اردو زبان کا فروغ / یا / بنا حوالہ کاپی پیسٹ ۔۔۔۔؟؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عندلیب

محفلین
السلام وعلیکم
میں یہاں ایک سنجیدہ شکایت لے کر حاضر ہوئی ہوں۔

پہلے سخنور بھائی کا یہ تھریڈ ملاحظہ فرمائیں جو 28/مارچ کو محفل پر پوسٹ کیا گیا ہے :
افسانہ ""کاتب صاحب" سے ایک اقتباس

جبکہ بالکل یہی تحریر میں نے 24/مارچ کو یہاں لگائی تھی۔
کوئی بات نہیں کہ اردو زبان و ادب کے فروغ میں اسے محفل پر بھی شئر کیا گیا ہو ، لیکن ۔۔۔۔۔
سخنور بھائی کو چاہئے تھا کہ میری کمپوزنگ کی محنت کا خیال کر کے میرے نام کا حوالہ تو یہاں دے دیتے ۔ محنت کرے کوئی اور مفت میں شکریے بٹورے کوئی دوسرا ؟؟ یہ کہاں کا انصاف ہوا؟؟ :mad:

فورمز کی دنیا میں جو نئے لوگ وارد ہوتے ہیں اور جو پہلی مرتبہ اردو ٹائپ کرنا سیکھتے اور محنت کرتے ہیں ، کیا ان کی حوصلہ افزائی اور ان کی قدر نہیں کی جانی چاہئے؟

یہ ٹھیک ہے کہ ایک مشہور مصنف کے افسانے کا اقتباس میں نے شئر کیا لیکن میں نے بڑی مشکلوں سے اسے ٹائپ کیا تھا اور پروف ریڈنگ بھی کروائی دوسروں سے۔ ایسی اردو تحریروں پر بلاشبہ ہر اردوداں کا حق ہے کہ جہاں چاہے شئر کرے مگر اصل کا حوالہ بھی تو دینا کیا ہمارا اخلاقی فریضہ نہیں بنتا؟

خود میری مثال لیجئے کہ ابھی ابھی میں نے الف عین انکل کا ابن صفی والا یہ مضمون ، اردو مجلس پر یہاں شئر کیا ہے لیکن اردو محفل اور الف عین انکل کا حوالہ بھی ضرور دیا ہے۔ اور یہ تو دیانت داری کا بھی تقاضا ہے۔

مجھے امید ہے اردو محفل کے ناظمین انصاف فرمائیں گے۔
ورنہ اردو فورمز کی دنیا میں نئے نئے وارد ہونے والوں کے بیچ ایک غلط روایت کو فروغ حاصل ہوگا اور لوگ محنت سے جی چرانے لگیں گے۔ پھر اردو زبان کے فروغ کا دعویٰ کہاں جائے گا؟؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
عندلیب، توجہ دلانے کا شکریہ۔
میری گزارش ہے کہ اگر اس طرح کی باتیں پہلے ذاتی پیغامات کے ذریعے واضح کر لی جائیں تو تلخی سے بچا جا سکتا ہے۔
سخنور ایک بڑی ادبی فورم کے موڈریٹر ہیں اور ادب کا اچھا ذوق رکھتے ہیں۔ آپ اتنی لمبی شکایت تحریر کرنے سے پہلے اگر پوچھ لیتیں تو بہتر تھا۔
بہرحال اب جبکہ آپ نے پبلک فورم پر اسے پوسٹ کر ہی دیا ہے تو پہلے فرخ (سخنور) کو جواب دینے کا موقع دیں، اس کے بعد اس کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اپنے تجربات بتاتا ہوں۔

تفسیر صاحب نے اپنے دانش کدہ پر میرا ایک مضمون شائع کیا تو مکمل حوالے کے ساتھ اور عنوان میں مصنف کا یعنی میرا نام بھی دیا۔ یہ تو خیر میری تحریر تھی لیکن احمد ندیم قاسمی صاحب کی ایک کاپی رائٹ فری کتاب 'تعلیم اور ادب کے رشتے" جو فقط میں نے ٹائپ کی تھی اسکے مضامین شائع کرنے کیلیئے تفسیر صاحب نے دانشکدہ کیلیئے اور زرقا مفتی صاحبہ نے 'مضراب' کیلیئے باقاعدہ مجھ سے رابطہ کیا، جس کیلیئے میں ان دونوں کا آج تک ممنون ہوں۔

