نوید ناظم
محفلین
خلوص کبھی ناکام نہیں ہوتا کیونکہ خلوص حاصل کی تمنا سے آزاد ہے... یہ نوازنا اور بانٹنا پسند کرتا ہے...خواہش' ناکام ہو جاتی ہے کہ اس کی فطرت صرف حاصل کرنا ہے...یہ حصول کے اصول پر کاربند رہتی ہے...خلوص کو تقسیم کرنا پسند ہے اور خواہش کو جمع کرنا...خلوص انسان کو اخلاص کے درجے تک لے جاتا ہے اور خواہش انسان کو لالچ کے گڑھے میں لڑھکا دیتی ہے...خلوص راحت ہے...خواہش اضطراب ہے...خلوص حقیقت ہے...خواہش سراب ہے...خلوص روشنی کی بات ہے...خواہش تاریکی کا تذکرہ...پر خلوص آدمی ہی پر سکون آدمی ہوتا ہے....خواہش تو انسان کو تڑپاتی ہے' دوڑاتی ہے' بھگاتی اور نچاتی ہے...خواہش کے نصیب میں سکون نہیں ہے...سکون تو ایک تحفہ ہے ...اُن لوگوں کے لیے جو خواہش کی آغوش سے نکل کر خلوص کے دامن میں پناہ لے لیں!