حسان خان
لائبریرین
یہ مسجد روسی قبضے سے قبل اُس دور کی یادگار ہے جب یہ شہر ایرانی آذربائجان کا حصہ تھا، اور یہاں مسلم آذری اکثریت پر مشتمل تھے۔ وہ دور تو کب کا قصۂ پارینہ ہو چکا ہے، لیکن ابھی بھی کچھ عمارات اُس پچھلے دور کی یاد دلاتی ہیں، جن میں یہ خوبصورت مسجدِ کبود بھی شامل ہے۔ یہ مسجد۱۷۶۸ عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔
بالشیویک نامرادوں نے اقتدار میں آ کر شہر کی بقیہ تاریخی مساجد زمین بوس کر کے اس مسجد کو عجائب خانے میں تبدیل کر دیا تھا۔ ارمنستان (آرمینیا) کو ۱۹۹۱ میں آزادی ملنے کے بعد یہ مسجد دوبارہ ایروان میں مقیم مسلمانوں کو سونپی گئی ہے۔ اور فی الوقت یہ شہر کی واحد مسجد ہے۔
آئیے اس کی مجازی سیر کیجیے۔
مسجد کا صحن
مینار کی دیوار کی ساخت
مسجد کا انتہائی خوبصورت گنبد
مسجد کا کتابخانہ
صحن
دوسرا گنبد در حالِ مرمت ہے
گیلری
اس خوبصورت فنکاری پر بے ساختہ سبحان اللہ نکلتا ہے۔
مبہوت کر دینے والی خوبصورتی!
مینار
مسجد کے طاق پر ہوا کام
محراب و منبر
منبع
بالشیویک نامرادوں نے اقتدار میں آ کر شہر کی بقیہ تاریخی مساجد زمین بوس کر کے اس مسجد کو عجائب خانے میں تبدیل کر دیا تھا۔ ارمنستان (آرمینیا) کو ۱۹۹۱ میں آزادی ملنے کے بعد یہ مسجد دوبارہ ایروان میں مقیم مسلمانوں کو سونپی گئی ہے۔ اور فی الوقت یہ شہر کی واحد مسجد ہے۔
آئیے اس کی مجازی سیر کیجیے۔
مسجد کا صحن
مینار کی دیوار کی ساخت
مسجد کا انتہائی خوبصورت گنبد
مسجد کا کتابخانہ
صحن
دوسرا گنبد در حالِ مرمت ہے
گیلری
اس خوبصورت فنکاری پر بے ساختہ سبحان اللہ نکلتا ہے۔
مبہوت کر دینے والی خوبصورتی!
مینار
مسجد کے طاق پر ہوا کام
محراب و منبر
منبع
آخری تدوین: