اردو جریدہ کے لئے سی ایم ایس ڈیویلپمینٹ

اکثر احباب ویب پر ہفت روزہ، ماہنامہ یا سہ ماہی قسم کے جرائد جاری کرنے کے خواہشمند دکھتے ہیں۔ ان جرائد کی ہئیت اور اشاعت کی پالیسی بعض معاملات میں نیوز سائٹس اور بلاگز سے یکسر مختلف ہوتی ہے۔ گو کہ ورڈ پریس کی مناسب کسٹمائزیشن اور کچھ پلگ انز کے استعمال سے اس بلاگ سی ایم ایس کو اس مقصد کے لئے کسی قدر قابل استعمال بنا لیا جاتا ہے۔ لیکن میں عرصہ دراز سے اس مقصد کے لئے ایک علیحدہ سی ایم ایس بنانے کا پلان کر رہا تھا جو اردو جرائد کو نظر میں رکھ کر تیار کیا جائے، پر مناسب وقت کی عدم دستیابی اس کام میں آڑے آ رہی تھی۔ اب میں سوچتا ہوں کہ اس کام کو مزید ملتوی کرنا مناسب نہیں لہٰذا احباب کی رائے اور تجاویز کے لئے یہ سلسلہ شروع کر رہا ہوں۔ اس حوالے سے کم از کم تین لوگوں کی درخواستیں میرے پاس کافی عرصے سے پڑی ہیں جنہیں ہمیشہ ٹالتا رہا ہوں۔

یوں تو اس کے ماڈل کے بارے میں ایک خاکہ ذہن میں مرتب کر رکھا ہے اور محفل کے ایک بہت ہی کم کم آنے والے رکن سے اس حوالے سے بات بھی رہی ہے۔ ڈیزائن، فلو، ایکسٹینسبلٹی، سروس، ڈیپلائمینٹ، مینیجمینٹ، اپگریڈ، تھیمنگ، ڈاٹابیس اسکیما اور کئی زبانوں کے سپورٹ کے حوالے سے جو کچھ دماغ میں ہے اسے ایک ایک کرکے آئندہ بیان کرتا رہوں گا۔ لیکن احباب کی کی رائے اور ضروریات کا مطالعہ کرنے کی غرض سے ابھی اس پر اپنی طرف سے کوئی روشنی نہ ڈال کر محفلین کے انپٹ کا منتظر ہوں۔

اطلاع کے لئے عرض کر دوں کہ:
ڈیویلپمینٹ روبی آن ریلس میں کرنے کا ارادہ ہے۔ جس کا تازہ ترین ورژن جاری ہونے کو ہے فی الحال اس کے بیٹا ورژن پر کام کیا جا سکتا ہے لیکن اکثر پلگنس ابھی نئے ورژن کے لئے کمپیٹبل نہیں ہیں اس میں کچھ عرصہ لگ سکتا ہے۔
 

باذوق

محفلین
مجھے بھی ورڈ پریس کے کسی میگزین تھیم کو اردو میں ڈھالنے کیلئے ایک دوست نے کہا تھا۔ میں نے کسی حد تک اس تھریڈ کو مدنظر رکھ کر کوشش کی ہے۔ مگر خیر اصل بات تو پھر بھی پیدا نہ ہو سکی۔
کچھ اہم چیزیں ، جن پر توجہ کی ضرورت رہے گی ۔۔۔۔
  • بعض اوقات تمام اردو مضامین کے درمیان ایک مکمل انگریزی صفحہ شامل کرنا پڑتا ہے ، اس کا لےآؤٹ ltr ہونا چاہئے۔ اسی طرح کسی مضمون کے درمیان میں ایک پورا پیرا گراف انگریزی میں ہو تو اس کے متن کی درست سمت یعنی وہی ltr کا خیال رکھنا ضروری ہوگا۔
  • آرکائیوز کے تحت کسی سابقہ شمارے کے انتخاب پر متعلقہ شمارے کا فہرستِ مضامین والا صفحہ سامنے آنا چاہئے اور سائیڈ بار میں بھی وہی فہرست۔ اور سائیڈ بار کے ٹاپ پر ۔۔۔ پچھلا شمارہ ، اگلا شمارہ اور تازہ ترین شمارہ کے لنکس ہونے ضروری ہیں۔
  • فیچرڈ مضمون / مضامین کا وڈجٹ ، جو کہ ہیڈر کے نیچے ہو ، وہ آن / آف کی سہولت کے ساتھ درکار ہوگا
  • ہیڈر کے فوری نیچے ، مینو بار
  • ایک بہتر سرچ انجن ۔۔۔ یعنی ۔۔۔ سرچ برائے سابقہ شمارے ، برائے مصنفین ، برائے موضوع
مزید یاد آنے پر لکھوں گا :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،
ابن سعید، اس موضوع کو دوبارہ زندہ کرنے کا شکریہ۔ میں تو شاید اب اس کام کے لیے شاید ہی وقت نکال پاؤں۔ البتہ اس سلسلے میں اپنے تجربات اور آراء سے آگاہ کرتا رہوں گا۔ کوئی سی ایم ایس فرام سکریچ ڈیویلپ کرنے کے اگرچہ فوائد ہیں لیکن اس میں زیادہ تر کام پہیہ دوبارہ ایجاد کرنے والا ہوتا ہے۔ میری دانست میں مکمل طور پر کوئی نئی ڈیویلپمنٹ شروع کرنے سے پہلے اس بات کا جائزہ لے لینا چاہیے کہ کونسے موجود سوفٹویر اس کام کے لیے موجود ہیں یا کن فریمورکس کو اس کام کے لیے مؤثر طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ورڈپریس یقیناً ایک ایسا فریم ورک مہیا کرتا ہے۔ میں نے ورڈپریس کو بنیاد بنا کر ایسا ایک سی ایم ایس بنانے کی سمت میں کام بھی کیا تھا جیسا کہ باذوق نے اس کی جانب اشارہ کیا ہے۔ میں بوجوہ اس کام کو مکمل نہیں کر پایا تھا۔ بہرحال میں نے اس سلسلے میں جتنا بھی کام کیا تھا وہ یہاں‌فراہم کر دوں گا تاکہ اگر کوئی اور چاہے تو اس پر کام آگے بڑھا سکے۔ جہاں تک آن لائن میگزین بنانے کے لیے موزوں سی ایم ایس یا فریم ورکس کاتعلق ہے تو اس کے بارے میں میں علیحدہ سے پوسٹ کروں گا۔ نیا سی ایم ایس بنانے کے لیے ریلز کا استعمال اگرچہ ٹھیک ہے لیکن اس کی سپورٹ ابھی بھی کم ہوسٹس پر پائی جاتی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مجھے بھی ورڈ پریس کے کسی میگزین تھیم کو اردو میں ڈھالنے کیلئے ایک دوست نے کہا تھا۔ میں نے کسی حد تک اس تھریڈ کو مدنظر رکھ کر کوشش کی ہے۔ مگر خیر اصل بات تو پھر بھی پیدا نہ ہو سکی۔

باذوق، میں صرف ایک تھیم ہی نہیں بنا رہا تھا بلکہ اصل میں ورڈپریس کو میگزین سی ایم ایس کے طور پر استعمال کرکے کے لیے کچھ پلگ انز لکھ بھی رہا تھا۔ اس کے بارے میں جلد انفارمیشن مہیا کروں گا۔
 

دوست

محفلین
ریلز کے بارے میں بس یہی اعتراض ہے کہ اس کی سپورٹ کم کم ہے ابھی۔ کسی موجودہ سی ایم ایس کو ہیک نہیں کیا جاسکتا؟
 

باذوق

محفلین
باذوق، میں صرف ایک تھیم ہی نہیں بنا رہا تھا بلکہ اصل میں ورڈپریس کو میگزین سی ایم ایس کے طور پر استعمال کرکے کے لیے کچھ پلگ انز لکھ بھی رہا تھا۔ اس کے بارے میں جلد انفارمیشن مہیا کروں گا۔
جی ، مجھے علم ہے کہ نیوز پبلشنگ سسٹم کے پورے طریقہ کار پر وہاں بات ہو رہی تھی۔ میں نے جو تھیمز کا ذکر کیا تو اس سے مراد ان میگزین تھیمز سے استفادہ کرنے کی طرف اشارہ تھا جو اس تھریڈ میں کچھ دوستوں نے شئر کئے تھے۔
 
بلاگ اور جریدے میں کچھ ٹیکنیکل اور سینٹک فرق جو مجھے سمجھ میں آتے ہیں وہ بیان کر دوں۔ اور یہ اس لحاظ سے بھی بڑی اہمیت کے حامل ہیں کیوں کہ انھیں کی بنیاد پر سی ایم ایس کی ماڈلنگ کی جائے گی۔ پریزینٹیشن فلو سے لے کر فیڈ اپڈیٹ اور ڈاٹابیس ڈیزائن تک سب کچھ انھیں‌ سے طے ہوگا۔

- بلاگ میں ایک ٹائم اسٹیمپ پر ایک مراسلہ ہوتا ہے اور دو مراسلوں کے درمیان کا وقفہ برابر ہونا ضروری نہیں۔ جبکہ رسالوں میں ایک ٹائم اسٹیمپ (جسے عموماً جلد کہا جاتا ہے اور جلد نمبر یا شمارہ نمبر سے پہچانا جاتا ہے) پر ایک مکمل جریدہ جس میں کئی زمروں کے تحت کئی مصنفین کے کئی مراسلےشامل ہوتے ہیں اور دو لگاتار جلدوں میں ایک متعین وقتی دورانیہ پایا جاتا ہے مثلاً ایک ہفتہ، ایک ماہ یا تین ماہ وغیرہ۔
- بلاگ آرکائیو میں مراسلے اٹامک لیویل (یعنی علیحدہ پوسٹ کی شکل میں) تک سال، ماہ اور دن میں بنٹے ہوتے ہیں جبکہ جریدہ آرکائیو میں جلدوں کے مخصوص دورانیہ کے اعتبار سے ترتیب رکھی جاتی ہے اور ہر آرکائو جلد اپنے آپ میں مکمل میگزین ہوتی ہے۔
- بلاگ کا ہوم پیج عموماً چند تازہ ترین مراسلوں (یا کسی اسٹیٹک پیج) سے بنا ہوتا ہے اور صفحے کے نیچے ٹائم لائن پر پچھلے یا اگلے چند مراسلوں کے لئے پیجنیشن کی جاتی ہے جبکہ جریدے کا ہوم پیج تازہ ترین جریدے کی فہرست پیج یا سرورق کو پوئنٹ کرتا ہے اور پچھلے جرائد تک جانے کے لئے آرکائو میں جانا ہوتا ہے۔
- بلاگ میں عموماً ملٹی لیویل زمرے ہوتے ہیں جبکہ جریدہ عموماً صرف ایک درجہ (یا زیادہ سے زیادہ دو) کی زمرہ بندی کرتا ہے۔
- بلاگ کے ایک زمرے میں موجود مضامین گلوبل ہوتے ہیں جبکہ جریدے کا زمرہ کسی مخصوص جلد کے تحت ہوتا ہے۔ مثلاً "غزلیات" زمرہ بلاگ کے سارے ایسے مراسلوں کو لسٹ کرتا ہے جو اس میں‌شامل ہوں جبکہ جریدے میں یہی زمرہ کسی مخصوص جلد کے تحت آنے والے مضامین کو ہی فہرست کرتا ہے۔
- بلاگ کا ہر مراسلہ ایک یا زائد زمروں سے متعلق ہو سکتا ہے جبکہ جریدے کا ہر مضمون صرف اور صرف ایک زمرے سے متعلق رکھا جاتا ہے۔
- عموماً جرائد میں مضامین پر عمومی تبصرہ کرنے کی اجازت نہیں ہوتی ہاں فیڈ بیک اور سوشل بک مارکنگ یا ای میل کرنے کے آپشن رکھے جاتے ہیں۔

آرکیٹیچر کے حوالے سے اور بھی کئی فرق ہیں ذہن میں پر ابھی کے لئے اتنا ہی کافی ہے۔ احباب آپنا مفید انپٹ جاری رکھیں۔ ویسے آپ مندرجہ بالا فرق کا جائزہ لیں تو پائیں گے کہ بعض معاملات میں ایک سادہ میگزین سی ایم ایس ایک قدرے فل فیچرڈ بلاگ سے کئی معاملات میں کافی سہل ہوتا ہے۔ اور اس کی پروگرامنگ کامپلیکسٹی قدرے کم ہوتی ہے۔ خیر اوپر بیان کی گئی باتیں عمومی ضرور ہیں پر ضروری نہیں کہ ہر کسی کی ضروریات پر حرف بحرف پوری اتریں۔

میں ریلس کے استعمال اور ہوسٹنگ وغیرہ کے حوالے سے ان شاء اللہ اگلی پوسٹ میں کچھ لکھوں گا۔
 

arifkarim

معطل
زبردست ابن سعید! گو کہ مجھے ویب ڈویلپمنٹ سے کوئی خاص لگاؤ نہیں۔ پر انگریزی ویب جریدوں کو دیکھ کر خواہش ہوتی ہے کہ کاش اردو میں بھی نستعلیق کیساتھ سائنسی و تحقیقی جریدے موجود ہوتے۔ روبی آن ریلز مستقبل کے لحاظ سے ایک طاقتور پلیٹ فارم ہے اور سلسلہ میں‌یقیناً مزید کام ہونا چاہئے۔
 
ایک عدد گٹ ہب ریپازیٹری سیٹ اپ کر دی ہے۔ اور ایک عدد ابتدائی ریلس ایپلیکیشن کوڈ بیس کمٹ کر دیا ہے۔ احباب گٹ ہب کی اس ریپازیٹری کو نگاہ میں رکھ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیویلپمینٹ پراسیس کے دوران تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک عدد اسٹیجنگ سائٹ سیٹ اپ بھی کر دیا ہے جہاں اپلیکیشن کی پروگریس کو استعمال کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔ فی الحال ان دونوں روابط پر کوئی قابل استعمال چیز نہیں ملے گی۔ میں ان شاء اللہ پروگریس کی اطلاع دیتا رہوں گا۔ جو احباب کوڈ میں کنٹریبیوٹ کرنا چاہتے ہیں وہ اس کی گٹ ہب ریپازیٹری کو کلون کر سکتے ہیں ان کی تبدیلیوں کو مناسب سمجھا جائے گا تو مرج کر دیا جائے گا۔
 
Top