جنھیں آپ مذہبی کمیونٹی کہہ رہے ہیں، اسلام انھیں زندیق کہتا ہے۔
زنادیق کےخلاف ریاستِ پاکستان میں جو قانون سازی ہوئی، وہ کسی حساب سے بھی غیر شرعی نہیں تھی۔
"کافر"وہ شخص ہےجودین اسلام کو ظاہراً وباطناً ماننے والانہ ہو۔ "زندیق" وہ شخص ہے جوزبان سےتومسلمان ہونےکااقرارکررہاہو لیکن احکامِ اسلام کی باطل تاویل کرتاہو۔ "مرتد" وہ شخص ہےکہ اپنی مرضی اوررضامندی سےاسلام قبول کرنےکےبعداسلام سے پھرجائے۔
اگر یہ اصطلاحات درست ہیں تو قادیانی کافر نہیں ہو سکتے کیونکہ وہ اسلام کو مانتے ہیں۔
وہ مرتد بھی نہیں ہو سکتے کیونکہ ان کی اکثریت پیدائشی قادیانی ہے۔
البتہ وہ زندیق ہو سکتے ہیں کیونکہ مسلمانوں کے مطابق وہ احکام اسلام کی باطل تاویل کرتے ہیں۔
اب احکام اسلام کی کونسی تاویل درست اور کونسی باطل ہے کا فیصلہ اللہ تعالی نے خود زمین پر آکر نہیں کرنا۔ علما کرام نے ہی کرنا ہے۔ اور ظاہر ہے یہیں پر اختلافات پیدا ہوتے ہیں جس کے بعد نت نئے فرقے جنم لیتے ہیں۔ ہر فرقہ اپنے تئیں یہی خیال کرتا ہے کہ وہ احکام اسلام کی سب سے صحیح تاویل کر رہا ہے۔ اور اس کے علاوہ باقی سب باطل ہیں۔ یوں حتمی طور پر حق و باطل کا فیصلہ کرنے کا اختیار اللہ تعالی نے صرف اپنے پاس رکھا ہے۔
اگر اسلامی ریاست خود فریق بن کر احکام اسلام کی باطل تاویلیں کرنے والوں کو لٹکانے شروع کردے تو بات کہاں سے کہاں پہنچ جائے گی۔ اس لئے ذرا ہوش کے ناخن لیں۔