محسن اعوان
محفلین
تھا مسرور کتنا جنابوں سے پہلے
جدائی کے قاتل عذابوں سے پہلے
تھی رنگین کتنی مری زندگانی
محبت کے بے رنگ خوابوں سے پہلے
مری چشم میں نور ہی کا تھا ڈیرا
جدائی کے ٹسوں کی قابوں سے پہلے
بہت پر کشش تھیں وہ آنکھیں نہ پوچھو
نظر آتی تھیں وہ نقابوں سے پہلے
محبت سے یا رب بہت مر گئے نا
نجس کر اِسے تُو شرابوں سے پہلے
میں اُن عارضوں کو جی کیسے بھلاؤں
میں نے چُوما جن کو گلابوں سے پہلے
جدائی کے قاتل عذابوں سے پہلے
تھی رنگین کتنی مری زندگانی
محبت کے بے رنگ خوابوں سے پہلے
مری چشم میں نور ہی کا تھا ڈیرا
جدائی کے ٹسوں کی قابوں سے پہلے
بہت پر کشش تھیں وہ آنکھیں نہ پوچھو
نظر آتی تھیں وہ نقابوں سے پہلے
محبت سے یا رب بہت مر گئے نا
نجس کر اِسے تُو شرابوں سے پہلے
میں اُن عارضوں کو جی کیسے بھلاؤں
میں نے چُوما جن کو گلابوں سے پہلے