جاسم محمد
محفلین
اسامہ بن لادن نواز شریف کو مالی مدد دیتے تھے: سابق سفیر
اے پی پی
31 جنوری ، 2021
فائل فوٹو
امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر عابدہ حسین نے کہا ہےکہ اسامہ بن لادن نواز شریف کو سپورٹ کرتے تھے اور مالی مدد دیتے تھے۔
اے پی پی کے مطابق عابدہ حسین نے نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صدر کی زیر نگرانی تھا اور نواز شریف لاعلم ہوتے تھے، میرا رابطہ صدر غلام اسحاق خان کے ساتھ رہتا تھا کیونکہ وہ نواز شریف پر اعتماد نہیں کرتے تھے۔
1990 میں مجھے امریکا میں سفیر وزیراعظم نے نہیں بلکہ صدر غلام اسحاق خان نے بنایا تھا، صدر غلام اسحاق خان نے کہا تھاکہ ہمیں جوہری پروگرام کی تکمیل کے لیے 18 ماہ لگیں گے، کہا گیا آپ نے 18 ماہ امریکیوں کو مصروف گفتگو رکھنا ہے اور میں نے ایسا ہی کیا۔
عابدہ حسین کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ فون پر بات نہیں کرنی، 18 ماہ کے دوران 5 مرتبہ پاکستان آکر صدر سے بریفنگ لی ، نیوکلیئر پروگرام 1983 میں نہیں بلکہ 1992 میں مکمل ہوا تھا، امریکی پارلیمنٹیرینز اور سفارتکار ہمیں جوہری پروگرام رول بیک کرنے کےلیے دباؤڈال رہے تھے، میں نے ایسی سرگرمیاں نہیں رکھی تھیں کہ خفیہ والوں کو کچھ ملتا یا اور وہ ہمارے خلاف استعمال کرتے۔
سابق سفیر کا کہنا تھاکہ بات درست ہے کہ اسامہ بن لادن نے نواز شریف کو سپورٹ کیا تھا اور وہ انہیں مالی مدد بھی فراہم کرتا تھا۔
اے پی پی
31 جنوری ، 2021
فائل فوٹو
امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر عابدہ حسین نے کہا ہےکہ اسامہ بن لادن نواز شریف کو سپورٹ کرتے تھے اور مالی مدد دیتے تھے۔
اے پی پی کے مطابق عابدہ حسین نے نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام صدر کی زیر نگرانی تھا اور نواز شریف لاعلم ہوتے تھے، میرا رابطہ صدر غلام اسحاق خان کے ساتھ رہتا تھا کیونکہ وہ نواز شریف پر اعتماد نہیں کرتے تھے۔
1990 میں مجھے امریکا میں سفیر وزیراعظم نے نہیں بلکہ صدر غلام اسحاق خان نے بنایا تھا، صدر غلام اسحاق خان نے کہا تھاکہ ہمیں جوہری پروگرام کی تکمیل کے لیے 18 ماہ لگیں گے، کہا گیا آپ نے 18 ماہ امریکیوں کو مصروف گفتگو رکھنا ہے اور میں نے ایسا ہی کیا۔
عابدہ حسین کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا تھا کہ فون پر بات نہیں کرنی، 18 ماہ کے دوران 5 مرتبہ پاکستان آکر صدر سے بریفنگ لی ، نیوکلیئر پروگرام 1983 میں نہیں بلکہ 1992 میں مکمل ہوا تھا، امریکی پارلیمنٹیرینز اور سفارتکار ہمیں جوہری پروگرام رول بیک کرنے کےلیے دباؤڈال رہے تھے، میں نے ایسی سرگرمیاں نہیں رکھی تھیں کہ خفیہ والوں کو کچھ ملتا یا اور وہ ہمارے خلاف استعمال کرتے۔
سابق سفیر کا کہنا تھاکہ بات درست ہے کہ اسامہ بن لادن نے نواز شریف کو سپورٹ کیا تھا اور وہ انہیں مالی مدد بھی فراہم کرتا تھا۔