٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ جزاک اللہ ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ادرک کے فوائد
-1 یہ مقوی باہ کا سرریاح ہاضم ہے اس کو امراض معدہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔مقوی باہ معجونوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
-2 مقوی حافظہ اور ذہن ہے۔خاص طور پر بلغمی مزاج والوں کے لیے بہترین دوا ہے۔
-3 ادرک ادرک ملین بھی ہے اور قا تل کر م شکم یعنی پیٹ کے کیڑوں کو مارتی ہے۔
-4 نفخ شکم ،درد شکم ،ضعف اشتہار وغیرہ میں مفید ہے۔
-5 سنامکی تر بد اور دیگر مروڑ پید ا کرنے والی ادویہ کی اصلاح کرتی ہے۔
-6 اس کا مربہ اصلاح معدہ کے لیے مفید ہے اور خاص طور پر پیٹ درد میں تو بے حد مفید ہے۔
-7 آنتوں اور معد ہ کی رطوبت کی وجہ سے دست آتے ہوں تو یہ قبض پیدا کر کے دست بند کرتی ہے۔
-8ریاحی دردوں مثلاً گنٹھیا ،فالج ،دردپشت ،درد کمر میں بیرونی طور پر تیل میں جلا کر یا دیگر ادویہ کے ہمراہ تیل بناکر مالش کی جائے تو فوری فائدہوتا ہے ۔
-9بطور سرمہ آنکھوں میں لگانے سے جالا ، پھولا ، دھند صاف ہوجاتے ہیں اس کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ اس کا پانی نکال کر چھان کر آنکھ میں لگایا جائے ۔
-10بادی دور کر نے کے لیے ادرک کا استعمال تیر بہدف ہے۔ اس لیے سمجھ دار لوگ گوبھی یا پھر بادی سبزیوں میں ادرک کا استعمال زیادہ کر تے ہیں۔
-11سردی کی کھانسی میں ادرک کوشہد میں ملا کر استعمال کرنے سے آرام ملتاہے ۔
12۔فالج کامریض اگرادرک کا مربہ اور جائفل چوستا رہے توفالج سے جلدی صحت ہوجاتی ہے ۔
13۔کان کے درد کے لئے کان میں ادرک کے پانی کے چند قطرے ٹپکانے سے فوری آرام ہوتا ہے ۔
14۔ادرک گردوں اور مثانہ کو طاقت دیتاہے ۔خلوے کی درد یعنی Hatescerniaمیں کچا ادرک آدھ تولہ کھانے کے بعد کھانا مفید ہے ۔
15۔دمہ اور کھانسی میں ادرک کا استعمال بے حد مفید ہے ۔
16۔دانتوں کی ترشی دور کرنے کے لئے ادرک ایک تولہ گھی میں بھون کر تین ماشہ نمک ملاکردانتوں پر ملنا بے حد مفید ہوتا ہے ۔
17۔سنگر ہنی کے مرض میں خشک ادرک (یعنی سونٹھ)کوبریاں کر کے چھا چھ کے ہمراہ دن میں دوتین مرتبہ پلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے ۔
18۔عورتوں کے مرض سیلان الرحم میں جوارش زنجیل یا پھرمعجون زنجیل ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی صبح وشام کھلانافائدہ مند ہوتا ہے ۔
19۔کھاناکھانے سے پہلے ادرک کھانے سے حلق اور زبان صاف ہوجاتی ہے ۔
20۔پیٹ کے دردمیں ادرک کو کوٹ کر آٹے میں ملاکر روٹی بنا کر کھلانے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے ۔اور مرض اعادہ نہیں کرتا ۔
21۔سردی سے زکام ہونے کی صورت میں ادرک کی چائے پینا فوری آرام کا باعث ہوتا ہے ۔
22۔ادرک کا رس اور دودھ ملا کر سونگھنے سے سردرددورہوجاتا ہے ۔
23۔ادرک کا رس تلسی کے پتوں کا رس شہد اور مورکے پرون کے چاندوں کی راکھ ملاکرچاٹنا قے کوروکتا ہے ۔
24۔صفرا کی وجہ سے پیدا ہونے والاضعف ہضم ادرک کے رس میں لیموں کارس ملاکرپینے سے دورہوجاتا ہے ۔
25۔ادرک ترپھلا (یعنی مساوی الوزن ہریڑ ۔بھیڑہ،آملہ)اورگڑملاکر کھانا یرقان کودور کردیتاہے ۔
26۔درد ریح کو دورکرنے کے لئے اگرادرک کا رس اجوائن خراسانی میں گھوٹ کر متاثرہ حصے پر لگایاجائے توبہت فائدہ ہوتا ہے ۔
27۔مسوڑھوں کے مرض میں خاص طورپرپھول جانے کی صورت میں دانت کے نیچے ادرک کا ٹکڑادباکر رکھتے ہیں اوراندرونی رخسار کی طرف دبانے سے فوری آرام ہوتاہے ۔بادی کا پانی خارج ہوجاتا ہے ۔اور دردوغیرہ ٹھیک ہوجاتی ہے ۔