دوسری طرف میری کچھ ذاتی تحاریر اور مضامین بھی بغیر کسی حوالے کے ادھر ادھر کاپی پوسٹ کر دی جاتی ہیں، آپ نے اردو مجلس کا حوالہ دیا، وہاں پر ابھی کچھ دن پہلے "دل" کے موضوع پر لکھے ہوئے اشعار کا ایک تھریڈ دیکھا، اس میں کسی محترمہ نے میرے مرتب کیئے وہ اشعار جو میں نے بڑی محنت سے بیسیوں دواوین کھنگال کر جمع کیے تھے، ہو بہو پوسٹ کیئے ہوئے ہیں، یہ اشعار 'ون اردو' پر موجود ہیں اور دیکھے جا سکتے ہیں کہ ایک سال سے بھی قبل کے پوسٹ ہوئے ہیں۔

لیکن میں ایسی باتوں کا برا نہیں مانتا، (اوپر والی باتیں بھی فقط اس لیے زبان پر آ گئیں کہ موضوع چھڑ گیا ہے)۔

ہاں اصول کی بات یہ ہے اگر آپ کی اپنی تحریر بغیر کسی حوالے کے کسی نے شائع کر دی ہے تو یہ صریحاً غلط ہے لیکن جو تحریر آپ کی نہیں ہے اور آپ نے اس پر محنت کی ہے تو اس کا اجر اللہ دے گا نا کہ واہ واہ یا شکریے بٹورنا مطمعِ نظر ہو۔

والسلام
 

arifkarim

معطل
دوسروں کی چیزوں کا بے دریغ استعمال، اصل کام کرنے والوں کے دل توڑ دیتا ہے۔ میں اس تجربے سے گزر چکا ہوں اور تمام منتظمین سے درخواست کرتا ہوں کہ اس طرح کی چوریوں کا سختی سے نوٹس لیا کریں!
 

ہیر

محفلین
بہرحال میں سمجھتی ہوں کہ اس معاملے کو اگر تحمل مزاجی اور افہام وتفہیم سے طے کیا جائے تو تلخیوں‌کو ختم بھی کیا جاسکتا ہے
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں یہ بھی گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ یہاں پوسٹ کیے جانے والے مواد کے بارے میں بھی اتنی بے تکلفی روا نہ رکھیں کہ جو کچھ دل کیا اٹھا کر کسی اور فورم پر پوسٹ کر دیا۔ مجھے لائبریری کے زمرہ جات پر اسی لیے قدغن لگانی پڑی تھی کہ اس کا مواد دوسری فورمز پر بے دریغ کاپی پیسٹ ہونا شروع ہو گیا تھا۔
دوسروں کی محنت کو کاپی پیسٹ کرنے کو لوگ اردو کے فروغ کا نام دیتے ہیں اور خود ان کو کسی اور پر اسی کام کا شبہ ہو جائے تو آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ عندلیب۔ میں بھی اکثر یہ شکایت کرتا ہوں کہ لوگ کاپی پیسٹ کر کے اصل کا حوالہ نہیں دیتے۔ اصل میں کس نے ٹائپ کیا ہے ۔(جس پر ٹائپنگ اور املا کی اغلاط کا الزام لگایا جا سکے!!!) اس کا علم نہیں ہوتا۔ اور میں یہ بھی کہتا رہا ہوں کہ جب بھی کوئی رکن ٹائپ کرنا چاہے کچھ مواد، تو پہلے دیکھ لے گوگل میں ایک آدھ مصرعہ یا فقرہ لکھ کر کہ کہیں وہ پہلے سے تائپ شدہ تو نہیں ہے۔ بار بار کیوں محنت کی جائے۔ یہاں نہ معلوم کتنے لوگوں نے ٹائپ کر کے مواد لگایا ہے اور نہ جانے کتنوں نے محض کاپی پیسٹ کیا ہے، پتہ نہیں۔
ویسے مجھے یہ تو خوشی ہے کہ ہمارا دیوانِ غالب اپنے اصل دیباچے اور سارے ناموں کے ساتھ دانش کدہ، وکی بکس اور ایم مبین کی مختلف سائتس پر دستیاب ہے۔ لیکن میں نے ناصر کی جو ای بک بنائی تھی ساتوں رنگ کے نام سے۔ جس میں ناصر کے وہاب اعجاز کے ٹائپ کئے ہوئے مجموعے ’دیوان‘ (جسے وکی بکس میں بھی اور یاہں اردو لائبریری میں بھی ’دیوانِ ناصر کاظمی‘ کر دیا گیا ہے، مزید دو ایک جگہ انٹر نیٹ پہر نظر آئی۔ لیکن اصل کتاب میں میں نے وہاب اعجاز کا نام دیا ہے لیکن اردو پلیس میں یہمواد محض ناصر کاظمی کی شاعری کے تحت دے دیا گیا ہے۔ مکمل ترتیب وہی ہے۔
ویسے میں بھی جو دوسری سائٹس سے مواد حاصل کر کے ای بکس بنا رہا ہوں، ان کے ویب ماسٹرس کو بھی لکھتا ہوں کبھی جواب آتا ہے، کبھی آتا ہی نہیں۔ لیکن پھر بھی کتاب کے آخر میں اس کا حوالہ اور تشکر ضرور دیتا ہوں۔ جیسے اردو پوئٹ ڈاٹ نیٹ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
مجھے عندلیب صاحب کی تحریر پڑھ کر کافی ہنسی آئی - میرا خیال ہے میرا جرم بہت بڑا ہے اس لئے مجھے محفل بدر کر دیا جائے تو بہتر ہے - :) بہرحال میں نے جو اردو شاعری ٹائپ کی ہے -(جسکے ربط میرے دستخط میں دیکھے جا سکتے ہیں) میں ہر خاص و عام کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ وہاں سے کاپی پیسٹ کرکے جہاں سے چاہے شکریے بٹورے مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا بلکہ خوشی ہوگی کہ میری محنت صدقہ جاریہ کی طرح پھیلتی جارہی ہے - :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
فرخ، یہاں تشریف لانے کا شکریہ۔
میں عندلیب کی شکایت رفع کرنے کے لیے متعلقہ تھریڈ حذف کر رہا ہوں۔
 

