صرف شاعری کے لیے کارہا کا استعمال غالباً درست نہیں۔ کارہا، کار کی جمع ہے۔
جہاں کو دو حرفی نہیں باندھا جا سکتا۔
یہ دو اشعار بالائے فہم پرواز کر گئے۔
'کار ہائے سرد' سے میں نے 'یہ سرد کام' مراد لینے کی کوشش کی ہے ۔
'جہاں' کو دو حرفی نہیں باندھا بلکہ 'ج ہَ' باندھا ہے ۔
باقی دو اشعار میں میرے خیال میں مطلب واضح ہے ۔ مجھے لگتا ہے ' نماز آ' کے حصے میں خامی ہے کہ 'وقتِ نماز آ کے' ہونا چاہیے ۔
میں کچھ وضاحت پیش کر دیتا ہوں ۔
نماز والے شعر میں میں کہنا چاہتا ہوں کہ دل کو اپنی ہدایت یعنی خیر خواہی کی خواہش ہے ۔ جب یہ خواہش ٹھنڈی پڑنے لگتی ہے تب نماز کا وقت آ جاتا ہے اور پھر سے وہ خواہش تازہ ہو جاتی ہے ۔
دوسرے شعر میں مراد ہے کہ جھوٹی بات جلد دم توڑ دیتی ہے یعنی غیر مقبول رہتی ہے مگر سچی بات دور دور تک پھیلتی ہے یعنی پسند کی جاتی ہے ۔
بہت بہت شکریہ کہ آپ نے اپنی رائے کا اظہار کِیا ۔