اختصاریہ (8)

نوید ناظم

محفلین
پہلا کام یہ ہے کہ انسان یہ دریافت کرے کہ اس کے ذمہ کون سا کام ہے' دوسرا کام یہ کہ پھر اس کی تکمیل کے لیے کوشش کرے۔ انسان کے پاس محدود زندگی ہے اور لامحدود آپشنز۔۔۔ ایسا نہ ہو کہ یہ سیاست پر تنقید کرتا رہے اور کسی دن یہ مکاشفہ ہو کہ سیاست اس کا شعبہ نہ تھا۔۔۔ اپنے شعبہ سے باہر رائے دینا کم علمی ہے اور اپنے شعبہ سے باہر تنقید کرنا بد علمی۔ بہت سارے کام کرنے والا شخص بالعموم اپنے حصے کا کام کرنے سے محروم رہ جاتا ہے۔۔۔ جو سمت دریافت نہیں کرتا اس کا کوئی سفر نہیں اور جس کا سفر نہ ہو اس کے لیے کوئی منزل نہیں۔ کامیاب انسان وہ ہے جو مرنے سے پہلے اپنی زندگی کا جواز دریافت کر لے۔ بے مقصد انسان صرف باتیں کرتا ہے کبھی سیاست پر کچھ کہے گا تو کبھی صحافت پر' جبکہ دونوں شعبوں میں اس نے کچھ بگاڑ پیدا کیا ہوتا ہے اور نہ ہی کچھ سدھار پیدا کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔ ہمارے ملک میں بہت سارے شعبوں میں بہت کچھ ایسا ہو چکا ہے جو نہیں ہونا چاہیے' مگر ایک انسان ان کو ٹھیک کر دے گا کہ یہ کام اس کی ذمہ داری ہے ۔۔۔ جس کا مقصد ملک بنانا تھا وہ ملک بنا گیا' جس کا مقصد ملک کو عروج بخشنا ہو گا' وہ اسے عروج بھی بخش جائے گا۔۔۔ اس سے پہلے تنقید ہے۔۔۔ ایک بندہ کسی شعبہ پر تنقید کرتا ہے اور تھوڑی دیر بعد کہتا ہے' بس جی چھوڑو' آو کھانا کھانے چلیں.... تو ایسا آدمی اصلاح کرنے والا نہیں ہو سکتا اس کا مقصد اصلاح نہیں ہے' اگر ہو بھی تو اس کی بساط نہیں ہے۔۔۔ بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس کوئی سفر نہیں..... کیونکہ جس کے پاس سفر ہو اس کے پاس وقت نہیں ہوتا۔۔۔ اس کے پاس ایک محدود زندگی ہوتی ہے اور اس نے اسی میں اپنے مقصد کو دریافت بھی کرنا ہوتا ہے اور حاصل بھی!
 
Top