اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف

جاسم محمد

محفلین
اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
ویب ڈیسک بدھ 27 جنوری 2021

2135567-asaddurrani-1611756797-452-640x480.jpg

۔ ان کا نام ریاست مخالف سرگرمیوں کے باعث ای سی ایل میں شامل کیا گیا، وزارت دفاع کا ہائیکورٹ میں جواب(فوٹو، فائل)

اسلام آباد: وزارت دفاع نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کر دی۔

وزارت دفاع کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں داخل کروائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ اسد درانی 2008 سے دشمن عناصر بالخصوص بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے رابطوں میں رہے۔ ان کا نام ریاست مخالف سرگرمیوں کے باعث ایگزٹ کنٹرول لسٹ( ای سی ایل) میں شامل کیا گیا۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی 32 سال پاکستان آرمی کا حصہ رہے اور اہم و حساس عہدوں پر تعینات رہے۔ اسد درانی کے خلاف انکوائری حتمی مرحلے میں ہے اور اس مرحلے پر ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جا سکتا۔

داخل کردہ جواب میں کہا گیا ہے کہ اسد درانی نے 12 اور 13 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر جس رائے کا اظہار کیا اسے بھی کسی محب وطن شہری نے اچھا نہیں سمجھا۔ سابق سربراہ آئی ایس آئی نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھی۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کتاب کا سیکیورٹی لحاظ سے جائزہ لیا گیا۔ انکوائری بورڈ کے مطابق کتاب کا مواد پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسد درانی بھارتی ایجنسی ’را‘سے رابطوں میں رہے، وزارت دفاع کا عدالت میں مؤقف
یہ وہی آئی ایس آئی کا جنرل اسد درانی ہے جس نے ۱۹۹۰ میں سزا یافتہ مجرم، اشتہاری نواز شریف کے حق میں دھاندلی کر کے اسے پہلی بار وزیر اعظم بنایا تھا۔ اس بات کی تصدیق سپریم کورٹ ۲۰۱۲ میں اپنے فیصلہ میں کر چکی ہے۔ اس فیصلے کے باوجود نواز شریف تیسری بار ملک کا وزیر اعظم بن گیا۔ دھاندلی ثابت ہو جانے پر تو اسے فی الفور نااہل کر دینا چاہیے تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
داخل کردہ جواب میں کہا گیا ہے کہ اسد درانی نے 12 اور 13 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر جس رائے کا اظہار کیا اسے بھی کسی محب وطن شہری نے اچھا نہیں سمجھا۔ سابق سربراہ آئی ایس آئی نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف کے ساتھ مل کر کتاب لکھی۔
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کتاب کا سیکیورٹی لحاظ سے جائزہ لیا گیا۔ انکوائری بورڈ کے مطابق کتاب کا مواد پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔
وہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ والے اب کدھر ہیں جو کہتے نہیں تھکتے کہ اس ملک میں صرف سیاست دانوں کو غدار کہا جاتا ہے۔ :)
 
بہت مزاخیہ ہو جی بہت مزاخیہ اوہ۔۔۔

یہ وہی آئی ایس آئی کا جنرل اسد درانی ہے جس نے ۱۹۹۰ میں سزا یافتہ مجرم، اشتہاری نواز شریف کے حق میں دھاندلی کر کے اسے پہلی بار وزیر اعظم بنایا تھا۔ اس بات کی تصدیق سپریم کورٹ ۲۰۱۲ میں اپنے فیصلہ میں کر چکی ہے۔ اس فیصلے کے باوجود نواز شریف تیسری بار ملک کا وزیر اعظم بن گیا۔ دھاندلی ثابت ہو جانے پر تو اسے فی الفور نااہل کر دینا چاہیے تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
Top