اسامہ بن لادن جیسے لوگ مرتے نہیں, دلوں میں بستے ہیں: منور حسن

حسینی

محفلین
اسامہ بن لادن جیسے لوگ مرتے نہیں, دلوں میں بستے ہیں: منور حسن
210068_40838069.jpg

جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن جیسے لوگ مرتے نہیں، دلوں میں بستے ہیں۔ طالبان سے مذاکرات کا مسئلہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں، مسلم لیگ (ن) حکومت نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد میں افغان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن جیسے لوگ لوگوں کی آرزوؤں کو عنوان دیتے ہیں۔ امریکا خوفزدہ ہے کہ وہ افغانستان سے نکلا تو اسامہ پھر زندہ ہو جائے گا۔ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کا کہنا تھا کہ افغانستان مغرب کی سائنس کا قبرستان بن گیا ہے۔ طالبان سے مذاکرات کا مسئلہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں ہے۔ منور حسن نے کہا کہ اسامہ بن لادن جیسے لوگ مرتے نہیں بلکہ دلوں میں بستے ہیں۔ امریکہ اس خوف سے واپس نہیں جائے گا کہ اسامہ کہیں دوبارہ زندہ نہ ہو جائے۔ امریکیوں کا افغانستان سے واپس جانے کا ارادہ نظر نہیں آ رہا۔ منور حسن نے کہا کہ بارہ سال تک فوجیں افغانستان میں ڈیرے ڈال کر بیٹھی رہیں لیکن افغانیوں کو زیر نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سات ماہ اذیت اور کرب میں گزرے ہیں۔ مذاکرات کے معاملے پر پارلیمنٹ اور قوم کو اعتماد میں لیا جائے ۔منور حسن نے کہا کہ دنیا کے تمام بڑے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کئے گئے۔ بلوچستان میں 5واں اور کراچی میں دوسرا آپریشن کیا جا رہا ہے۔ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کرنے والے خود ٹارگٹ بن رہے ہیں۔ زیر زمین مذاکرات قوم کے اعتماد کو مجروح کرنے والی بات ہے۔ منور حسن نے کہا کہ (ن) لیگ کو مذاکرات کا مینڈیٹ سیاسی جماعتوں نے دیا۔ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی طاقت صرف (ن) لیگ کے پاس تھی۔ (ن) لیگ کی حکومت نے ہی مذاکرات کوسبوتاژ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گیارہ مئی کا عوامی مینڈیٹ اتنا بھاری ہے کہ (ن) لیگ سے اٹھایا نہیں جا رہا۔ سیمنار سے خطاب میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ طالبان سے مذاکرات ہوں۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہمیں جھونکا گیا۔ آج بھی موقف وہی ہے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ سے نکلا جائے ۔ مذاکرات کی بجائے جنگ کا آپشن انتہائی خطرناک ہے۔ مذاکرات کا حل نکالنا ہوگا ورنہ بڑا نقصان ہوگا۔ جنگ سے نکلنا ہوگا ورنہ ملک تباہ ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلئ علاقوں میں آپریشن کرنا بہت مشکل ہے۔ سیمنیار سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا جانے کیلئے افغانستان نہیں آٰیا۔ پاکستان، ایران اور ایشیاء کو سوچنا ہو گا۔ معاملہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کا نہیں بلکہ وسائل اور اقتصادیات پر بالادستی قائم کرنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں حکومت ملکی مفادات کے لئے کیا کر رہی ہے لیکن ملک کی مجموعی صورت حال کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو اپنی ضرورتوں کا تعین کرنا ہوگا۔ جذبات کے بجائے عقل کی بنیاد پر فیصلے کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے خاتمہ کے بعد نیٹو کی اہمیت ختم ہو گئی لیکن اسے صرف مسلم امہ کو ہدف بنانے کیلئے برقرار رکھا گیا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ نے دنیا بھر میں آزادی کی تحریکوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ مولانا نے کہا کہ فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/210068_1
 

