محمد تابش صدیقی
منتظم
فی زمانہ مختصر مگر پر اثر لکھنے والے معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔ دریا کو کوزے میں بند کرنا ویسے بھی کوئی آسان کام نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ نے یہ ہنر ہمارے بھائی نوید ناظم کو بخوبی عطا فرمایا ہے۔ کم الفاظ میں موضوع سے ہٹے بغیر پر اثر بات کرنا اور اپنا مدعا مکمل طور پر قاری تک پہنچا دینا، ان کا طرۂ امتیاز ہے۔
محفل پر موجود ان کے اختصاریوں کے روابط:
بلاعنوان۔۔۔
اختصاریہ
مشکل وقت۔۔۔ (اختصاریہ)
نفرت۔
اعتبار۔
زندگی
انصاف
پسند۔
اختصاریہ۔
اختصاریہ (6)
ایک نقطہ۔۔۔!!!
نثر پارے۔
دوست۔
عاجزی (اختصاریہ)
اختصاریہ (7)
تعلق۔
اختصاریہ (8)
سُنتا جا مسافر۔۔۔۔
اختصاریہ (9)
بلا عنوان۔۔۔۔۔!!!
مشورہ۔۔۔
ذرا ٹھہر۔۔۔۔!
بلا عنوان (اختصاریہ)
ایک اور اختصاریہ
وجود کا جمود
پہچان
ہم
بلا عنوان
اُن کے لیے جو سفر پر نکلے ہیں۔۔۔
منافقت
دشمن
ہم، ہمارا دور، ہماری الجھنیں
نازک مسائل اور ہمارا رویہ
ضرورتوں میں بندھے ہم
خوش رہو۔۔۔۔۔!!!
اپنا تو بن!
اختلاف
حادثہ
مفروضہ
دور کے ڈھول سہانے
نثر پارے
احساس
بے بسی
نام
مغوی
محرومی ندارد!
آؤ دوستی کریں
ادب پہلا قرینہ ہے۔۔۔۔!
احترام ضروری ہے
شتر بے مہار ہم!
قریب کا چراغ بنیں؟
پستی
دُکھ
تعلق
تعاون
مجبوری
اتفاقِ رائے
محبت کا مال اور مال کی محبت
نہ گھبرا دلِ بے قرار
زندگی کے زاویے اور ہم
انفرادیت
افراتفری
پابندی
ضروری۔۔۔۔ غیر ضروری
انسان اور نسیان
اگر میں اپنی پسند کی بات کروں، تو شاید کم ہی ایسا ہوا ہے کہ کسی قلمکار کی تقریباً تمام تحاریر پر یہ کہہ سکوں کہ
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے
اللہ تعالیٰ نے یہ ہنر ہمارے بھائی نوید ناظم کو بخوبی عطا فرمایا ہے۔ کم الفاظ میں موضوع سے ہٹے بغیر پر اثر بات کرنا اور اپنا مدعا مکمل طور پر قاری تک پہنچا دینا، ان کا طرۂ امتیاز ہے۔
محفل پر موجود ان کے اختصاریوں کے روابط:
بلاعنوان۔۔۔
اختصاریہ
مشکل وقت۔۔۔ (اختصاریہ)
نفرت۔
اعتبار۔
زندگی
انصاف
پسند۔
اختصاریہ۔
اختصاریہ (6)
ایک نقطہ۔۔۔!!!
نثر پارے۔
دوست۔
عاجزی (اختصاریہ)
اختصاریہ (7)
تعلق۔
اختصاریہ (8)
سُنتا جا مسافر۔۔۔۔
اختصاریہ (9)
بلا عنوان۔۔۔۔۔!!!
مشورہ۔۔۔
ذرا ٹھہر۔۔۔۔!
بلا عنوان (اختصاریہ)
ایک اور اختصاریہ
وجود کا جمود
پہچان
ہم
بلا عنوان
اُن کے لیے جو سفر پر نکلے ہیں۔۔۔
منافقت
دشمن
ہم، ہمارا دور، ہماری الجھنیں
نازک مسائل اور ہمارا رویہ
ضرورتوں میں بندھے ہم
خوش رہو۔۔۔۔۔!!!
اپنا تو بن!
اختلاف
حادثہ
مفروضہ
دور کے ڈھول سہانے
نثر پارے
احساس
بے بسی
نام
مغوی
محرومی ندارد!
آؤ دوستی کریں
ادب پہلا قرینہ ہے۔۔۔۔!
احترام ضروری ہے
شتر بے مہار ہم!
قریب کا چراغ بنیں؟
پستی
دُکھ
تعلق
تعاون
مجبوری
اتفاقِ رائے
محبت کا مال اور مال کی محبت
نہ گھبرا دلِ بے قرار
زندگی کے زاویے اور ہم
انفرادیت
افراتفری
پابندی
ضروری۔۔۔۔ غیر ضروری
انسان اور نسیان
اگر میں اپنی پسند کی بات کروں، تو شاید کم ہی ایسا ہوا ہے کہ کسی قلمکار کی تقریباً تمام تحاریر پر یہ کہہ سکوں کہ
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے