گیارہویں سالگرہ اردو محفل – درست املاء ایک مختصر جائزہ

فی الحال تو کوئی خود کار نظام موجود نہیں ہے۔ :)
سعود بھائی نے تذکرہ کیا ہے، کہ کچھ اغلاط خود کار طریقہ سے درست ہو رہی ہیں، مثلاً السلام علیکم میں درمیان میں 'و' لکھی جائے تو خود درست ہو جاتا ہے۔ زیادہ اگر ذ سے لکھا جائے تو درست ہو جاتا ہے۔
 
سعود، کیا آپ گِٹ‌ہب پر اردو ویب کے ذیل میں imla-namaنامی ایک ریپو بنا دیں گے؟ چاہیں تو ایک نئی ٹیم بھی بنا سکتے ہیں (’ڈاکیومینٹیشن‘ یا ملتے جلتے نام سے) جس کے ممبران املا نامہ اور اس جیسے دیگر پراجیکٹس کی نظامت کے ذمہ‌دار ہوں۔
گٹ ہب پر اردو ویب کی ذیل میں املا نام سے ایک عدد ریپو شامل کر دیا ہے۔ اسے گٹ ہب پیجیز پر شائع کرنے کے لیے اس میں متعلقہ شاخ بھی شامل کر دی ہے اور اشاعت کی سہولت کے پیش نظر متعلقہ شاخ کو ریپو کی طے شدہ شاخ کے طور پر متعین کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں گائڈس نام سے ایک عدد ٹیم بھی بنا دی ہے اور اس میں فی الحال آپ کو شامل کر دیا ہے۔ اس ٹیم کو مذکورہ ریپو میں رائٹ پرمیشنز حاصل ہیں یعنی آپ براہ راست تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔ مزید جو احباب اس ٹیم میں شامل ہونا چاہیں وہ ہمیں اپنی گٹ ہب آئی ڈی سے مطلع فرما سکتے ہیں۔ :) :) :)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
سعود بھائی نے تذکرہ کیا ہے، کہ کچھ اغلاط خود کار طریقہ سے درست ہو رہی ہیں، مثلاً السلام علیکم میں درمیان میں 'و' لکھی جائے تو خود درست ہو جاتا ہے۔ زیادہ اگر ذ سے لکھا جائے تو درست ہو جاتا ہے۔

اس بارے میں سعود بھائی بتا سکیں گے کہ یہ نظام کیسے کام کرتا ہے تاہم ابھی میں نے تعارف کے زمرے میں اس ضمن میں جھانکا تو کئی جگہوں پر غلط لکھا پایا مثال کے طور پر درج ذیل کو دیکھیے:


السلام و علیکم
اور مجھے آپ سب جانتے ہیں
 

زیک

مسافر
اس بارے میں سعود بھائی بتا سکیں گے کہ یہ نظام کیسے کام کرتا ہے تاہم ابھی میں نے تعارف کے زمرے میں اس ضمن میں جھانکا تو کئی جگہوں پر غلط لکھا پایا مثال کے طور پر درج ذیل کو دیکھیے:
میرے خیال سے السلام علیکم، کلمہ اور دیگر اسلامی کو خودکار طریقے سے ٹھیک کرنا صحیح نہیں کہ ہمیں ان غلطیوں سے ہی علم ہوتا ہے کہ کون سلام یا کلمہ نہیں جانتا مگر اسلام اسلام کی دہائی دیتا ہے۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
بہت خوب.... اہم نکتے کی جانب توجہ دلائی آپی جی... میں پوری کوشش کروں گی کہ آئندہ اس متعلق احتیاط کروں... اور اگر کہیں انگریزی لفظ استعمال کر رہی ہوں جس کا اردو متبادل نہیں معلوم تو اسے انگریزی میں ہی لکھوں... :)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
میرے خیال سے السلام علیکم، کلمہ اور دیگر اسلامی کو خودکار طریقے سے ٹھیک کرنا صحیح نہیں کہ ہمیں ان غلطیوں سے ہی علم ہوتا ہے کہ کون سلام یا کلمہ نہیں جانتا مگر اسلام اسلام کی دہائی دیتا ہے۔
بات تو بہت صحیح کہی زیک بھائی :)
امید ہے اراکین اس جانب خصوصیت سے توجہ کریں گے۔
 

دوست

محفلین
گزارش ہے کہ انگریزی کے الفاظ اگر استعمال کرنا ہوں تو انہیں اردو حروف میں ہی لکھا جائے. انگریزی سپیلنگ کے پھندنے اردو کی دائیں سے بائیں تحریر میں بالکل نہیں جچتے. آپ دیگر کسی زبان میں دیکھ لیں وہ وہاں ایسا بالکل نہیں ہوتا. انگریزی کے بیشتر الفاظ اردو میں اعراب کے ساتھ بآسانی لکھے جا سکتے ہیں. انتہائی طویل الفاظ جیسے ان اویل ابیلیٹی کو انگریزی میں لکھا جا سکتا ہے لیکن ان کی تو ضرورت بھی کم پڑتی ہے. کسی بھی زبان کا لفظ دیگر رسم الخط میں نقل حرفی کرنے کا ایک نکاتی اصول یہ ہے کہ اس کے تلفظ کو متعلقہ رسم الخط میں لکھ دیا جائے. چنانچہ ٹاک (بات) کو ٹالک نہیں لکھنا چاہیے.
 