28۔بلغم دورکرنے کے لئے ادرک بطور غذا اور دوادونوں صورتوں میں بے حد مفید ہے ۔
29۔بچوں کی کھانسی کی صورت میں انہیں ادرک کا عرق شہد میں ملاکر دینے سے کھانسی کا خاتمہ ہوجاتا ہے ۔
30۔جسمانی طاقت کے لئے ادرک کو گھی میں بھون کر چینی ملاکر ایک چمچہ چائے والا اس کا سونف بنا کر روزانہ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے ۔
31۔اس کا استعمال غضب کی بھوک لگا تاہے ۔
32۔ادرک کا مربہ بے شماربیماریوں کا علاج ہے ۔مربہ بنانے کی ترکیب درج ذیل ہے ۔بغیر ریشے کی موٹی ادرک آدھ کلو کو چھیل کرلمبی قاشوں کی صورت میں کاٹ لیں ۔پھرنمک ملے پانی میں ان کو جوش دیں جب قدرے گل جائیں توپانی علیحدہ کر دیں ۔اور آدھ کلو چینی کی الگ سے بنی ہوئی گرم گرم چاشنی میں ڈال دیں پھرجوش اس وقت تک دیں کہ وۂ گاڑھی ہوجائے بس مربہ تیا رہے ۔اس کو چینی کے مرتبان یا پھر شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور حسب ضرورت استعمال میں لائیں ۔خیال رہے کہ مربہ نکالتے وقت گیلے چمچے کا استعمال نہ کریں ۔ورنہ مربے کے خراب ہوجانے کا احتمال ہوتا ہے ۔
33۔کیل اورمہاسے دورکرنے کے لئے سونٹھ تین تولہ زیرہ سیا ہ تین تولہ کالی مرچ ڈیڑھ تولہ خشک پودینہ تین تولہ ان تمام ادویہ کو کوٹ کر سفوف بنا لیں پھر یہ سفوف ہمراہ پانی دن میں دوباراستعمال کریں شفا ہوگی ۔
34۔ادرک کے خولنجاں اور پستہ ہم وزن کے ہمراہ استعمال کرنے سے قوت باہ میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے ۔
بہت خوب یوسف بھائی ...یہ ایسا ہی ہے ...انھوں نے سوال کیا کے قائد اعظم کہاں پیدا ہوئے ...آپ نے قائد اعظم کی ابتدائی تعلیم سے کانگریس میں شمولیت پھر ملسم لیگ سے وابستگی ...پھر ساری جدوجہد قرارداد پاکستان تا قیام پاکستان اور پھر پاکستان آمد ................مگر یہ نہیں بتایا کے وہ پیدا کہاں ہوئے ............ادرک کے فوائد
-1 یہ مقوی باہ کا سرریاح ہاضم ہے اس کو امراض معدہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔مقوی باہ معجونوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
-2 مقوی حافظہ اور ذہن ہے۔خاص طور پر بلغمی مزاج والوں کے لیے بہترین دوا ہے۔
-3 ادرک ادرک ملین بھی ہے اور قا تل کر م شکم یعنی پیٹ کے کیڑوں کو مارتی ہے۔
-4 نفخ شکم ،درد شکم ،ضعف اشتہار وغیرہ میں مفید ہے۔
-5 سنامکی تر بد اور دیگر مروڑ پید ا کرنے والی ادویہ کی اصلاح کرتی ہے۔
-6 اس کا مربہ اصلاح معدہ کے لیے مفید ہے اور خاص طور پر پیٹ درد میں تو بے حد مفید ہے۔
-7 آنتوں اور معد ہ کی رطوبت کی وجہ سے دست آتے ہوں تو یہ قبض پیدا کر کے دست بند کرتی ہے۔
-8ریاحی دردوں مثلاً گنٹھیا ،فالج ،دردپشت ،درد کمر میں بیرونی طور پر تیل میں جلا کر یا دیگر ادویہ کے ہمراہ تیل بناکر مالش کی جائے تو فوری فائدہوتا ہے ۔
-9بطور سرمہ آنکھوں میں لگانے سے جالا ، پھولا ، دھند صاف ہوجاتے ہیں اس کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ اس کا پانی نکال کر چھان کر آنکھ میں لگایا جائے ۔
-10بادی دور کر نے کے لیے ادرک کا استعمال تیر بہدف ہے۔ اس لیے سمجھ دار لوگ گوبھی یا پھر بادی سبزیوں میں ادرک کا استعمال زیادہ کر تے ہیں۔
-11سردی کی کھانسی میں ادرک کوشہد میں ملا کر استعمال کرنے سے آرام ملتاہے ۔
12۔فالج کامریض اگرادرک کا مربہ اور جائفل چوستا رہے توفالج سے جلدی صحت ہوجاتی ہے ۔
