اردو لائبریری کی کتب کی ٹائپنگ کے لئے گوگل ڈاکس (Google Docs) کا استعمال

السلام و علیکم۔

جہاں تک میں معلومات رکھتا ہوں، اردو لائبریری کے لئے اردو کتب کی ٹائپنگ کا کام فرداً فرداً کیا جاتا ہے۔ ایک فرد جس کتاب کی ذمہ داری لیتا ہے، اس کے متعلق لائبریری سیکشن میں سب کو مطلع کر دیتا ہے اور پھر کتاب مکمل ٹائپ ہو جانے پر دوبارہ سب کو مطلع کرتا ہے۔ اگر میں نے کام کے بہاؤ کا غلط تجزیہ کیا ہے تو برائے مہربانی تصحیح ضرور کیجیے گا۔

میرے خیال سے فرداً فرداً کام کرنے کی بجائے اگر گوگل ڈاکس پر ٹیکسٹ فائل سب کے ساتھ شئیر کر لی جائے تو زیادہ احسن طریقے سے ٹائپنگ کا کام کیا جا سکتا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ایک وقت میں متعدد لوگ ایک ہی دستاویز کے مختلف ابواب کی ٹائپنگ کا کام سر انجام دے سکتے ہیں۔

نمونے کے طور پر میں نے اردو لائبریری کی ویب سائٹ پر سے ایک ناول "فردوس بریں" کے ابتدائی صفحات کی چند سطور کو نقل کر کے گوگل ڈاکس پر ایک فائل تیار کی ہے جس کا ربط ملاحظہ ہو

https://docs.google.com/document/d/1kxMQmMhZrDgxlPsZ8Znar_FeTkC163myX5X9HBh3RJk/edit

بطورِ خاص لائبریری پراجیکٹ میں شامل خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ ایک مرتبہ اس کو ضرور پرکھئیے۔ میرے مطابق اس طرح کام کرنے سے کتاب کے مکمل ہونے کے دورانیے میں خاطر خواہ کمی واقع ہو گی۔ نیز ہم گوگل ڈاکس کے متعدد دوسرے فیچرز سے بھی استفادہ حاصل کر سکیں گے جن میں سرِ فہرست "تبصرہ جات" ہیں۔

سب کی آراء کا منتظر۔۔۔
 
ڈاکٹر صاحب، سب سے پہلے تو اس خوبصورت مشورے کا شکریہ۔ ساتھ ہی یہ شکایت کہ اتنے عرصہ کہاں گم رہے؟ :)

اس ورک فلو کے بارے میں ہم نے ایک آدھ دفعہ سوچا تھا لیکن چند باتیں ہیں جن کے باعث ہم نے اس خیال کو ہر دفعہ مسترد یا معطل کر دیا۔ اول تو یہ کہ سب سے پہلے تمام اسکین صفحات کو ترتیب وار شامل کر کے اس کے نیچے ٹائپنگ کرنی ہوگی۔ جس کے باعث فائل کی طوالت بہت بڑھ جائے گی نیز تمام صفحات پر ہوئی پروگریس کا حساب رکھنا ایک الگ چیلنج ہوگا، دوم یہ کہ وہاں نستعلیق فونٹ موجود نہیں ہوگا جس سے کئی لوگوں کو کوفت ہوگی، سوم یہ کہ وہاں اردو ایڈیٹر نہیں ہوگا اور کتابوں پر کام کرنے والوں کو اپنے سسٹم میں کی بورڈ نصب کرنا ہوگا، چہارم یہ کہ محفل میں اس حوالے سے ایکٹیوٹی نہ یا کم ہونے کے باعث لوگوں کو راغب کرنا مشکل ہوگا، پنجم یہ کہ تائپنگ اور پروف ریڈنگ کے مختلف مراحل باہم دگر ہو کر مسائل پیدا کریں گے (واضح رہے کہ سبھی احباب بیک وقت یا دو چار دنوں میں تمام کام نہیں نمٹا سکتے ہیں لہٰذا کچھ صفحات اس لئے فروف ریڈنگ کے مراحل تک نہیں جاتے کیوں کہ اسی کتاب کا کچھ ھصہ ٹائپ ہونے سے بچا رہتا ہے)۔ سب سے اہم سبب یہ کہ ہم اس کام کے لئے ایک ورک فلو سسٹم ڈیویلپ کرنے کی فراق مین ہیں اس لئے جیسے کام چل رہا ہے ویسے رکھنا چاہتے ہیں ورنہ نئے سرے سے لوگوں کو ٹرینگ دینی ہوگی اور نئے نظم پر کام کرنے پر آمادہ کرنا ہوگا۔ :)