حسینی

محفلین
منور حسن صاحب کی پستی عقل پر ہنسی آتی ہے۔۔۔ معلوم نہیں دہشت گرد کو ہیرو بنانے میں ان کو کیا مزا آتا ہے؟؟
اسامہ اک دہشت گرد تھا۔۔۔ اور بھاگ کر چھپتے ہوئے اس کی موت ہوئی ہے۔۔ اگر صحیح مجاہد ہوتے تو لڑتے ہوئے "شہید" ہو جاتے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
منور حسن صاحب کی پستی عقل پر ہنسی آتی ہے۔۔۔ معلوم نہیں دہشت گرد کو ہیرو بنانے میں ان کو کیا مزا آتا ہے؟؟
اسامہ اک دہشت گرد تھا۔۔۔ اور بھاگ کر چھپتے ہوئے اس کی موت ہوئی ہے۔۔ اگر صحیح مجاہد ہوتے تو لڑتے ہوئے "شہید" ہو جاتے۔
آپ ذرا غور کیجئے "بھولے کاکے"، ایک دہشت گرد ہی دوسرے دہشت گرد کو اپنا ہیرو مانے گا۔ باقی عقل والے انسان تو اسے ہیرو تسلیم کرنے سے رہے؟
 

نایاب

لائبریرین
اس تقریر سے تو یہی سامنے آتا ہے کہ مولانا صاحب کو خطرہ ہے کہ زیرزمین مذاکرات کہیں ان بہکے گمراہ افراد کو راہ راست پہ نہ لے آئیں ۔ جنہیں " طالبان اور مذہبی مچھندروں " نے " حوروں " کے لالچ میں پھنسا کر اپنا آلہ کار بنا رکھا ہے ۔ اگر یہ افراد راہ راست پر آگئے تو " طالبان اور ان کی ڈوریاں " ہلانے والے والے کیا کریں گے ۔
 

حسینی

محفلین
جماعت اسلامی پر دور سے سلام جب اس کے امیر اس طرح کی پست سوچ رکھتے ہوں۔۔۔
اللہ کرے اگلی دفعہ کوئی اچھا امیر آگے آجائے۔
حق مغفرت کرے قاضی حسین احمد کو۔۔ کتنی وسیع سوچ رکھتے تھے۔۔ اب ان کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
 

ساجد

محفلین
جمارت اسلامی کا مکو ٹھپنے کے لئے سید منور حسن ہی کافی ہیں ۔ جماعت کو غور کرنا چاہئیے کہ یہ جماعت کے امیر ہیں یا طالبان کے ۔ امیر کسی کے بھی ہوں بہر حال فکری غریب ضرور ہیں ۔
 

ساقی۔

محفلین
میڈیا نے کہا دشت گرد اور تنویمی نیند سوئے ہوئے لوگوں نے کہنا شروع کر دیا ۔۔دشت گرد۔۔دشت گرد۔دشت گرد


اب مارو ناپسندیدہ پر کلکیں:):ROFLMAO:
 