عثمان

محفلین
میری رائے میں محفل پر اردو مراسلے میں English لکھتے وقت کوئی دقت تو نہیں ہوتی اور بیان بھی واضح رہتا ہے۔
 
عموما بہت تیزٹائپنگ کے سبب املاء کی غلطیاں سر زد ہوجاتی ہیں لیکن ایک دفعہ مراسلہ بھیجنے سے پہلے یا بعد میں نظر ثانی ضرور کرتا ہوں۔ جس لفظ کے درست ہجے نامعلوم ہوں اسے معلوم ہجوں میں ٹائپ کرکے "سرچ ان گوگل" کرتا ہوں کچھ نہ کچھ رہنمائی مل جاتی ہے۔
فقیر کے رائے یہ ہے کہ جہاں غلط املاء نظر آئے اس کا سرخ رنگ میں اقتباس لے کر مطلع و اصلاح کریں اور ساتھ میں غلط املاء کی ریٹنگ دبائیں۔ علاوہ ازیں اس میں یہ تجویز بھی شامل کر لیں کے اگر کسی کو دس مختلف مراسلوں میں غلط املا کی ریٹنگز ملیں تو بطور سرزنش ایک مخصوص وقت کے لیے وہ نیا مراسلہ نہ لکھ سکے جیسے 30 منٹ ایک گھنٹہ یا ایک دن جیسے انتظامیہ کو مناسب لگے۔ خودکار نظام سے سیکھنے میں کمی واقع ہوگی اور غلطی کرنے والا جب تک غلطی سے متعارف نہیں ہوگا نئی بات کیسے سیکھے گا۔۔۔لہذا غلطی کی دینی چاہیے مگر ایک اچھے انداز میں اصلاح ضروری ہے کہ اس سے سیکھنے کا عمل جاری رہتا ہے۔۔۔۔
اور داغ تو اچھے ہوتے ہیں:):):)
 
ایک خیال یہ آیا ہے کہ فورم میں املاء کا زمرہ ڈال دیں اور اس میں املاء و اعراب وغیرہم کے لڑیاں ہوں۔ جس میں اگر کسی کو ہجوں کا مسئلہ درپیش ہے وہ وہاں مراسلہ بھیجے کے اس لفظ کے درست املاء، اعراب، تلفظ بتا دیں کے تحت پوچھ سکتا ہے۔ سر دست جو بھی آن لائن ہو،جواب میں وہ لکھ دے گا۔۔۔۔۔یوں ایک ڈکشنری بھی ترتیب پاتی جائے گی، جسے بعد میں تلاش کے آپشن کے ساتھ پیش کیا جا سکتا ہے، جسے رہنمائی چاہیے ہوگي وہ وہاں سے حاصل کر لے گا:):):)
 
السلام علیکم

اردو محفل فورم کی روشن روایات میں آغاز سے ہی ایک یہ روایت شامل رہی ہے ------------​

اس عمدہ لڑی کے لئے میں وہی کچھ کہوں گا جومحترم نایاب صاحب نے کہا ہے۔
==================================
محترم سیدہ شگفتہ بہنا
بلاشبہ اک خوبصورت آگہی بھری تحریر جو کہ اردو محفل کے نصب العین سے براہ راست ربط رکھتی ہے ۔
نیٹ کے جال پر آباد عالمی گاؤں میں اردو زبان کی ترویج میں اردو محفل کا اک اہم کردار رہا ہے ۔اور ان شاء اللہ سدا ہی رہے گا ۔
آپ کی تحریر کے ہر لفظ سے اتفاق کیئے بنا چارہ نہیں کہ لکھا ہی سچ ہے ۔
اردو زبان سے محبت کی عکاس تحریر پر
ڈھیروں دعائیں​
=================================

اس کے بعد جناب ابن سعید کے جواب نے اس لڑی کو مزید رونق بخشی۔۔۔۔
املا کی غلطیاں یقیناً تکلیف دہ ہوتی ہیں ------------- :) :) :)

