ازبکستان کے قزاق باشندوں کے درمیان بُزکَشی کا مقابلہ

حسان خان

لائبریرین
"بُزکَشی وسطی ایشیاء کا وہ روایتی کھیل ہے جس میں گھڑسواروں کے دو دستے حصہ لیتے ہیں اور ان کا مقصد ایک سر کٹے بکرے کو میدان کے درمیان بنے دائرے تک پہنچانا ہوتا ہے۔ یہ کھیل وسطی ایشیائی ریاستوں اور افغانستان میں بہت مقبول ہے اور اس میں عوامی سطح پر بہت دلچسپی لی جاتی ہے۔"
(اردو ویکی پیڈیا)

"تاشقند کے پاس واقع قزاق اکثریتی منطقے پارکنت میں بزکشی کا مقابلہ ہوا۔ یہ روایتی مقابلہ صدہا سال سے قزاقوں کے مابین رائج ہے اور کہا جاتا ہے کہ چنگیز خان، تیمور، شیبانی امیروں، اور قزاق خانوں کے زمانے میں بھی یہ کھیل ان لوگوں میں مرسوم رہا ہے۔"
(منبع: ردیوی آزادی)

B093EBD6-E8FC-4CCD-94AD-5326291C355E_w974_n_s.jpg

D45E01C4-AF50-4919-BF0D-E9C896AD4C02_w974_n_s.jpg

6BE85D32-F12B-4CEF-B00B-12F5A6BEADF6_w974_n_s.jpg

4F0DA86F-98AF-47B0-BBA6-4B6851BE816A_w974_n_s.jpg

FB0801CF-4E4B-4591-9715-07E84C6A8254_w974_n_s.jpg

86382C19-F3B2-4005-80BB-58CCEC73AD52_w974_n_s.jpg

BCD6783E-312E-4CC5-BEF8-E9F2861A7F7A_w974_n_s.jpg

56125FD0-7C3D-4167-A149-863C9824D3AA_w974_n_s.jpg

59CB2107-2FD6-417B-BB05-8E28EC6110FC_w974_n_s.jpg

42975F59-C219-48E0-956D-2F1E9F24EE61_w974_n_s.jpg

34CBECE6-C6A3-4B2A-839B-6DD2252687B5_w974_n_s.jpg

669CF050-D5CC-4D59-808A-B3B3A4EBBD39_w974_n_s.jpg

D1E7EEFD-4FE5-44CB-B5BA-7E0373CC7609_w974_n_s.jpg

BA637C23-DAE8-43D0-912D-B89EE5839D27_w974_n_s.jpg

435F4797-DE0E-4A33-BBCC-766F4CF65C5D_w974_n_s.jpg

64C7B5D7-0883-492B-A21A-AA1608868442_w974_n_s.jpg

7A581FEC-8889-48A9-8D2A-C075D264DC51_w974_n_s.jpg

EAA1BA18-21FB-4E52-AEE7-B993FA3D6DCA_w974_n_s.jpg

398A61A7-3625-4DCC-BC37-E4034A4E2882_w974_n_s.jpg

7FC0CEE0-27CB-44A2-B6CD-CF6BA345FB33_w974_n_s.jpg

FA8384DE-3CC3-4D9D-AAF1-5C27DD5E5225_w974_n_s.jpg


ختم شد!
 

حسان خان

لائبریرین
قزاق ؟ ۔۔ یا قازاق۔
قزاق تو لٹیرے کو کہتے ہیں۔
اس قوم کا نام قزاق اور ان کی قومی ریاست کا نام قزاقستان ہی ہے، لیکن کسی زمانے میں چونکہ یہ قوم اپنی جنگجویت کے لیے مشہور تھی، اس لیے اس خطے کی زبانوں میں لفظ 'قزاق' لٹیرے کے لیے رائج ہو گیا ہے۔
فارسی کی سب سے جامع لغت لغت نامۂ دہخدا میں اس لفظ کے ذیل میں یہ درج ہے:
"قزاق ترکوں کی ایک شاخ ہیں جنہوں نے جنگِ عظیمِ اول تک چرواہی زندگی کو جاری رکھا ہے۔۔۔ اور اُن کا نام ترکی زبان میں 'بے خانماں' اور 'حادثہ جو' اور 'سرکش' کے معنی دیتا ہے۔۔۔"

قرونِ وسطیٰ کی فارسی زبان میں لفظِ 'تُرک' بھی اسی لیے مجازاً غارت گر اور جنگجو کے معنی میں استعمال ہوتا تھا، اور شعراء حضرات اپنے بے باک و نامہربان محبوب کو تُرک کہا کرتے تھے۔
 
Top