13۔کان کے درد کے لئے کان میں ادرک کے پانی کے چند قطرے ٹپکانے سے فوری آرام ہوتا ہے ۔
14۔ادرک گردوں اور مثانہ کو طاقت دیتاہے ۔خلوے کی درد یعنی Hatescerniaمیں کچا ادرک آدھ تولہ کھانے کے بعد کھانا مفید ہے ۔
15۔دمہ اور کھانسی میں ادرک کا استعمال بے حد مفید ہے ۔
16۔دانتوں کی ترشی دور کرنے کے لئے ادرک ایک تولہ گھی میں بھون کر تین ماشہ نمک ملاکردانتوں پر ملنا بے حد مفید ہوتا ہے ۔
17۔سنگر ہنی کے مرض میں خشک ادرک (یعنی سونٹھ)کوبریاں کر کے چھا چھ کے ہمراہ دن میں دوتین مرتبہ پلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے ۔
18۔عورتوں کے مرض سیلان الرحم میں جوارش زنجیل یا پھرمعجون زنجیل ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی صبح وشام کھلانافائدہ مند ہوتا ہے ۔
19۔کھاناکھانے سے پہلے ادرک کھانے سے حلق اور زبان صاف ہوجاتی ہے ۔
20۔پیٹ کے دردمیں ادرک کو کوٹ کر آٹے میں ملاکر روٹی بنا کر کھلانے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے ۔اور مرض اعادہ نہیں کرتا ۔
21۔سردی سے زکام ہونے کی صورت میں ادرک کی چائے پینا فوری آرام کا باعث ہوتا ہے ۔
22۔ادرک کا رس اور دودھ ملا کر سونگھنے سے سردرددورہوجاتا ہے ۔
23۔ادرک کا رس تلسی کے پتوں کا رس شہد اور مورکے پرون کے چاندوں کی راکھ ملاکرچاٹنا قے کوروکتا ہے ۔
24۔صفرا کی وجہ سے پیدا ہونے والاضعف ہضم ادرک کے رس میں لیموں کارس ملاکرپینے سے دورہوجاتا ہے ۔
25۔ادرک ترپھلا (یعنی مساوی الوزن ہریڑ ۔بھیڑہ،آملہ)اورگڑملاکر کھانا یرقان کودور کردیتاہے ۔
26۔درد ریح کو دورکرنے کے لئے اگرادرک کا رس اجوائن خراسانی میں گھوٹ کر متاثرہ حصے پر لگایاجائے توبہت فائدہ ہوتا ہے ۔
27۔مسوڑھوں کے مرض میں خاص طورپرپھول جانے کی صورت میں دانت کے نیچے ادرک کا ٹکڑادباکر رکھتے ہیں اوراندرونی رخسار کی طرف دبانے سے فوری آرام ہوتاہے ۔بادی کا پانی خارج ہوجاتا ہے ۔اور دردوغیرہ ٹھیک ہوجاتی ہے ۔
28۔بلغم دورکرنے کے لئے ادرک بطور غذا اور دوادونوں صورتوں میں بے حد مفید ہے ۔
29۔بچوں کی کھانسی کی صورت میں انہیں ادرک کا عرق شہد میں ملاکر دینے سے کھانسی کا خاتمہ ہوجاتا ہے ۔
30۔جسمانی طاقت کے لئے ادرک کو گھی میں بھون کر چینی ملاکر ایک چمچہ چائے والا اس کا سونف بنا کر روزانہ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے ۔
31۔اس کا استعمال غضب کی بھوک لگا تاہے ۔
32۔ادرک کا مربہ بے شماربیماریوں کا علاج ہے ۔مربہ بنانے کی ترکیب درج ذیل ہے ۔بغیر ریشے کی موٹی ادرک آدھ کلو کو چھیل کرلمبی قاشوں کی صورت میں کاٹ لیں ۔پھرنمک ملے پانی میں ان کو جوش دیں جب قدرے گل جائیں توپانی علیحدہ کر دیں ۔اور آدھ کلو چینی کی الگ سے بنی ہوئی گرم گرم چاشنی میں ڈال دیں پھرجوش اس وقت تک دیں کہ وۂ گاڑھی ہوجائے بس مربہ تیا رہے ۔اس کو چینی کے مرتبان یا پھر شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور حسب ضرورت استعمال میں لائیں ۔خیال رہے کہ مربہ نکالتے وقت گیلے چمچے کا استعمال نہ کریں ۔ورنہ مربے کے خراب ہوجانے کا احتمال ہوتا ہے ۔
33۔کیل اورمہاسے دورکرنے کے لئے سونٹھ تین تولہ زیرہ سیا ہ تین تولہ کالی مرچ ڈیڑھ تولہ خشک پودینہ تین تولہ ان تمام ادویہ کو کوٹ کر سفوف بنا لیں پھر یہ سفوف ہمراہ پانی دن میں دوباراستعمال کریں شفا ہوگی ۔
34۔ادرک کے خولنجاں اور پستہ ہم وزن کے ہمراہ استعمال کرنے سے قوت باہ میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے ۔