اسامہ میرا ہیرو نہیں تھا ۔ لیکن بہت سے لوگوں کا ہیرو تھا۔ اور بہت سے لوگوں کے لئے دہشت گرد۔ پہلے امریکہ نے ہی اس کو ہیرو بنایا اور اسے روس کے خلاف استعمال کیا۔ جب اس نے امریکہ کو آنکھیں دکھائیں تو وہی امریکہ کے لئے دہشتگرد بن گیا۔
امریکہ اور اسکے حمائیتیوں کو اس مسئلے پر غور کرنا چاہئیے اور اس مسئلے کا حل ڈھونڈنا چاہئیے کہ امریکہ کی مخالفت کرنے والے لوگوں کے ہیرو کیوں بن جاتے ہیں؟
مجھے یاد ہے جب امریکہ نے پہلی بار عراق پر چڑھائی کی تو صدام کی تصویریں پاکستان میں جگہ جگہ لگا دی گئیں اور مذہبی جماعتوں نے صدام کو ہیرو مان کر اسکی حمایت کا اعلان شروع کر دیا۔ اور اس بات کو کسی نے یاد نہیں رکھا کہ صدام ایک سیکولر بے دین جماعت کا لیڈر تھا ۔ صدام نے ہی پہلے ایک مسلم ملک کویت پر قبضہ کیا۔
صرف امریکہ کی مخالفت میں صدام کی مصلے پر نماز پڑھتے ہوئے کی تصوراتی تصویریں لگ گئیں اور لوگوں نے خرید خرید کر اپنی دکانوں پر سجا دیں۔
آخر امریکہ سے اتنی نفرت کیوں ہے؟
مسلمانوں کے دلوں میں امریکہ نے آخر کیسے اپنے دل میں اپنی نفرت پیدا کر لی ہے؟
امریکہ کو اس بات پر توجہ دینی پڑے گی ۔ اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا پڑے گی جس سے امریکہ کے مخالف مسلمانوں کے ہیرو بن جاتے ہیں۔
صرف میڈیا کو کنٹرول کرنے سے امریکہ کا کام نہیں ہوگا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اسامہ میرا ہیرو نہیں تھا ۔ لیکن بہت سے لوگوں کا ہیرو تھا۔ اور بہت سے لوگوں کے لئے دہشت گرد۔ پہلے امریکہ نے ہی اس کو ہیرو بنایا اور اسے روس کے خلاف استعمال کیا۔ جب اس نے امریکہ کو آنکھیں دکھائیں تو وہی امریکہ کے لئے دہشتگرد بن گیا۔
امریکہ اور اسکے حمائیتیوں کو اس مسئلے پر غور کرنا چاہئیے اور اس مسئلے کا حل ڈھونڈنا چاہئیے کہ امریکہ کی مخالفت کرنے والے لوگوں کے ہیرو کیوں بن جاتے ہیں؟
مجھے یاد ہے جب امریکہ نے پہلی بار عراق پر چڑھائی کی تو صدام کی تصویریں پاکستان میں جگہ جگہ لگا دی گئیں اور مذہبی جماعتوں نے صدام کو ہیرو مان کر اسکی حمایت کا اعلان شروع کر دیا۔ اور اس بات کو کسی نے یاد نہیں رکھا کہ صدام ایک سیکولر بے دین جماعت کا لیڈر تھا ۔ صدام نے ہی پہلے ایک مسلم ملک کویت پر قبضہ کیا۔
صرف امریکہ کی مخالفت میں صدام کی مصلے پر نماز پڑھتے ہوئے کی تصوراتی تصویریں لگ گئیں اور لوگوں نے خرید خرید کر اپنی دکانوں پر سجا دیں۔
آخر امریکہ سے اتنی نفرت کیوں ہے؟
مسلمانوں کے دلوں میں امریکہ نے آخر کیسے اپنے دل میں اپنی نفرت پیدا کر لی ہے؟
امریکہ کو اس بات پر توجہ دینی پڑے گی ۔ اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا پڑے گی جس سے امریکہ کے مخالف مسلمانوں کے ہیرو بن جاتے ہیں۔
صرف میڈیا کو کنٹرول کرنے سے امریکہ کا کام نہیں ہوگا۔
آپ یہ سوچئے کہ اسلام اور جہاد کا نام لینے والے کیوں بے گناہ افراد کی ہلاکت کو جہاد اور اسلام کا نام دیتے ہیں :)
 
آپ نے امریکہ کو برا گردانا، میں نے صرف اپنے گریبان میں جھانکنے کی دعوت دی ہے کہ دوسروں پر تنقید سے قبل ہم خود تو صاف ہو لیں :)
اگر آپ آج کا اوباما کا خطاب سن یا پڑھ چکے ہیں تو اس نے بھی یہ بات تسلیم کی ہے کہ امریکہ کو محفوظ بنانے کیلئے امریکی جارحانہ پالیسیاں بدلنے کی ضرورت ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اگر آپ آج کا اوباما کا خطاب سن یا پڑھ چکے ہیں تو اس نے بھی یہ بات تسلیم کی ہے کہ امریکہ کو محفوظ بنانے کیلئے امریکی جارحانہ پالیسیاں بدلنے کی ضرورت ہے۔
جی، امریکہ کو محفوظ بنانے کے لئے جن پالیسیوں کی بات ہو رہی ہے، ان میں امیگریشن، اسلحہ اور دیگر امور شامل ہیں۔ خیر، آپ کو طالبان جیسی عظیم برائی نہیں دکھائی دیتی تو میری بات کا کیا ذکر :)
 
