استاد کی استادیاں

ضیاء حیدری

محفلین

استاد کی استادیاں​
نہ جانے کب اور کیسے ہمارا نام استاد پڑ گیا، حالانکہ ہمارے اندر استادی نام کو نہیں ہے، جنھیں پڑھایا انھیں سمجھانے کی کوشش کرتے رہے، وہ کچھ سمجھے اور کچھ نہ سمجھے مگر ہم کو استاد سمجھنے لگے، ہم نے بھی سوچا کہ جب بچے ہمیں استاد کہتے ہیں تو کیوں نہ کچھ استادی گر انھیں سکھا دئے جائیں، اس ضمن میں ہم خالہ مانو کی نصیحت بھول گئے، اس لئے سارے گر سکھادئیے، اب ہمارے شاگرد ہم سے آگے بڑھ گئے ہیں مگر ہمیں ان سے ڈر نہیں لگتا ہے کیونکہ وہ ادب سے آج بھی سر کہہ کر مخاطب کرتے ہیں، یہی ایک استاد کی کامیابی ہے کہ اسکے شاگرد اعلی مقام حاصل کرکے بھی اس سے کے ساتھ عزت سے پیش آئیں۔
کسی بھی قوم اور معاشرے کی تعمیر میں استاد کا بہت ہی اہم کردار ہوتا ہے جو بچپن سے لے کر سِنّ شعور بلکہ عمر رسیدہ ہونے تک بھی اپنا کردار ادا کرتا رہتا ہے، اب اس کا دار و مدار استاد کے ہی ہاتھ میں ہوتا ہے کہ وہ طالب علم کو کس سمت میں لے کر جاتا ہے۔ منفی اور مثبت یہی دو رخ ہوتے ہیں۔
ہم نے اب ایک نیوز چینل قائم کیا ہے،۔۔۔کے نام سے،یہاں ہم کوشش کریں گے کہ وہ بچے جو مہنگی مہنگی ٹیوشن کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں، ان کو ٹیوشن دی جائے، اس کے علاوہ خبروں پر تبصرے اور تجزیے اس انداز سے پیش کردئیے جائیں کہ سچ کھل کر سامنے آجائے۔۔۔
پھر ایک تقصیر کر رہا ہوں پھر ایک تدبیر کر رہا ہوں
خلافِ تقدیر کر رہا ہوں، خدا اگر کامیاب کر دے
 
آخری تدوین:

ضیاء حیدری

محفلین
ماشاء اللہ

استاد تو شاگردوں کے لیے تاحیات قابل احترام ہی رہتے ہیں۔

گفتگو ، تقریر اور چرب زبانی سے مشکل فن اپنے مافی الضمیر کو تحریر ی شکل میں لفظوں کی صحت کے ساتھ پیش کرنا ہوتا ہے ، یہ وہ فن ہے جو استاد کے بغیر نہیں سیکھا جاسکتا ہے، لیکن اب ایسے لوگ کم ہوتے جارہے ہیں، جو استاد کے درجے فائز ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
وہ بہت پہلے کی بات ہے کہ استاد کا احترام ہوتا تھا، وہ اس لیے کہ استاد علم کو عبادت سمجھتے تھے۔
اب تو تعلیم ایک کاروبار بن کر رہ گئی ہے، جگہ جگہ اکیڈیمیاں کھل گئی ہیں اور استادوں نے ٹیوشنوں پر زور دے رکھا ہے۔
 

ضیاء حیدری

محفلین
وہ بہت پہلے کی بات ہے کہ استاد کا احترام ہوتا تھا، وہ اس لیے کہ استاد علم کو عبادت سمجھتے تھے۔
اب تو تعلیم ایک کاروبار بن کر رہ گئی ہے، جگہ جگہ اکیڈیمیاں کھل گئی ہیں اور استادوں نے ٹیوشنوں پر زور دے رکھا ہے۔

آپ نے بجا فرمایا، علم ایک کاروبار بن گیا ہے، ہر بچہ ٹیوشن پڑھنے پر مجبور ہے، میں چاہتا ہوں کہ سائنس سبجیکٹ، کیمسٹری بائیولوجی، اور فزکس پر لیکچر تیار کرکے پوسٹ کروں۔۔۔۔ میں دور دیس رہتا ہوں، مجھے نویں سے بارہویں تک کا سلیبس درکار ہے، میں درسی کتب دیکھنا چاہتا ہوں، اگر کوئی مدد کرسکے تو خوشی ہوگی۔
 
Top