شمشاد
لائبریرین
وسوسہ
وسوسہ بالاتفاق شیطان کی طرف سے ہے وہ ایسا لعنتی ہے جس کی کوئي انتہاء ہی نہیں بلکہ وہ تومومن کوضلالت و گمراہی اورپریشانی ، زندگی کی بربادی ، اورنفس کواندیھرے میں ڈال دیتا ہے اوروہاں تک لےجاتا ہے کہ اسے اسلام سے ہی خارج کردے اوراسے اس کا شعور اور علم تک نہیں ہوتا ۔
فرمان باری تعالی ہے :
" یقینا شیطان تمہارا دشمن ہے توتم اسے دشمن ہی بنا کررکھو." (سورۃ فاطر 6)
اس میں کوئي شک نہیں کہ جو بھی نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اورشریعت اپنائے جو آسان و سہل اورواضع اوربالکل صاف شفاف جس میں کسی قسم کا کوئي حرج نہیں وہ آسانی پائے گا ۔ جوبھی اس پر غوروفکر کرتا اورحقیقی ایمان لائے اس سے وسوسہ کی بیماری اورشیطان کی طرف دھیان دینے کی بیماری جاتی رہتی ہے. عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ :
"جوبھی اس وسوسے میں مبتلا ہو اسے تین باریہ کہنا چاہیئے : ہم اللہ تعالی ، اوراس کے رسولوں پر ایمان لائے ، اس سے اس کا وسوسہ جاتا رہے گا ۔"
فرمان باری تعالی ہے :
" یقینا شیطان تمہارا دشمن ہے توتم اسے دشمن ہی بنا کررکھو." (سورۃ فاطر 6)
اس میں کوئي شک نہیں کہ جو بھی نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اورشریعت اپنائے جو آسان و سہل اورواضع اوربالکل صاف شفاف جس میں کسی قسم کا کوئي حرج نہیں وہ آسانی پائے گا ۔ جوبھی اس پر غوروفکر کرتا اورحقیقی ایمان لائے اس سے وسوسہ کی بیماری اورشیطان کی طرف دھیان دینے کی بیماری جاتی رہتی ہے. عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ :
"جوبھی اس وسوسے میں مبتلا ہو اسے تین باریہ کہنا چاہیئے : ہم اللہ تعالی ، اوراس کے رسولوں پر ایمان لائے ، اس سے اس کا وسوسہ جاتا رہے گا ۔"