جیسے آپ معاملے کو جبر کی طرف کھینچ کر لے جا رہے ہیں ویسے ہی آپ اگر چاہیں تو اسے اکثریت کے جذبات کا احترام کی طرف بھی لے جاسکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
سوال یہ ہے کہ معاملہ جو بھی ہو اکثریت کے احترام کا فلسفہ کہاں جاتا ہے اس معاملے میں ؟؟؟؟؟
اگر یہی اصول ہر اس ملک میں لاگو ہونے لگے جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں تو وہ بیچارے کہاں جائیں گے؟
یہودی اکثریت اسرائیل میں قانون بن جائے گا کہ مسلم اقلیت کی آذانوں سے ان کی نیندیں مجروح ہوتی ہیں اس لئے آذان دینے پر قانونا پابندی لگا دیں۔
مسیحی اکثریت سوئٹزرلینڈ مسجد کے مینار بنانے پر پابندی لگا دے گا کہ اس سے ان کے ملک کی خوبصورتی مجروح ہوتی ہے۔
ہندو اکثریت بھارت بھی اسی طرح قانون سازی کر کے مساجد گرا کر وہاں اپنے ہندو مندر تعمیر کرنا شروع کر دے گا کہ اپنے مقدس مقامات پر مساجد دیکھ کر ان کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
اگر مسلم اقلیت کے ساتھ کسی دوسرے مذہب کی اکثریت کا یہ رویہ متعصبانہ اور غیر منصفانہ ہے تو پھر قادیانی اقلیت کے ساتھ پاکستانی مسلمانوں کا ہو بہو ویسا ہی رویہ درست کیوں؟