سیما علی
لائبریرین
دشمن ہو کوئی دوست ہو پرکھا نہیں کرتے
ہم خاک نشیں ظرف کا سودا نہیں کرتے
ایک تاجر اپنے گزشتہ واقعات سنا رہاتھا کہ وہ ایک غریب اور نادار شخص کس طرح آج کے اس مقام تک پہنچا ہے ۔ ایک شخص نے جو اس کی باتیں سن رہا تھا، پوچھا جب آپ غریب تھے تو اس وقت آپ کے کتنے دوست تھے؟ تاجر نے جواب دیا جب میں مفلوک الحا ل تھا،اس وقت میرا کوئی دوست نہیں تھا۔
ایک مرتبہ میں نے اور میرے دوست نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم آپس میں ایک دوسرے کی غلطیوں کی نشاندہی کریں گے کیونکہ ایسا کرنے سے دوستی گہری ہوجائے گی۔ پھر یہ ہوا کہ ہمیں ایک دوسرے کی شکل دیکھے ہوئے 5 برس ہوچکے ہیں۔
ہم خاک نشیں ظرف کا سودا نہیں کرتے
ایک تاجر اپنے گزشتہ واقعات سنا رہاتھا کہ وہ ایک غریب اور نادار شخص کس طرح آج کے اس مقام تک پہنچا ہے ۔ ایک شخص نے جو اس کی باتیں سن رہا تھا، پوچھا جب آپ غریب تھے تو اس وقت آپ کے کتنے دوست تھے؟ تاجر نے جواب دیا جب میں مفلوک الحا ل تھا،اس وقت میرا کوئی دوست نہیں تھا۔
ایک مرتبہ میں نے اور میرے دوست نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم آپس میں ایک دوسرے کی غلطیوں کی نشاندہی کریں گے کیونکہ ایسا کرنے سے دوستی گہری ہوجائے گی۔ پھر یہ ہوا کہ ہمیں ایک دوسرے کی شکل دیکھے ہوئے 5 برس ہوچکے ہیں۔