سید عاطف علی
لائبریرین
کچھ عرصے سے سوشل میڈیا پر ایک نعت گردش کر رہی ہے شاید یہاں محفل پر موجود نہیں ۔ یہ نعت کسی ماہنامے کے سکین شدہ ایک صفحے کا عکس ہے۔جس پر لکھا ہے ۔
ماہنامہ جام عرفاں ۔ ہری پور ہزارہ۔
ادیب رائے پوری
ستمبر انیس سو نواسی (ع)
اس لیے اس کے لیے ایک دھاگا بنا دیا ۔
نعت کے متن سے پہلے ایک پیغام بقلم مدیر ماہنامہ ایک اس قسم کا پیغام بھی لکھا تھا کہ :
اس مرتبہ صفحہءنعت پر ایک نئی چاشنی کا لطف اٹھائیے۔معمولی غور و فکر سے سب الفاظ با آسانی سمجھ میں آجائیں گے۔
ماہنامہ جام عرفاں ۔ ہری پور ہزارہ۔
ادیب رائے پوری
ستمبر انیس سو نواسی (ع)
اس لیے اس کے لیے ایک دھاگا بنا دیا ۔
نعت کے متن سے پہلے ایک پیغام بقلم مدیر ماہنامہ ایک اس قسم کا پیغام بھی لکھا تھا کہ :
اس مرتبہ صفحہءنعت پر ایک نئی چاشنی کا لطف اٹھائیے۔معمولی غور و فکر سے سب الفاظ با آسانی سمجھ میں آجائیں گے۔
من ناچت ہے ۔
من ناچت ہے من گاقت ہے تورا جنم دیوس جب آوت ہے
تورے نام کی بنسی سن سن کر مورے من کا کنول کھل جاوت ہے
جب کوئی کوئلیا اموا پر توری پریم کویتا گاوت ہے
تورے پریم کامیٹھا میٹھا رس من آنگن میں برساوت ہے
توری بنسی باجت ہے من میں تورے گیت ہیں گلین گلین میں
ہر تان اگنی بن جاوت ہے مورا تن من سب جل جاوت ہے
وہ ہمرے کاج بنانے کو ، وہ ہمرے بھاگ جگانے کو
آکاش سے دھرتی ،دھرتی سے آکاش پہ جاوت آوت ہے
وہ مدھ بھرے نین وہ چند بدن سنسار بنا جن کے کارن
اس نور مکٹ کے درشن سے سورج کی کرن شرماوت ہے
بانٹے ہر دکھیارے کا دکھ جو نام ہے دکھیا من کا سکھ
پگ راکھے جو وہ جس ھرتی پر ماٹی سونا بن جاوت ہے
جو لاج گئے کی لاج رکھے منگتوں کے سر پر تاج رکھے
وہی گیان دھیان ادیب مورا ، وہی مورا دھرم کہلاوت ہے
ادیب رائے پوری
من ناچت ہے من گاقت ہے تورا جنم دیوس جب آوت ہے
تورے نام کی بنسی سن سن کر مورے من کا کنول کھل جاوت ہے
جب کوئی کوئلیا اموا پر توری پریم کویتا گاوت ہے
تورے پریم کامیٹھا میٹھا رس من آنگن میں برساوت ہے
توری بنسی باجت ہے من میں تورے گیت ہیں گلین گلین میں
ہر تان اگنی بن جاوت ہے مورا تن من سب جل جاوت ہے
وہ ہمرے کاج بنانے کو ، وہ ہمرے بھاگ جگانے کو
آکاش سے دھرتی ،دھرتی سے آکاش پہ جاوت آوت ہے
وہ مدھ بھرے نین وہ چند بدن سنسار بنا جن کے کارن
اس نور مکٹ کے درشن سے سورج کی کرن شرماوت ہے
بانٹے ہر دکھیارے کا دکھ جو نام ہے دکھیا من کا سکھ
پگ راکھے جو وہ جس ھرتی پر ماٹی سونا بن جاوت ہے
جو لاج گئے کی لاج رکھے منگتوں کے سر پر تاج رکھے
وہی گیان دھیان ادیب مورا ، وہی مورا دھرم کہلاوت ہے
ادیب رائے پوری
آخری تدوین: