محمد ریحان قریشی
محفلین
اردو کی ایک خاص بات یہ ہے کہ وہ کسی بھی لفظ پر اپنی ملکیت کا اظہار نہیں کرتی یعنی ہر لفظ سنسکرت، فارسی، عربی، انگریزی کی طرف منسوب کر دیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ الفاظ ایسے ہیں کہ جو کہ اردو میں امتیازی حیثیت رکھتے ہیں۔
لفظ خراٹا، فارسی خ اور ہندی ٹ کا حسین امتزاج ہے۔
لفظ غنڈہ میں فارسی غ، ہندی ٹ اور فارسی ہائے مختفی واقع ہوتے ہیں۔
گلاب اور مذاق لکھے تو اصل املا کے ساتھ جاتے ہیں مگر عموماً غلاب اور مزاخ پڑھے جاتے ہیں۔
انگریزی کے بھی بہت سے الفاظ ہیں جن کا اردو میں تلفظ یکسر تبدیل ہو جاتا ہے، وہ بھی اسی قبیل کے الفاظ میں شمار کیے جا سکتے ہیں بلکہ کیے بھی جانے چاہیئیں۔
کچھ اور الفاظ بھی ذہن میں تھے مگر فی الحال یاد نہیں آ رہے۔
لفظ خراٹا، فارسی خ اور ہندی ٹ کا حسین امتزاج ہے۔
لفظ غنڈہ میں فارسی غ، ہندی ٹ اور فارسی ہائے مختفی واقع ہوتے ہیں۔
گلاب اور مذاق لکھے تو اصل املا کے ساتھ جاتے ہیں مگر عموماً غلاب اور مزاخ پڑھے جاتے ہیں۔
انگریزی کے بھی بہت سے الفاظ ہیں جن کا اردو میں تلفظ یکسر تبدیل ہو جاتا ہے، وہ بھی اسی قبیل کے الفاظ میں شمار کیے جا سکتے ہیں بلکہ کیے بھی جانے چاہیئیں۔
کچھ اور الفاظ بھی ذہن میں تھے مگر فی الحال یاد نہیں آ رہے۔