جی، امریکہ کو محفوظ بنانے کے لئے جن پالیسیوں کی بات ہو رہی ہے، ان میں امیگریشن، اسلحہ اور دیگر امور شامل ہیں۔ خیر، آپ کو طالبان جیسی عظیم برائی نہیں دکھائی دیتی تو میری بات کا کیا ذکر :)
اوباما نے ڈرون حملے کم اور محدود کرنے کی بات کی ہے آج۔ میں محفل میں کئی بار طالبان کا نام اختیار کرکے دہشت گردی کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکا ہوں۔
البتہ آپ ڈرون حملوں کے حمایتی ہیں۔ :)
میں دونوں برائیوں کا مخالف :)
 

قیصرانی

لائبریرین
اوباما نے ڈرون حملے کم اور محدود کرنے کی بات کی ہے آج۔ میں محفل میں کئی بار طالبان کا نام اختیار کرکے دہشت گردی کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکا ہوں۔
البتہ آپ ڈرون حملوں کے حمایتی ہیں۔ :)
میں دونوں برائیوں کا مخالف :)
آپ طالبان کا نام لے کر دہشت گردی کرنے والوں کو نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں جب کہ میری نظر میں اچھا اور برا طالبان نہیں Exist کرتا۔ میرے نزدیک دونوں کا حل گولی یا ڈرون ہے۔ یہی بنیادی نکتہ ہے جہاں آپ اور میں راہ بدل دیتے ہیں
 
آپ طالبان کا نام لے کر دہشت گردی کرنے والوں کو نیست و نابود کرنا چاہتے ہیں جب کہ میری نظر میں اچھا اور برا طالبان نہیں Exist کرتا۔ میرے نزدیک دونوں کا حل گولی یا ڈرون ہے۔ یہی بنیادی نکتہ ہے جہاں آپ اور میں راہ بدل دیتے ہیں
مدرسے میں پڑھنے والے طالب علم بھی طالبان کہلاتے ہیں۔ انکا کیا قصور ہے؟ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
مدرسے میں پڑھنے والے طالب علم بھی طالبان کہلاتے ہیں۔ انکا کیا قصور ہے؟ :)
آپ بخوبی جانتے ہیں کہ طالبان سے مراد ہر وہ شخص ہے جو حکومت اور عوام کے خلاف کاروائی کر کے "اپنے مسلک" کو زبردستی نافذ کرنا چاہتا ہے
 
آپ بخوبی جانتے ہیں کہ طالبان سے مراد ہر وہ شخص ہے جو حکومت اور عوام کے خلاف کاروائی کر کے "اپنے مسلک" کو زبردستی نافذ کرنا چاہتا ہے
یہ آپ کی تعریف ہے۔ طالبان کا مطلب طالب علم ہی ہے۔
یہ نام تو دہشت گردوں نے ہمدردی اکٹھی کرنے کے لئے اختیار کیا ہے۔ اپنا مسلک بھی نافذ کرنا چاہتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
سب سے بڑا دہشت گرد تو امریکہ ہے۔ نہ وہ دہشت گردی شروع کرتا نہ آج یہ فصل کاٹنی پڑتی۔

جس کا لاٹھی اس کی بھینس یا زبردست کا ٹھینگا سر پر کے مصداق امریکہ ہی صحیح ہے چاہے وہ امداد دے یا ڈرون مارے یا بغیر کسی ثبوت کے کسی بھی ملک کو نیست و نابود کر دے۔ کسی بھی ملک کو نوازتا رہے اور کسی بھی ملک سے غنڈہ ٹیکس وصول کرتا رہے۔ ہر حال میں وہی صحیح ہے۔

طالبان جن معنوں میں مشہور ہیں، خود کش حملے اور بے گناہ لوگوں کو مارنا اور دہشت گردی کرنا یہ سب کا سب غلط ہے اور میں اس کی پُرزور مذمت کرتا ہوں۔
 
Top