واضح رہے کہ ہم اب بھی لائبریری کے لئے بعض کاموں میں گوگل ڈاکس سے استفادہ کرتے ہیں۔ :)
 
جی آپ کی عین نوازش۔ بھئی کورس پراجیکٹ اور فائنل کی مصروفیات کی وجہ سے ذرا غیر حاضر رہے۔ محفل میں آنا جانا تو لگا رہتا تھا لیکن کچھ کہنے کا موقع کم ہی ملا۔
یہ تو ایک خوش آئند بات ہے کہ اس کے متعلق پہلے بھی سوچ بچار ہو چکی ہے۔ تو آئیے اس ورک فلو کو اپنانے میں جو رکاوٹیں حائل ہیں ان کو حل کرنے کی ایک سعی کر لیتے ہیں۔
تمام اسکین صفحات کو ترتیب وار شامل کر کے اس کے نیچے ٹائپنگ کرنی ہوگی۔ جس کے باعث فائل کی طوالت بہت بڑھ جائے گی
اسکین شدہ صفحات کو مرکزی دستاویز میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں پیش آنی چاہئیے۔ دو ونڈوز سائیڈ بائی سائیڈ ٹائل کر کے ٹائپنگ کرنا ایک بہترین حل ہے۔ اسکین شدہ مواد اور ٹائپ شدہ مواد خلط ملط کرنا موضوع نہیں لگتا۔ اپنی بات کی وضاحت کے لئے منظر کشی کرنا چاہوں گا لیکن منظر اپ لوڈ کرنے کے لئے مجھے رہنمائی درکار ہے۔ میں اپنے کمپیوٹر سے کس طرح تصویر اپ لوڈ کر سکتا ہوں؟
۔۔۔ آپ کے باقی نکات کو میں اگلے مراسلے میں زیر ِبحث لاؤں گا انشاءاللہ
 
اسکین شدہ صفحات کو مرکزی دستاویز میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں پیش آنی چاہئیے۔ دو ونڈوز سائیڈ بائی سائیڈ ٹائل کر کے ٹائپنگ کرنا ایک بہترین حل ہے۔ اسکین شدہ مواد اور ٹائپ شدہ مواد خلط ملط کرنا موضوع نہیں لگتا۔ اپنی بات کی وضاحت کے لئے منظر کشی کرنا چاہوں گا لیکن منظر اپ لوڈ کرنے کے لئے مجھے رہنمائی درکار ہے۔ میں اپنے کمپیوٹر سے کس طرح تصویر اپ لوڈ کر سکتا ہوں؟
ایک زمانے میں ہم نے ایک عدد ٹول بنایا تھا جس کا نام تھا "چاچو ٹائپنگ ہیلپر"، اس کو بناتے ہوئے جو بات ذہن میں تھی وہ یہ کہ سبھی کے پاس اتنا وائڈ اسکرین دستیاب نہیں جو عموماً ہمیں دستیاب ہے۔ اس لئے کئی لوگوں کے کمپیوٹر ایم ونڈو درست دکھانے کے لئے نا کافی ہوتے ہیں، چہ جائیکہ سائڈ بائی سائڈ ایک ہی اسکرین پر دو ونڈو رکھے جا سکیں۔ واضح رہے کہ یہ حل ہمیں اپنے لئے نہیں ڈھونڈھنا ہے بلکہ اس کام میں تعاون فرمانے والے رضاکاروں کی اکثریت کے لئے۔ :)
 
Top