فلک شیر
محفلین
***احوالِ واقعی***
وہ دن بھی کیسے خواب ناک ہوتے ہیں جب آپ خدا کے ساتھ جیتے ہیں...
جاگتے سوتے، کھاتے پیتے، دوڑتے بھاگتے
روح لطافت اور بدن راحت کے ایک مسلسل تجربے سے گزرتا ہے
اعتماد...کہ وہ جو فلاں کامیابی ملی ہے ، آسانی میسر آئی ہے، وسعت عطا ہوئی ہے، عافیت کا در کھلا ہے....یہ دراصل توبہ قبول ہوئی ہے.... تھوڑے پہ چھوٹ گئے ہیں...ابھی سایہ رحمت میں ہیں
یقین....کہ آج تعلق نبھانے کے وعدے پر پورا نہیں اتر پائے...سو ہلکی پھلکی کھچائی ہو گی.... پھر ہوتی ہے
سرشاری....کہ شہنشاہ کے در پر استادہ ہیں اور وہ کریم ہے....کمی نہ ہو گی اور جھکنے بھی نہ دے گا
نیند واقعی تھکاوٹ اتارتی ہے
مشقت پرلطف معلوم ہوتی ہے
طاقتور کمزور معلوم ہوتے ہیں اور کمزور طاقتور
روٹین بیزار نہیں کرتی اور بیزاری روٹین نہیں ہوتی
خدا کی مخلوق اس کا کنبہ ہی لگتی ہے نہ کہ توڑ کر رکھ دینے والا بوجھ
امید ناامیدی کو روزانہ نیچا دکھاتی ہے اور مایوسی اگلے روز دل کے دروازے پر
محض گھرکی کھانے کو دستک دیتی ہے
آپ نے کہا: "اور ہم نے تمہیں وہ پلایا اور تم اس کے صاحب نہ تھے"
ایک بار اسی جام سے پلا دیجیے
مالک! بندے کو عطا کیجیے
قرار و بے قراری کا وہی حال
ہجر و وصال کے وہی سال
بس بندے کو بنا دیجیے
آیہ عفو و فضل کی زندہ مثال
الہی گاہے نگاہے
بہ طرف ایں کمتریں
***فلک شیر***
وہ دن بھی کیسے خواب ناک ہوتے ہیں جب آپ خدا کے ساتھ جیتے ہیں...
جاگتے سوتے، کھاتے پیتے، دوڑتے بھاگتے
روح لطافت اور بدن راحت کے ایک مسلسل تجربے سے گزرتا ہے
اعتماد...کہ وہ جو فلاں کامیابی ملی ہے ، آسانی میسر آئی ہے، وسعت عطا ہوئی ہے، عافیت کا در کھلا ہے....یہ دراصل توبہ قبول ہوئی ہے.... تھوڑے پہ چھوٹ گئے ہیں...ابھی سایہ رحمت میں ہیں
یقین....کہ آج تعلق نبھانے کے وعدے پر پورا نہیں اتر پائے...سو ہلکی پھلکی کھچائی ہو گی.... پھر ہوتی ہے
سرشاری....کہ شہنشاہ کے در پر استادہ ہیں اور وہ کریم ہے....کمی نہ ہو گی اور جھکنے بھی نہ دے گا
نیند واقعی تھکاوٹ اتارتی ہے
مشقت پرلطف معلوم ہوتی ہے
طاقتور کمزور معلوم ہوتے ہیں اور کمزور طاقتور
روٹین بیزار نہیں کرتی اور بیزاری روٹین نہیں ہوتی
خدا کی مخلوق اس کا کنبہ ہی لگتی ہے نہ کہ توڑ کر رکھ دینے والا بوجھ
امید ناامیدی کو روزانہ نیچا دکھاتی ہے اور مایوسی اگلے روز دل کے دروازے پر
محض گھرکی کھانے کو دستک دیتی ہے
آپ نے کہا: "اور ہم نے تمہیں وہ پلایا اور تم اس کے صاحب نہ تھے"
ایک بار اسی جام سے پلا دیجیے
مالک! بندے کو عطا کیجیے
قرار و بے قراری کا وہی حال
ہجر و وصال کے وہی سال
بس بندے کو بنا دیجیے
آیہ عفو و فضل کی زندہ مثال
الہی گاہے نگاہے
بہ طرف ایں کمتریں
***فلک شیر***