عاطف ملک
محفلین
اخیرِ شب جو میں دستِ دعا اٹھاؤں گا
لبوں پہ صرف تری آرزو ہی لاؤں گا
خدا کی وسعتِ رحمت سے لو لگاؤں گا
میں پھر سے بابِ اجابت کو کھٹکھٹاؤں گا
ہو جس میں میرے مقابل وہ دشمنِ ایماں
میں جان بوجھ کے وہ جنگ ہار جاؤں گا
بلاجواز وہ پھر ہو گیا خفا مجھ سے
کہ جانتا ہے وہ، میں ہی اسے مناؤں گا
اسی کے نام سے پہچان ہے مری عاطفؔ
میں تا بہ حشر یہ وابستگی نبھاؤں گا
عاطفؔ ملک
دسمبر ۲۰۲۰