عطاء اللہ جیلانی
محفلین
عجب یہ راز تھا مَقْفَل دلِ ناشاد سے مل کر
گزارا ہم نے بھی اک پل وہ لمحہ تھا بڑا بہتر
سَراسَر سوچ میں رہ کر ذرا سی موج سے مل کر
کبھی وہ وقت تھا ہمدم تہہ دل سے جزا لے کر
ہمارے اَشک نے بویا سرِ سَرشاد کے عنبر
دلوں کے نشرِ پہ قابو ملی تھی سوزِ جاں ہوکر
قلم کی بوندا باندی میں جیلانیْ گِر پڑا در پر
سمجھ لو یار تھے دو چار مگر کچھ سانپ تھے بن کر
اشارہ اک ہی کافی تھا کمانِ تیر نشانہ پر
بچھڑ کر ہی ہوا برسات عطاء کا نام کیا لے کر
عجب یہ راز تھا مَقفَل دلِ ناشاد سے مل کر
گزارا ہم نے بھی اِک پل وہ لمحہ تھا بڑا بہتر
عطاء اللہ جیلانی
گزارا ہم نے بھی اک پل وہ لمحہ تھا بڑا بہتر
سَراسَر سوچ میں رہ کر ذرا سی موج سے مل کر
کبھی وہ وقت تھا ہمدم تہہ دل سے جزا لے کر
ہمارے اَشک نے بویا سرِ سَرشاد کے عنبر
دلوں کے نشرِ پہ قابو ملی تھی سوزِ جاں ہوکر
قلم کی بوندا باندی میں جیلانیْ گِر پڑا در پر
سمجھ لو یار تھے دو چار مگر کچھ سانپ تھے بن کر
اشارہ اک ہی کافی تھا کمانِ تیر نشانہ پر
بچھڑ کر ہی ہوا برسات عطاء کا نام کیا لے کر
عجب یہ راز تھا مَقفَل دلِ ناشاد سے مل کر
گزارا ہم نے بھی اِک پل وہ لمحہ تھا بڑا بہتر
عطاء اللہ جیلانی
آخری تدوین: