محمدابوعبداللہ
محفلین
بات یہ ہے کہ مرغی نے چار چوزے نکا لے اور چاروں کھو بیٹھی۔ پھر اس پھرنے لگی اداس اداس اور نکالنے لگی عجیب عجیب ٓوازیں تو ہم سے بھی رہا نہ گیا۔ سو پیش خدمت ہے۔
مرغی کے تھے چوزے چار
دیکھ کے جن کو آئے پیار
وہ بھی ننھے پیارے پیارے
رنگا رنگ پروں والے
چھوٹا ان میں ہوا بیمار
وہ گیا جاں کی بازی ہار
دو کو کر گئی بلی پار
چوتھے کو گئی سردی مار
سارے مر گئے چوزے یار
مرغی پہ ہے کتنا بار
افسردہ سی وہ رہتی ہے
چوں چوں چوں چوں کرتی ہے
مرغی کے تھے چوزے چار
دیکھ کے جن کو آئے پیار
وہ بھی ننھے پیارے پیارے
رنگا رنگ پروں والے
چھوٹا ان میں ہوا بیمار
وہ گیا جاں کی بازی ہار
دو کو کر گئی بلی پار
چوتھے کو گئی سردی مار
سارے مر گئے چوزے یار
مرغی پہ ہے کتنا بار
افسردہ سی وہ رہتی ہے
چوں چوں چوں چوں کرتی ہے
آخری تدوین: