ارتکازِ اختیارات و وسائل کا خاتمہ کیسے؟

الف نظامی

لائبریرین
دنیا کے مختلف ممالک میں اختیارات اور وسائل کی ڈی سنٹرلائزیشن کی چند مثالیں بطور نمونہ
ترکی:
٭ اِس وقت ہماری آبادی بیس کروڑہے جب کہ ترکی کی آبادی سات کروڑ ساٹھ لاکھ ہے، یعنی ہم سے لگ بھگ تیسرے حصے سے کچھ زیادہ ہے۔ ترکی نے اپنا پورا نظام اور حکومتی و انتظامی ڈھانچہ ڈی سنٹرلائز کر دیا ہے اور تمام سروسز کو مقامی حکومتوں کی جانب منتقل کردیا ہے۔ گویا اپنا پورا نظام حقیقی جمہوری اُصولوں پر استوار کرچکے ہیں۔
سات کروڑ ساٹھ لاکھ کی آبادی والے اِسلامی ملک ترکی کے 81 صوبے ہیں۔ ہم کیوں چار صوبوں پر چل رہے ہیں؟
وہاں 957 ضلعی حکومتیں اور 3,216 میونسپل حکومتیں قائم ہیں۔ اس سے نیچے ویلیج گورنمنٹ سسٹم رائج کیا گیا ہے، جس کے تحت 34,395 دیہی حکومتیں قائم ہیں۔ اس میں ذیلی یونٹ کے طور پر "ویلیج کوآپریشن نیبر ھُڈ سسٹم "رائج کیا گیا ہے۔ اِس طرح تمام تر اِختیارات نیچے منتقل کرکے ’عوامی شرکتِ اِقتدار‘ کا نظام عملاً وضع کردیا گیا ہے۔ مالیاتی اِختیارات، عوام کی خوش حالی کے وسائل اور قانون سازی اور ترقیاتی اِختیارات بھی نیچے منتقل کردیے ہیں۔

ساؤتھ کوریا :
٭ ساؤتھ کوریا میں Special Act for Balanced National Development کے تحت 157 حکومتی وزارتیں، محکمے اور سرکاری ادارے مقامی حکومتوں
لوکل گورنمنٹس کو منتقل کیے جارہے ہیں۔ اختیارات کی منتقلی کے عمل میں National Territorial Development Plans کے تحت 2007ء سے 2031ء کا مرحلہ وار منصوبہ چل رہا ہے جس میں تمام اِختیارات مرکزی حکومت سے لے کر مقامی حکومتوں کومنتقل کردیے جائیں گے۔

چین :
٭ اِسی طرح چین میں مختلف درجات (levels) پر مشتمل حکومتی ڈھانچہ تشکیل دیا گیا ہے۔ چین میں 33 صوبےہیں، 2,862 ضلعی حکومتیں ہیں جن کے تحت 41,636 ٹاؤن شپ حکومتیں یعنی یونین کونسلز ہیں۔ اس سے نیچے دیہی سطح پر سات لاکھ چار ہزار تین سو چھیاسی (7,04,386) Village Level Regions ہیں جنہیں محض وسائل اور ترقیاتی اُمور میں شراکت دی جاتی ہے۔

جاپان :
٭ جاپان میں بھی جدید نظام نافذ ہے۔ جاپان کی بارہ کروڑ ستر لاکھ آبادی میں 1719 میونسپلٹیز ہیں جن کے تحتCity and Town Governments بنا کر اختیارات نیچے منتقل کر دیے گئے ہیں یعنی عوام کو شریکِ اِقتدار کیا گیا ہے۔

انڈونیشا، ملائیشیا اور ایران :
٭ یہی صورت حال انڈونیشا، ملائیشیا اور ایران کی ہے۔ گویا ہر جگہ یہی نظام ہے۔

امریکہ :
٭ اِسی طرح کا نظام امریکہ میں بھی ہے۔ امریکہ کی بتیس کروڑ کی آبادی کے لیے پچاس ریاستیں، 3,034 کاؤنٹی حکومتیں، 16,405 ٹاؤن شپ حکومتیں، 19,429 میونسپل حکومتیں اور 35 ہزار سے زائد Special Purposed Governments ہیں۔ ساری حکومت اور انتظام نچلی سطح پر عوام کو منتقل کر دیا گیا ہے اور مرکزی سطح پر صرف سکیورٹی اور بین الاقوامی معاملات طے ہوتے ہیں۔
( ڈاکٹر محمد طاہر القادری کےخطاب (11 مئی 2014 ء )سے اقتباس)

ارتکازِ اختیارات و وسائل کے خاتمہ سے متعلق آئین پاکستان کے آرٹیکلز:-
  • آرٹیکل 140 اے :- مقامی حکومت کا نظام
  • آرٹیکل 32 :- بلدیاتی اداروں کا فروغ
آرٹیکل 35 شق (ط)
مملکت:
(ط) نظم و نسق حکومت کی مرکزیت دور کر ے گی (decentralization the Government administration) تا کہ عوام کو سہولت بہم پہنچانے اور ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اس کے کام کے مستعد تصفیہ میں آسانی ہو۔
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
ذرا تفصیلی خاکہ ہونا چاہیے تاکہ سمجھ آ سکے کہ یہ کیسے ہو گا۔ آئین میں تو یہ اب بھی لکھا ہوا لیکن زمینی صورتِ حال آپ کے سامنے ہے
 
Top