محسن اعوان
محفلین
محبت بزدلوں پر دل کی گہرائیوں سے ہنستی ہے
ملے جو جان کے بدلے تو قیمت پھر بھی سستی ہے
محبت بے نیازی ہے وفاؤں کی توقع سے
یہ خود ہے کان ہیروں کی یہی سونے کی بستی ہے
محبت کی عطا کو وقت کے میعار کیا جانیں
کہ جس کے ایک لمحے کو سبھی دنیا ترستی ہے
محبت میں جفا کے تازیانے بھی محبت ہیں
کہ پوچھو سورماؤں سے تو یہ رحمت برستی ہے
محبت وہ مری محبوبۂ طنّاز ہے یاسر
کمر طوفان ڈھانے کو ہمیشہ ہی جو کستی ہے
ملے جو جان کے بدلے تو قیمت پھر بھی سستی ہے
محبت بے نیازی ہے وفاؤں کی توقع سے
یہ خود ہے کان ہیروں کی یہی سونے کی بستی ہے
محبت کی عطا کو وقت کے میعار کیا جانیں
کہ جس کے ایک لمحے کو سبھی دنیا ترستی ہے
محبت میں جفا کے تازیانے بھی محبت ہیں
کہ پوچھو سورماؤں سے تو یہ رحمت برستی ہے
محبت وہ مری محبوبۂ طنّاز ہے یاسر
کمر طوفان ڈھانے کو ہمیشہ ہی جو کستی ہے