اردو کی مستند ترین آن لائن لغت اور فانٹاگرافی

زیف سید

محفلین
جیسا کہ آپ جانتے ہیں، چار لغات ایسی ہیں جنھیں اردو کی مستند ترین لغات مانا جاتا ہے۔ یہ لغات ہیں:

فرہنگِ آصفیہ
نور الغات
اردو لغت تاریخی اصول پر
A Dictionary of Classical Urdu, Hindi and Hindustani
یونیورسٹی آف شکاگو کی مہربانی سے ان میں سے موخر الذکر لغت آن لائن دستیاب ہے۔ یہ لغت اگرچہ خاصی پرانی ہے(یعنی یہ1882ء میں شائع ہوئی تھی) لیکن اس میں کئی خوبیاں‌ایسی ہیں جو اردو کی کسی اور لغت میں‌نہیں‌ملتیں۔ مثلآ اس میں الفاظ کا اشتقاق بھی بتایا گیا ہے، یعنی یہ لفظ کہاں‌سے آیا اور کن مراحل سے گزر کر موجودہ شکل تک پہنچا ہے۔

لیکن اس لغت کے آن لائن نسخے میں کچھ مسائل ہیں جن کی وجہ سے اس کی افادیت قدرے محدود ہو گئی ہے۔ مثال کے طور پر یہ لغت اردو کے حرف ہ کو تسلیم نہیں کرتی۔ (یہی بات میں‌نے فارسی کی سائٹس پر بھی دیکھی ہے) مثال کے طور پر اگر آپ اس میں ہلاک، ہمیشہ، ہلدی وغیرہ ڈھونڈیں (چاہے ہ سے یا ھ سے) تو پیغام ملے گا کہ یہ الفاظ لغت میں موجود نہیں‌ہیں، حالاں کہ یہ الفاظ لغت میں‌موجود ہیں۔ اگر یہی الفاظ رومن حروف میں‌لکھیں تو وہ مل جائیں گے۔

اب اربابِ ٹیکنالوجی سے سوال ہے کہ اس کی کیا وجہ ہے،اردو اور فارسی کی ہ الگ کیوں‌ہیں اور اور اس مسئلے کا حل کیا ہے؟

جواب کا پیشگی شکریہ

زیف
 

الف عین

لائبریرین
زیف یہ یونی کوڈ کا سارا جھگڑا ہے۔ جب عربی کے حروف کی قدریں مقرر کی گئی تھیں تو اردو فارسی والوں کو بھی قبول کر لینی چاہئے تھیں، لیکن ان لوگوں نے اپنی دوکان الگ سجانے کی حماقت کی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ دو تین ی، ک، ہ اور ۃ جمع ہو گئی ہیں۔
لغتوں کی دنیا میں ایک بہت اچھی لغت لغاتِ مجتہدی ہے، جسے شکاگو یونیورسٹی نے آن لائن کرنے کے لئے حقوق حاصل کئے ہیں۔
 

زیف سید

محفلین
بہت شکریہ الف عین صاحب۔ جی یہ تو بڑی مصیبت ہے، کہ رسم الخط ایک ہونے کے باجود ہمارے لیے فارسی اور عربی کے دروازے بند ہو گئے ہیں۔ فارسی ادب کا بیش بہا ذخیرہ آن لائن موجود ہے، لیکن آپ اسے تلاش نہیں‌کر سکتے۔

زیف
 

نبیل

تکنیکی معاون
اس مسئلے کے کچھ حل ممکن ہونے چاہیں۔
ایک حل یہ بھی ہو سکتا ہے کہ سرچ انجنز سے انٹرفیس کرنے والا ایسا ویب پیج تیار کیا جائے جہاں اردو میں سرچ کی جا سکے اور اس پیج کے پس پردہ سکرپٹ از خود ایسے حروف کی تمام قدروں کے لیے سرچ پرفارم کرے۔
 

arifkarim

معطل
زیف یہ یونی کوڈ کا سارا جھگڑا ہے۔ جب عربی کے حروف کی قدریں مقرر کی گئی تھیں تو اردو فارسی والوں کو بھی قبول کر لینی چاہئے تھیں، لیکن ان لوگوں نے اپنی دوکان الگ سجانے کی حماقت کی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ دو تین ی، ک، ہ اور ۃ جمع ہو گئی ہیں۔

درست فرمایا۔ اگر یہ کام ہو جاتا تو ہمارے ورڈ پروسیسرز آج کی نسبت زیادہ ذہین ہوتے۔ کیونکہ پھر "سست" پروگرامرز کو ہر زبان کی اسپیشل اسپورٹ شامل کرنا پڑتی۔ لیکن قدریں وہی رہتیں۔
ہم فانٹ سازوں کو اب پروگرامنگ کے مسائل جھیلنے پڑتے ہیں جبکہ ورڈ پروسیسرز والے چین کی نیند سوتے ہیں۔
 

علوی امجد

محفلین
اگر ہم اپنےاردو کی بورڈ کی قدروں میں مطابقت پیدا کردیں تو ممکن ہے کہ ہم فارسی اور عربی کی "ہ" اور "ی" کو بھی بآسانی تلاش کرسکتے ہیں۔ میں جن فانٹس پر کام کرتا ہوں تو کوشش ہوتی ہے کہ "ہ" کی دونوں قدروں یعنی یونی کوڈ 0647 اور 06c1 کو اکٹحا ایک ہی "ہ" پر جمع کردیتا ہوں۔اس لئے فانٹس کی حد تک یہ مسئلہ نہیں۔ اگر ایسا کوئی کی بورڈ بنانے کا سافٹ وئیر ہو جو ایک ہی بٹن پر دو قدروں کو اکٹحا کرسکے تو شائد یہ مسئلہ بھی نہ رہے۔
 
Top