محسن اعوان فائقؔ
محفلین
بحر:فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن
محترم الف عین صاحب
محترم خلیل الرحمن صاحب
خوب کٹتی زندگی گر زندگی میں غم نہ ہوتا
اشک کی بارش نہ ہوتی ، ہجر کا موسم نہ ہوتا
تُو بھی تنہا ، میں بھی تنہا ، رہ گئے دونوں ہی تنہا
مل کے کرتے ہم تو جاناں عشق اتنا کم نہ ہوتا
سوچتا ہوں میں یہ اکثر گر تجھے نفرت نہ ہوتی
یہ نہ ہوتا ، وہ نہ ہوتا ، غم میں یوں میں ضم نہ ہوتا
شکر ہے بس چاہ میں جو سرکشی ہے کی نہ، ورنہ
پتھروں سے وار ہوتے سر مرا گر خم نہ ہوتا
میں ہمیشہ شاد رہتا گر ترا یہ ساتھ ہوتا
زندگی تو زندگی ہے موت کا بھی غم نہ ہوتا
کاش! فائقؔ تشنگی میں زندگی کو بُھول جاتا
بس نہ رگڑتا ایڑیاں تو چشم میں زم زم نہ ہوتا
محترم الف عین صاحب
محترم خلیل الرحمن صاحب
خوب کٹتی زندگی گر زندگی میں غم نہ ہوتا
اشک کی بارش نہ ہوتی ، ہجر کا موسم نہ ہوتا
تُو بھی تنہا ، میں بھی تنہا ، رہ گئے دونوں ہی تنہا
مل کے کرتے ہم تو جاناں عشق اتنا کم نہ ہوتا
سوچتا ہوں میں یہ اکثر گر تجھے نفرت نہ ہوتی
یہ نہ ہوتا ، وہ نہ ہوتا ، غم میں یوں میں ضم نہ ہوتا
شکر ہے بس چاہ میں جو سرکشی ہے کی نہ، ورنہ
پتھروں سے وار ہوتے سر مرا گر خم نہ ہوتا
میں ہمیشہ شاد رہتا گر ترا یہ ساتھ ہوتا
زندگی تو زندگی ہے موت کا بھی غم نہ ہوتا
کاش! فائقؔ تشنگی میں زندگی کو بُھول جاتا
بس نہ رگڑتا ایڑیاں تو چشم میں زم زم نہ ہوتا