سیما کرن
محفلین
میں جانتا ہوں
حقیر جگنو کے مثل ہوں میں
نحیف نزار سی کرن اک
میرا چمکنا سحر نہیں ہے
مگر میں کام اپنا کر رہا ہوں
جو رات اپنی سیاہ زلفوں کی تیرگی میں
چھپا لے عالم کی ہر ڈگر کو
میں اک شہادت ہوں روشنی کی
کہ دن بھی ہو گا
اور آفتاب اپنے نور سے پھر
تمام عالم اُجال دے گا
میں جانتا ہوں کہ شعلہ میرا
ہے ٹمٹماتا سا ایک ذرہ
جہالتوں کے یہ گُھپ اندھیرے
بُنے گئے ہیں عمیق و گہرے
ہیں ناتواں سی میری یہ ٹکریں
سوراخ اس میں نہ کر سکیں گی
مگر میں شب کا غبار بن کر
نہیں جیوں گا! نہیں جیوں گا!
جہالتوں کے مہیب سایوں
کو توڑ دوں گا!
میں ننھی ننھی سی ٹکروں سے
غموں کے دھاروں کو موڑ دوں گا
میں جانتا ہوں کہ نام ہی سے
ہے اونچا اعلی مقام میرا
میں ایسی نایاب کان ہوں اک
جو لعل و یاقوت سے بھری ہے
جو ایسے ہیروں کا ہے خزانہ
کہ تاب جس کی نہ لائے سورج
میں اک شہادت ہوں نسل نو کی
اور اُن کے کل کو سنوارنے کی
میں دن کے آنے کی ہوں گواہی
فروغ اردو ہے کام میرا
ہوا کی لہروں پہ تخت میرا
اور "اردو محفل " ہے نام میرا
سیما کرن
حقیر جگنو کے مثل ہوں میں
نحیف نزار سی کرن اک
میرا چمکنا سحر نہیں ہے
مگر میں کام اپنا کر رہا ہوں
جو رات اپنی سیاہ زلفوں کی تیرگی میں
چھپا لے عالم کی ہر ڈگر کو
میں اک شہادت ہوں روشنی کی
کہ دن بھی ہو گا
اور آفتاب اپنے نور سے پھر
تمام عالم اُجال دے گا
میں جانتا ہوں کہ شعلہ میرا
ہے ٹمٹماتا سا ایک ذرہ
جہالتوں کے یہ گُھپ اندھیرے
بُنے گئے ہیں عمیق و گہرے
ہیں ناتواں سی میری یہ ٹکریں
سوراخ اس میں نہ کر سکیں گی
مگر میں شب کا غبار بن کر
نہیں جیوں گا! نہیں جیوں گا!
جہالتوں کے مہیب سایوں
کو توڑ دوں گا!
میں ننھی ننھی سی ٹکروں سے
غموں کے دھاروں کو موڑ دوں گا
میں جانتا ہوں کہ نام ہی سے
ہے اونچا اعلی مقام میرا
میں ایسی نایاب کان ہوں اک
جو لعل و یاقوت سے بھری ہے
جو ایسے ہیروں کا ہے خزانہ
کہ تاب جس کی نہ لائے سورج
میں اک شہادت ہوں نسل نو کی
اور اُن کے کل کو سنوارنے کی
میں دن کے آنے کی ہوں گواہی
فروغ اردو ہے کام میرا
ہوا کی لہروں پہ تخت میرا
اور "اردو محفل " ہے نام میرا
سیما کرن