تعبیر

محفلین
اف عندلیب آپکی تحریر دیکھ کر بہت دکھ ہوا آپ کو چاہیے تھا کہ آپ پہلے سخنور سے بات کرتیں ذاتی پیغام میں

سخنور اور چوری :eek: بہت ہی عجیب بات کہی ہے آپ نے بہت ہی عجیب :(

مجھے بس ایک بات پوچھنی ہے ہم اپنا فروغ چاہتے ہیں یا اردو کا ؟؟؟کیونکہ اگر اردو کے فروغ کی بات ہوتی تو مقصد تو پڑھنا اور اسے آگے منتقل کرنا ہے پھر ٹائپ چاہے کسی نے بھی کیا ہو
 

عندلیب

محفلین
آپ تمام لوگوں کے خیالات سامنے آئے ، شکریہ۔ سچ پوچھئے تو پہلے میں نے ذاتی پیغام کے ذریعے یا اسی تھریڈ میں شکایت کرنے کی سوچی تھی لیکن پھر ارادہ بدل دیا۔ الف عین انکل کی طرح مجھے کسی اور نے بھی ٹائیپنگ سے پہلے گوگل چیک کرنے کا مشورہ دیا تھا اور اسی بنیاد پر میں نے بہت بار شکایتیں کی تھیں تو اس فورم کو ایسے قوانین بنانے پر مجبور ہونا پڑا۔
وارث بھائی ہوں یا سخنور بھائی یا کوئی اور بھائی،بہن ، اردو کے فروغ کے لئے ان کی محنت، دریادلی اور وسیع الذہنی یقیناَ قابل تعریف ہیں۔ لیکن اخلاقی اصولوں کے تحت یہ تو طے ہے کہ دس خوبیاں اپنے پاس ہوں تو ایک برائی کو کرنے کا حق ہم کو مل نہیں جاتا۔ اور بددیانتی تو برائی ہی شمار ہوتی ہے۔

اردو کا فروغ کیسے ہوگا؟؟ کیا یہاں موجود انہی چار پانچ یا آٹھ دس قابل قدر ہستیوں کے ذریعے؟ کیا نئی نسل کو اس جانب متوجہ کرنا ہمارا فرض نہیں ہے؟؟
چند ماہ قبل جب مجھے اس طرف متوجہ کیا گیا تو میں نے خود اپنی دلچسپی سے یونی کوڈ ٹائپنگ سیکھی اور اسی طرح اپنے بھائی بہنوں اور دیگر ہم عمر اقرباء کو بھی دلچسپی دلائی اور کہا کہ خود بھی ادبی کتب سے منتخب تحریریں ڈیجیٹائز کیا کریں مستقبل کی نئی نسل کے لئے۔ اب اگر میں ان سے یہ بھی کہوں کہ تمہاری محنت کوئی اپنے نام سے کسی دوسری جگہ پوسٹ کرلے تو ناراض یا غصہ نہ ہونا تو منطقی اعتبار سے نوآموز یا نووارد یہ بات قبول کر سکیں گے؟ محنت کرنے کے بجائے کیا وہ ادھر ادھر سے لے کر کاپی پیسٹ کے رحجان کو اپنا نہیں لیں گے؟؟ کیا ہمارے "اردو" معاشرے میں ہر کوئی محمد وارث یا سخنور جتنا دریادل ہو سکتا ہے؟

اردو کا فروغ نئی نسل میں دیانت داری کی تربیت سے ہی ہو سکتا ہے اور اسی لئے میں الف عین انکل کے اس مشورے کی بھرپور تائید کروں گی :
لوگوں کو کاپی پیسٹ کر کے اصل کا حوالہ ضرور دینا چاہئے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top