الف عین
لائبریرین
ویسے بات اردو کمپیوٹنگ کی ہے لیکن کچھ مختلف۔۔۔
رات کو محسن حجازی کے تانے بانے کی پوسٹس کو پڑھتے ہوئے خیال آیا کہ ایک تانا بانا یہ شروع کیا جائے کہ ہمارے یہاں کے ارکان کس طرح اردو کمپیوٹنگ کی دنیا میں داخل ہوئے، کیا محرکات تھے اور تاریخی اعتبار سے وہ کس طرح اس مقام پر پہنچے جہاں آج کھڑے ہیں۔
اپنی بات کروں تو مجھے دو سال قبل تک یونی کوڈ کا علم نہیں تھا۔ اگر چہ 1997 میں ہی صفحہ ساز کا شیر ویر ورژن اشہر فرحان بلکہ ان کے دوست راجیو (ارورا؟) سے حاصل کیا تھا لیکن کچھ تشفی نہیں ہوئی۔ اور میں نے 1999میں نسیم امجد کے نگار اور فارسی پارس نگار ڈاؤن لوڈ کئے تھے2000 یا 2001 میں پہلی بار ان پیج دیکھا بلکہ علی گڑھ میں ایک صاحب نے سی ڈی میں کاپی کروا کر دیا ( ان دنوں محض سی ڈی اور سی ڈی میں کاپی کرنے میں 75 روپئے کا خرچ ہوا)۔ اس ان پیج سے پہلے اپنی کتاب ’اللہ میاں کے مہمان‘ ٹائپ کرنے کے علاوہ کچھ اور کام نہیں کیا۔ ادھر 1999 سے ہی ہندی قرآن کی تفسیر‘ قرآن درپن‘ کا کام شروع کر رکھا تھا، اور اسے مختلف فونیٹک کی بورڈ اور آسکی فانٹس کی مدد سے ٹائپ کرنا شروع کیا۔ اور اس کی سافٹ کاپی کی تقسیم کا جب خیال آیا تب فانٹ کی لائسنسنگ کا اشو کا احساس ہوا، اور میں نے فونیٹک دیو ناگری فانٹس بنانے شروع کئے، اور جب نگار حاصل ہوا تو اردو کے فانٹس پر بھی ہاتھ صاف کرنے چاہے۔ پھر 2002 میں گھر میں جب کیبل انر نیٹ آیا تو پھر اردو کے لئے مواخذ تلاش کرنے شروع کئے تو خاصی مایوسی ہوئی۔ شہزادہ عاشق کے ویب صفحات کے علاوہ کچھ مواد نہیں ملا۔ آخر میں نے یاہو گروپ شروع کرنے کا فیصلہ کیا، اور اس کے بعد کی تاریخ سب کے سامنے ہے۔ (اردو کمپیوٹنگ کے بابا آدم کے خطاب کے حقدار قدیر کی بجائے نسیم امجد اور شہزادہ عاشق علی ہو سکتے ہیں، یا دوسرے ارکان بھی مشورہ دیں کہ یہ خطاب کس کو دیا جائے؟)
تو چلئے آپ لوگ بھی اپنی اردو کمپیوٹنگ کی تاریخ سب کے ساتھ شیئر کیجئے۔
رات کو محسن حجازی کے تانے بانے کی پوسٹس کو پڑھتے ہوئے خیال آیا کہ ایک تانا بانا یہ شروع کیا جائے کہ ہمارے یہاں کے ارکان کس طرح اردو کمپیوٹنگ کی دنیا میں داخل ہوئے، کیا محرکات تھے اور تاریخی اعتبار سے وہ کس طرح اس مقام پر پہنچے جہاں آج کھڑے ہیں۔
اپنی بات کروں تو مجھے دو سال قبل تک یونی کوڈ کا علم نہیں تھا۔ اگر چہ 1997 میں ہی صفحہ ساز کا شیر ویر ورژن اشہر فرحان بلکہ ان کے دوست راجیو (ارورا؟) سے حاصل کیا تھا لیکن کچھ تشفی نہیں ہوئی۔ اور میں نے 1999میں نسیم امجد کے نگار اور فارسی پارس نگار ڈاؤن لوڈ کئے تھے2000 یا 2001 میں پہلی بار ان پیج دیکھا بلکہ علی گڑھ میں ایک صاحب نے سی ڈی میں کاپی کروا کر دیا ( ان دنوں محض سی ڈی اور سی ڈی میں کاپی کرنے میں 75 روپئے کا خرچ ہوا)۔ اس ان پیج سے پہلے اپنی کتاب ’اللہ میاں کے مہمان‘ ٹائپ کرنے کے علاوہ کچھ اور کام نہیں کیا۔ ادھر 1999 سے ہی ہندی قرآن کی تفسیر‘ قرآن درپن‘ کا کام شروع کر رکھا تھا، اور اسے مختلف فونیٹک کی بورڈ اور آسکی فانٹس کی مدد سے ٹائپ کرنا شروع کیا۔ اور اس کی سافٹ کاپی کی تقسیم کا جب خیال آیا تب فانٹ کی لائسنسنگ کا اشو کا احساس ہوا، اور میں نے فونیٹک دیو ناگری فانٹس بنانے شروع کئے، اور جب نگار حاصل ہوا تو اردو کے فانٹس پر بھی ہاتھ صاف کرنے چاہے۔ پھر 2002 میں گھر میں جب کیبل انر نیٹ آیا تو پھر اردو کے لئے مواخذ تلاش کرنے شروع کئے تو خاصی مایوسی ہوئی۔ شہزادہ عاشق کے ویب صفحات کے علاوہ کچھ مواد نہیں ملا۔ آخر میں نے یاہو گروپ شروع کرنے کا فیصلہ کیا، اور اس کے بعد کی تاریخ سب کے سامنے ہے۔ (اردو کمپیوٹنگ کے بابا آدم کے خطاب کے حقدار قدیر کی بجائے نسیم امجد اور شہزادہ عاشق علی ہو سکتے ہیں، یا دوسرے ارکان بھی مشورہ دیں کہ یہ خطاب کس کو دیا جائے؟)
تو چلئے آپ لوگ بھی اپنی اردو کمپیوٹنگ کی تاریخ سب کے ساتھ شیئر کیجئے۔