میں ذاتی طور پر خودکار اصلاح کے حق میں نہیں ہوں اور اس ضمن میں مَیں محمد تابش صدیقی کی اس رائے سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کہ ”اس خود کار نظام کی افادیت اپنی جگہ، کہ کم سے کم اغلاط دیکھنے کو ملتی ہیں. مگر اس کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ غلط املاء لکھنے والے کو اپنی غلطی کا پتہ نہیں چلتا اور غلطی پختہ ہو جاتی ہے. “؛ البتہ صرف خودکار نشاندہی کا کام ہو جائے تو وہ ایک الگ بات ہے۔
اس حوالے سے جناب ابن سعید کی یہ بات کہ
====اس مقصد کے لیے فعال ادارت درکار ہوگی اور متعلقہ زمروں میں چند مدیران کا تعین کرنا ہوگا جو متعلقہ زمروں میں ارسال کردہ ہر مراسلے کو باقاعدگی سے پڑھتے ہوں۔ یہ بھی طے کرنا ہوگا کہ املا کی درستگی کے نام پر متعلقہ مدیران حد سے زیادہ ترمیم نہ کریں کہ صاحب مراسلہ کی منشا یا ما فی ضمیر متاثر ہو جائے۔
================
”مدیران کا تعین“ ، ”املاء کی درستگی“ اور ”صاحب مراسلہ کی منشا یا ما فی ضمیر متاثر ہونا“ اس حوالے سے میں اتنا کہنا چاہوں گا کہ مدیر، صاحبِ مراسلہ کی تحریر کے ناقص املاء کے حصے کو سلکیکٹ کر کے حذف کر کے اس کی جگہ املاء درست کر دیں اور حذف شدہ تحریر خودکار نظام کے تحت اصلاح شدہ تحریر کے ”ٹول-ٹِپ ٹیکسٹ“ کے صورت میں سامنے آ جایا کرے۔
 
آخری تدوین:
میری رائے میں ناقص املا کی درجہ بندی کا شمار اگر منفی کی بجائے معتدل درجہ بندیوں میں ہو جائے تو اصلاح احباب کے لیے زیادہ سہل ہو جائے گی۔ منفی درجہ بندی کے باعث اچھی خاصی فاش غلطیوں پر بھی ناقص املا کا بٹن دباتے ہوئے ایک ناخوشگوار احساس دامن گیر ہو جاتا ہے۔ اس احساس نے مجھے باستثنائے ایشل خانم ایشلؔ ہر جگہ اصلاح سے باز رکھا ہے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
الگ زمرے بنا دیے جائیں تو انھیں بھلا کون پڑھے گا؟ سیکھتا انسان تبھی ہے جب سیکھنا پڑتا ہے۔ سو موقع بہ موقع اصلاح خودکاریت یا زمرہ بندی سے بہتر ہے۔ البتہ سابقہ مراسلوں کے لیے اگر کوئی نظام قائم کر لیا جائے تو یقیناً بہتر ہو گا۔
زیک نے اس قسم کی اصلاح کو ٹرولنگ کی ایک قسم قرار دیا ہے۔ معتدل درجہ بندی سے یہ خلش بھی کچھ نہ کچھ کم تو ہو ہی جائے گی۔ :LOL::LOL:
Orthography troll ;);)
 

زیک

مسافر
آخری تدوین:

قیصرانی

لائبریرین
اگر ممکن ہو تو درست املا صرف لائبریری سیکشن پر کام کرے تاکہ پروف کا کافی کام سہل ہو جائے۔ باقی فورم پر عمومی شعور بیدار ہو جائے، اتنا کافی ہے
 
میری رائے میں تو ریپو کا نام ’املا نامہ‘ ہی رکھا جانا چاہیے۔ :)
ریپو کا نام تو خیر کسی بھی وقت تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ مختصر نام رکھنے کی چند وجوہات تھیں۔ اول تو یہ کہ گٹ ہب پیجیز کا یو آر ایل مختصر ہوگا اور دوم یہ کہ دو لفظی ناموں میں یہ یاد رکھ پانا قدرے مشکل ہوتا ہے کہ درمیان میں ڈیش تھا، انڈر اسکور تھا، نام کیمل کیس میں تھا، یا پھر دونوں الفا ایک ساتھ لکھے گئے تھے۔ علاوہ ازیں، یہ ڈاکیومنٹ غالباً جاوا اسکرپٹ کی مدد سے انٹریکٹیو بنایا جائے گا اور اس میں نہ صرف درست اور غلط کا بیان ہوگا بلکہ متعلقہ کنورٹرز اور کیریکٹر پکرز وغیرہ بھی شامل کیے جائیں گے۔ اس صورت میں یہ املا نامہ سے متاثر ضرور ہوگا لیکن اس سے کہیں زیادہ معلومات کا حامل ہوگا اور اس کا مقصد بھی کسی قدر مختلف اور ڈیجیٹل کونٹیکسٹ میں ہوگا۔ :) :) :)
 
Top