ ہے ۔۔۔ جب تک اکھٹے نہیں ہو سکے تھے تو خان صاحب کے اقتدار کو چیلنج بھی نہیں کیا تھا ۔۔۔ خان صاحب غیر جمہوری طریقے سے انہیں نکالنے کی کوئی کوشش بھی نہیں۔ایک سوال یہ بھی ہے کہ جو اپوزیشن ساری کی ساری اس حکومت کو پہلے دن سے ہی تسلیم نہیں کرتی تھی وہ ساڑھے تین سال تک کیوں اکٹھے نہ ہو سکی ۔
یا کمیٹی آخر میں ملی تھی؟
پاکستانیوں کے معصوم سوالوں پر کافی حیرانی ہوتی ہے۔ایک سوال یہ بھی ہے کہ جو اپوزیشن ساری کی ساری اس حکومت کو پہلے دن سے ہی تسلیم نہیں کرتی تھی وہ ساڑھے تین سال تک کیوں اکٹھے نہ ہو سکی ۔
یا کمیٹی آخر میں ملی تھی؟
ہیں دو چار لوگ جو اس کوشش کو ہمیشہ جاری رکھتے ہیں۔پاکستان میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ جمہوری جد و جہد صرف وہ کرتا ہے جو بندوق یا بوٹ کی نوک پر اقتدار سے نکالا جاتا ہے۔
پھر تو وہ کامیاب ہیںشاید اس سے ان کا مقصد یہ ہو کہ لوگ جمہوریت پر تکیہ نہ کرنے لگ جائیں۔
پرمزاح۔ ایسی ٹیم کہاں سے آئے گی؟10 اپریل کے فیصلے کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ عمران خان صاحب کو ایمانداری کے ساتھ ساتھ ایک اچھی ٹیم کی بھی ضرورت ہوگی تب ہی ایک کامیاب وزیراعظم بنیں گے
جیسا کہ بانی موجودہ پاکستان کا قول ہے کہ آئین تو کاغذ کا ٹکرا ہےپھر تو آئین سے عدم اعتماد سے متعلق شقیں نکال دینی چاہئیں۔ خواہ مخواہ آئین کی کتاب پرنٹ کرتے ہوئے سیاہی کا ضیاع ہوتا ہو گا۔
عدم اعتماد والے دن غلطی سے ٹویٹر پر ایک وائس چیٹ روم میں چلا گیا جہاں پاکستانیوں کی گفتگو جاری تھی۔ ایک منٹ کے اندر اندر بھاگا کہ انتہائی غلیظ زبان کا استعمال کیا جا رہا تھاکچھ الفاظ اتنے زیادہ استعمال ہو جاتے ہیں کہ وہ قبیح ہوتے ہوئے بھی کثرت استعمال سے قبیح لگتے نہیں۔ یوتھیا ان میں سے ایک ہے، ظاہر ہے گالی کو بدل کر حریفوں پر چسپاں کیا گیا ہے اور اچھے خاصے سنجیدہ حضرات بنا سوچے سمجھے اس کو استعمال کر جاتے ہیں۔
اگر فرشتوں کو بلایا جائے تو کام بن جائے گا شاید😊پرمزاح۔ ایسی ٹیم کہاں سے آئے گی؟
یقین جانیں اسی ڈر سے کئی بار سوشل میڈیا پر گفتگو سے توبہ کر چکا ہوں😊عدم اعتماد والے دن غلطی سے ٹویٹر پر ایک وائس چیٹ روم میں چلا گیا جہاں پاکستانیوں کی گفتگو جاری تھی۔ ایک منٹ کے اندر اندر بھاگا کہ انتہائی غلیظ زبان کا استعمال کیا جا رہا تھا
جیسا ان کا ریکارڈ ہے فرشتوں میں بھی ابلیس نکل آئے گااگر فرشتوں کو بلایا جائے تو کام بن جائے گا شاید😊
ان کی منطقیں اللہ ہی جانےدلچسپ بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کا غصہ مخالف پارٹیوں اور امریکا پر ہے اپنے منحرف ارکان پر نہیں۔ وزیراعظم کی ووٹنگ میں حصہ نہ لے کر اس نے ان کو ڈس کوالیفائی ہونے سے بچا لیا۔ اب استعفی کا فیصلہ بھی منحرفین کے حق میں جائے گا
بات صرف قانون کی نہیں بلکہ نارمز کی بھی ہوتی ہے۔ واضح ہے کہ تحریک انصاف اس معاملے میں مسلسل روڑے اٹکا رہی ہے۔ اب صدر کا وزیراعظم کے حلف سے انکار ہی دیکھ لیں:التوا ہونا یا وزیر اعظم کا سیشن سے غیر حاضر ہونا کوئی آئین شکنی نہیں ہے؟ اگر ہے تو کوئی وہ شق بتائے جس کو توڑا گیا؟
بات صرف قانون کی نہیں بلکہ نارمز کی بھی ہوتی ہے۔ واضح ہے کہ تحریک انصاف اس معاملے میں مسلسل روڑے اٹکا رہی ہے۔ اب صدر کا وزیراعظم کے حلف سے انکار ہی دیکھ لیں: